حافظ نعیم الرحمان نئے امیر جماعت اسلامی منتخب

حافظ نعیم الرحمان جماعت اسلامی پاکستان کے چھٹے امیر منتخب ہوئے ہیں
naeem

کراچی: حافظ نعیم الرحمان امیر جماعت اسلامی پاکستان منتخب ہوگئے۔

حافظ نعیم الرحمان جماعت اسلامی پاکستان کے چھٹے امیر منتخب ہوئے ہیں وہ 2029 تک جماعت اسلامی پاکستان کے امیر رہیں ذرا ئع کے مطابق نئے امیر کےانتخاب کے لیے جماعت اسلامی کے 45 ہزار سے زائد ارکان نے ووٹ ڈالاحافظ نعیم الرحمان 80 فیصد سے زائد ووٹ لےکر امیر منتخب ہوئے۔

واضح رہےکہ نئے امیر کے انتخاب کے لیے جماعت اسلامی کے انتخابی کمیشن نے ارکان کی رہنمائی کے لیے 3 ناموں کا اعلان کیا تھا، جن میں سراج الحق، لیاقت بلوچ اور حافظ نعیم الرحمان شامل تھے اراکین ان 3 کے علاوہ بھی کسی رکن کے امیر کے منصب پر انتخاب کے لیے اپنی رائے دے سکتے تھے۔

ترجمان جماعت اسلامی قیصر شریف کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی میں دستور کے مطابق ہر سطح پر باقاعدگی سے انتخابات ہوتے ہیں، امیر جماعت اسلامی پاکستان کا انتخاب ہر 5 سال بعد دستور کے مطابق ہوتا ہےسراج الحق اپنی دوسری دفعہ مدت امارات 8 اپریل کو پوری کر رہے ہیں، ان سے قبل مولانا مودودی، میاں طفیل، قاضی حسین احمد، منور حسن اور سراج الحق جماعت اسلامی کے امیر منتخب ہوچکے ہیں۔

دوسری جانب میر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہےکہ پیپلز پارٹی کی 16 سال سے حکومت ہے بتائے پولیس کے شعبے میں کیا کیا،کراچی میں میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ مقامی لوگ کتنے ہیں جنہیں پولیس میں بھرتی کیا جاتا ہے، پوری دنیا میں مقامی پولیس پر مشتمل کمیونٹی پولیس ہوتی ہے، منتخب نمائندوں کے ماتحت کمیٹیاں بنائی جاتی ہیں فارم 47 کے تحت مسلط کیےگئے نمائندے نہیں بلکہ فارم 45 پر منتخب نمائندوں پر مشتمل کمیٹیاں بنائی جائیں۔

حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ ایس ایچ او کی برطرفی جیسے کاسمیٹک قسم کے اقدامات سے کام نہیں چلےگا، وزیرداخلہ بتائیں پولیس میں کراچی کے رہنےوالوں کی نمائندگی کتنی ہے، پولیس کے سپاہیوں کی حالت کیاہے؟ ان کی ٹریننگ کیا ہورہی ہے، اعدادوشمار دیں کہ کتنے پولیس والوں کو وی آئی پیز کی ڈیوٹی پر لگایاہوا ہے، کراچی کے مستقل شہری کو کراچی پولیس میں ترجیح دینی چاہیے تب مسئلہ حل ہوگا، کمیونٹی پولیس کا انتظام ہونا چاہیے، پولیس کی ٹریننگ ہونی چاہیے۔

حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ منتخب لوگوں کو پولیس کے نظام میں با اختیار بناناچاہیے، بلدیاتی نظام کے تحت پولیس نیٹ ورک بنتاچلاجائے تو صورتحال بہت بہتر ہوجائےگی،جو اس سسٹم کو مسلط کرتے ہیں وہ تباہی کے سب سے بڑے ذمہ دارہیں، عوام کو نکلناپڑےگا، لوگوں کو اختیار دیا جائے، محلہ کمیٹیاں بنائیں، بیریئر لگائیں، جن کے ہاتھ میں قانون ہے وہ قانون نافذ کیوں نہیں کرتے، ڈاکوؤں کی سرپرستی کیوں کر رہے ہیں؟ کیا مسئلہ ہے؟ آئیں بات کریں، تمام ذمہ داوں سے کہتا ہوں آئیں بات کریں، ہم تعاون کو تیار ہیں، صرف زبانی جمع خرچ سے کچھ نہیں ہوگا۔

Comments are closed.