حکومت کو کوئی خطرہ نہیں،معاملہ تشریح سے آگے نکل گیا،وفاقی وزیر قانون

اکثریتی ججز نے شاید سیاسی اور سوشل میڈیا کےدباؤ کے تحت فیصلہ دیا, آئین اور قانون کے مطابق نہیں، اعظم نذیر تارڑ
0
449
azam nazir tarar

مخصوص نشستوں بارے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حکومت کا ردعمل سامنے آیا ہے

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ،نظر ثانی کی درخواست سے متعلق کچھ کہہ نہیں سکتے،ہمارے پاس اب بھی 209 ارکان ہیں ،فیصلہ ابھی پورا نہیں دیکھا، حکومت نظرثانی کی درخواست دائر کرے گی یا نہیں یہ ابھی نہیں بتا سکتا،سُنی اتحاد کونسل کو یکسر ایکطرف کردیا گیا، پی ٹی آئی تو ریلیف مانگنے نہیں آئی تو اُن کو ریلیف دے دیا گیا،سپریم کورٹ کا کام آئین کی تشریح کرنا ہے لیکن اب یہ معاملہ تشریح سے آگے نکل گیا ہے،آئین کی تشریح کرنا تو عدالت کا کام ہے لیکن ادھر تو آرٹیکل 51 اور 106کو ری رائٹ کردیا گیا ہے، میرے لئے اس کو ہضم کرنا مشکل نظر آرہا، سنی اتحاد کونسل نے نشستیں مانگیں تھیں لیکن پی ٹی آئی کو دے دی گئیں،قانون کا منشا ہے سپریم کورٹ 185 میں کسی کیس کا جائزہ لیتا ہے تو عدالت لوئر کورٹ کے فیصلے تک ہی محدود ہوتی ہے، پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے میں تحریک انصاف نہیں تھی ، اسمبلیوں میں 80 فیصد اراکین اسمبلی عدالت کے سامنے نہیں تھے، قانون یہ کہتا ہے کہ کسی کو نوٹس کئے بغیر ،سنے بغیر فیصلہ نہیں ہو سکتا.سپریم کورٹ نے ازخود اخذ کیا کہ قومی اسمبلی کے اسی ارکان پی ٹی آئی کے ہیں جبکہ ایسا نہیں ہے، وہ آزاد تھے، جس سے یہ تاثر جاتا ہے کہ سپریم کورٹ نے آئین کی تشریح کی بجائے اُسے دوبارہ لکھ دیا ہے-

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے اس فیصلے نے بہت سے سوالات کو جنم دیا ہے،پی ٹی آئی نے خود عکس کیا 80کے قریب اراکین ہیں،39لوگوں نے کسی نہ کسی مرحلے میں لکھا کہ ان کا تعلق پی ٹی آئی سے ہے،اچھے فیصلے وہ ہوتے ہیں جن پر لب کشائی نہ ہو، ہمارے 2018والے سینیٹ اراکین کے آگے آج بھی آزاد لکھا ہوا ہے،مختصر فیصلے سے سمجھ آیا ہے کہ ریلیف مانگنے سنی اتحاد کونسل آئی تھی،
جوجماعت غیر مسلموں کو اپنا رکن تصور نہیں کرتی وہ ان کی سیٹ کیسے لے گی،محسوس ہوتا ہے آرٹیکل 51اور106کی تشریح کے بجائے انہیں دوبارہ تحریر کردیا گیا،اکثریتی ججز نے شاید سیاسی اور سوشل میڈیا کےدباؤ کے تحت فیصلہ دیاہے آئین اور قانون کے مطابق نہیں،

فیصلے کے وقت وزیراعظم اور وزرا ایوان صدر میں موجود تھے ،وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے وزیردفاع کو ان کی سیٹ پر فیصلے پر بریفنگ دی،

وزیراعظم کے معاون خصوصی، ن لیگی رہنما رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلےکو تسلیم کرتی ہے،سپریم کورٹ کا فیصلہ اکثریتی ہے،قانونی ٹیم فیصلے کا جائزہ لے رہی ہے ،پی ٹی آئی کو وہ ریلیف دیاگیا جومانگاہی نہیں گیاتھا،

سپریم کورٹ فیصلے کے بعد پی ٹی آئی کا چیف الیکشن کمشنر کیخلاف کاروائی کا مطالبہ

سپریم کورٹ،مخصوص نشستیں،پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار

سپریم کورٹ،مخصوص نشستیں، سنی اتحاد کونسل کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

کچھ ججز دانا ہوں گے، میں اتنا دانا نہیں، پاکستان کو ایک بار آئین کے راستے پر چلنے دیں، چیف جسٹس

نشان نہ ملنے پر کسی امیدوار کا کیسے کسی پارٹی سے تعلق ٹوٹ سکتا؟ چیف جسٹس

انتخابات بارے کیا کیا شکایات تھیں الیکشن کمیشن مکمل ریکارڈ دے، جسٹس اطہر من اللہ

سنی اتحادکونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق اپیل پر سماعت 24 جون تک ملتوی

سپریم کورٹ، سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہ ملنے کیخلاف کیس کی سماعت ملتوی

مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کا فیصلہ،ملک ایک اور آئینی بحران سے دوچار

Leave a reply