ملک کے دیوالیہ ہونے کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن آمنے سامنے

0
36
parliment

چیئرمین سلیم مانڈی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا

راولپنڈی گڈز فارورڈنگ ایسوسی ایشن کی جانب سے کسٹم ایکٹ میں ترمیم کے مطالبے پر بحث کی گئی،ضم شدہ اضلاع میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور سیلز کی استثنیٰ کا ایجنڈا زیر غورآیا ،نمائندہ ملاکنڈ چیمبراعجاز احمد نے کہا کہ وزیر مملکت خزانہ نے ہم سے ملنے کا وعدہ کیا تھا ملاقات نہیں ہوسکی، مالاکنڈ چیمبر کی جانب سے وزیر مملکت سے رابطہ کیا گیا لیکن وقت نہیں دیا گیا، وزیر مملکت نے خود کہا تھا کہ ملاقات کرکے معاملہ حل کریں گے، فاٹا کے صنعتی زونز کی مشکلات پر فلحال معاملات طے نہیں پا سکے ، گزشتہ 15 دنوں میں وزیر مملکت خزانہ سے ملاقات نہیں ہو سکی ،چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ مالاکنڈ چیمبر کے مسائل حل کرنے کیلئے وزیر مملکت خزانہ سے ملاقات کروائی جائے ،وزارت خزانہ کے افسران یہ ملاقات کرائیں،سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ملاقات میں چیئرمین ایف بی آر کو بھی ہونا چاہیے، کمیٹی نے اگلے ہفتے کو مالاکنڈ چیمبر سے ایف بی آر اور وزیر مملکت سے بات کرنے کی ہدایت کردی

ایکسپورٹ اینڈ امپورٹ بینک کے صدر نے کمیٹی کو بریفنگ دی،صدر ایگزم بینک نے کہا کہ پیپرا کی جانب سے کچھ خریداری پر پیپرا قوانین عائد کیے گئے ہیں، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کوئی دستاویز ہے جس پر ہم بات کر سکیں کیونکہ ہمارے پاس دستاویز نہیں، کمیٹی نے ایگزم بینک کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کردیا کمیٹی نے اگلے اجلاس میں پیپرا کو طلب کرلیا،وزارت خزانہ کو ایگزم بینک کے دیگر مسائل کو حل کرنے کی ہدایت کی گئی،

ڈالر کی کمی پاکستان کیلئے ایک اور خطرے کی گھنٹی بج گئی
پاکستان فارماسیوٹیکل ایسوسی ایشن نے کمیٹی کو بریفنگ دی،بریفنگ میں بتایا گیا کہ ڈالر کی کمی پاکستان کیلئے ایک اور خطرے کی گھنٹی بج گئی،6ارب ڈالر کی فارماسیوٹیکل انڈسٹری اس وقت مشکلات کا شکار ہے،حکومت نے مسائل حل نہ کیے تو اگلے ماہ فارما انڈسٹری بند ہو جائے گی،فارما انڈسٹری کی برآمدات اگلے ماہ زیرو ہوجائیں گی اورلوگ بے روزگار ہو جائیں گے، ہم 95 فیصد خام مال درآمد کرتے ہیں،ادویات نہیں ملے گی تو مسائل میں اضافہ ہوگا،فارماسیوٹیکل انڈسٹری کے لیٹر آف کریڈٹ نہیں کھل رہے ہیں، وزیر خزانہ سیاسی معاملات میں الجھے ہوئے ہیں صنعتوں کے مسائل حل نہیں کیے جارہے ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ ہمیں فہرست دیں ہم ترجیحی بنیادوں پر ایل سیز کھولیں گے، جو بھی خام مال منگوایا جاتا ہے وہ اہم ہے بینک بھی ڈالرز نہیں دیتے،

سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ مارکیٹ میں ڈالر کا ریٹ کم رکھ کر ہم کیا بتانا چاہتے ہیں، ہماری ترسیلات زر ڈالر کے ریٹ کی کمی کی وجہ سے کم ہورہی ہے، شرح سود اور مہنگائی کی وجہ سے مسائل میں اضافہ ہورہا ہے، میں سیاسی باتیں نہیں کررہا بزنس کمیونٹی جو میرا حلقہ میں ان کی بات کررہا ہوں،

