فیسوں میں کمی ، یونیورسٹیز گرانٹ میں اضافہ اور پی ایم ایس قانون کا خاتمہ ، جمعیت نے اپنے مطالبات پیش کردئیے ،نجی یونیورسٹیز کی من مانیاں کنٹرول کرنے کیلئے ریگولیٹری اتھارٹی بنائےجائے ، ناظم اعلیٰ جمعیت
حکومت طلبہ وطالبات کا تعلیمی قتل عام بند کرے ، مطالبات منظور نہ ہوئے تو راست اقدام اٹھائیں گے ، حمزہ صدیقی
لاہور(نمائندہ باغی ٹی وی) اسلامی جمعیت طلبہ نے حکومت کی تعلیمی پالیسیوں کے خلاف سات نکاتی مطالبات پیش کردئیے ہیں ، مرکزی سیکرٹریٹ میں خطاب کے دوران ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ حمزہ صدیقی نے گزشتہ تین سالوں کے دوران فیسوں میں اضافے کے خاتمے کا مطالبہ کیا ، ان کا کہنا تھا کہ حکومتی گرانٹ میں کٹوتی فیسوں میں اضافے کا باعث بن رہی ہے ، تحریک انصاف کے 800 دنوں نے پوری قوم کے طرح طلبہ وطالبات کا تعلیمی قتل عام بھی جاری رکھا ہوا ہے ، حمزہ صدیقی نے متنبہ کیا کہ اگر حکومت نے مطالبات تسلیم کئے گئے تو راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہوجائیں گے ۔ انہوں نے تعلیمی بجٹ اور یونیورسٹیز گرانٹ میں اضافے کے علاوہ یونیورسٹیز میں ہاسٹلز اور ٹرانسپورٹ سمیت دیگر سہولیات بہتر بنانے کا مطالبہ بھی کیا۔ ناظم اعلیٰ جمعیت کا مزید کہنا تھا کہ سرکار کی جانب سے فنڈز کٹوتی ، جامعات میں نشستوں کی کم تعداد اور داخلوں میں میرٹ کی پامالی کے باعث نجی جامعات کی من مانیاں جاری ہیں ،
حکومت پرائیویٹ یونیورسٹیز کی نکیل کسنے کیلئے ایک اتھارٹی بنائی جائے، اسلامی جمعیت طلبہ نے تعلیم پر ٹیکسز کے خاتمے کا مطالبہ بھی کیا ۔ حمزہ صدیقی نے پی ایم سی قانون کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک کالا آرڈیننس ہے ، جس نے اقربا پروی کو فروغ دیا، اس کے باعث پاکستان کے نوجوان ڈاکٹرز ملک چھوڑنے پر مجبور ہیں۔مزید برآں جمعیت نے ضلعی سطح پر یونیورسٹیز کے قیام کا مطالبہ بھی کیا ۔
واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے اسلامی جمعیت طلبہ کے زیر اہتمام مطالبات کے حق میں رحیم یار خان سے گورنر ہاوس لاہور تک روڈ کاررواں چلایا گیا، جس میں پنجاب بھر کے سینکڑوں طلبہ شریک ہوئے ، جمعیت نے دیگر صوبوں میں بھی ایسے ہی کاررواں چلانے کا عندیہ بھی دیا