حکومت کسی کی دوائی ختم نہیں کررہی ،معاشرے میں افراتفری نہ پھیلائی جائے،وزیر مملکت خزانہ عائشہ غوث پاشا
وزیر مملکت خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کمیٹی کو بریفنگ دی اور کہا کہ پاکستان اس وقت غیر معمولی مشکل حالات سے گزر رہا ہے،اس وقت عام حالات کی طرح بات کرنا درست نہیں ہے،ہر کوئی یہاں اپنی کمیونٹی کو تحفظ فراہم کرنے کی بات کررہا ہے ملک کے حالات کو درست کرنا ہم سب سے کی ذمہ داری ہے، وزیر مملکت خزانہ عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ایما پر حکومت کو سخت فیصلے کرنے ہونگے، ملکی معیشت کی بحالی کیلئے آئی ایم ایف پروگرام ناگزیر ہے، آئی ایم ایف پروگرام کی جلد بحالی چاہتےہیں،خواہش ہے عام آدمی پر زیادہ بوجھ نہ پڑے،حکومت کی کوشش ہے صاحب ثروت لوگوں پر زیادہ بوجھ ڈالا جائے،آئی ایم ایف کے تحفظات دور کر دیئے گئے ہیں ،آئی ایم ایف پروگرام کے حوالے سے آج بھی اجلاس ہوگا، تمام طبقوں کو بوجھ برداشت کرنا پڑے گا، حکومت نے آرڈیننس میں ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کیا کتنا ٹیکس لگایا جائے گا،حکومت نے بینکوں کو بتا دیا ہے کونسی اشیا درآمد کرنے کیلئے ڈالرز دینے ہیں،حکومت ڈالرز ملک سے باہر لیجانے کے نظام کی نگرانی کررہی ہے، معیشت کو درست کرنے کیلئے ہمارے پاس پلان موجود ہے، حکومت کسی کی دوائی ختم نہیں کررہی اور ایسی باتیں نہیں کرنی چاہیے،معاشرے میں افراتفری نہ پھیلائی جائے،سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو بلا کر کہا کہ 60 فیصد کٹ لگایا جائے، ڈیفنس،گندم، کھاد اور تیل کی درآمد کی اجازت دی ہے،

ملک کے دیوالیہ ہونے کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن آمنے سامنے آ گئے،سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ ملک 75 ہزار دفعہ ڈیفالٹ ہوچکا ہے، ایل سیز کا نہ کھلنا ڈیفالٹ ہی ہے،اس وقت بینکوں سے ضروری اشیا کی درآمد کی ایل سیز نہیں کھل رہی، وزیر مملکت عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ ڈیفالٹ اس وقت ہورہا تھا جب ہم نے حکومت سنبھالی، ہم ملک کو ڈیفالٹ نہیں ہونے دینگے ،ڈیفالٹ اس وقت ہوتا ہے کہ جب آپ اپنی بیرونی ادائیگیاں نہیں کرتے، آج پاکستان اپنی بیرونی ادائیگیاں کررہا ہے کسی کی ایل سی نہیں کھل رہی وہ کہہ رہا ہے کہ ڈیفالٹ ہوگیا،بینکوں کو ترجیحی شعبوں کو ایل سیز کھولنے کی ہدایت کی گئی ہے،

کمیٹی نے اگلے اجلاس میں گورنر اسٹیٹ بینک کو طلب کرلیا ،کمیٹی نے کہا کہ گورنر اسٹیٹ بینک کمیٹی کو بتائیں کہ ایل سیز کا مسئلہ کیسے حل کریں گے،

ہمیں چائے کے ساتھ کبھی بسکٹ بھی نہ کھلائے اورفرح گجر کو جو دل چاہا

فرح خان کتنی جائیدادوں کی مالک ہیں؟ تہلکہ خیز تفصیلات سامنے آ گئیں

بنی گالہ میں کتے سے کھیلنے والی فرح کا اصل نام کیا؟ بھاگنے کی تصویر بھی وائرل

نوجوان جوڑے پر تشدد کرنیوالے ملزم عثمان مرزا کے بارے میں اہم انکشافات

بنی گالہ کے کتوں سے کھیلنے والی "فرح”رات کے اندھیرے میں برقع پہن کر ہوئی فرار

وزارتوں میں ایک ہی عہدے پر 3 سال سے تعینات افسران کی فہرست طلب
دوسری جانب نور عالم کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا ،وزارتوں میں ایک ہی عہدے پر 3 سال سے تعینات افسران کی فہرست طلب کر لی گئی،گریڈ 18 اور 19 پر کام کرنے والے گریڈ 17 کے افسران کی تفصیل بھی طلب کر لی گئی،کمیٹی نے وزارت ثقافت کی محکمانہ اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس نہ ہونے پر اظہارِ برہمی کیا،پی اے سی نے وزارت ثقافت کی آڈٹ رپورٹ کا جائزہ لینے سے انکارکر دیا ،2021کے بعد وزارت ثقافت میں رہنے والے سیکریٹریز کو اظہار ناراضی کا نوٹس بھجوانے کا فیصلہ کیا گیا،اجلاس میں وزارت کے ڈپٹی سیکریٹریز کی آمد پر چیئرمین پی اے سی نے اظہار برہمی کیا،نور عالم نے کہا کہ جوائنٹ سیکریٹری سے کم عہدے کے کسی بھی افسر کو پی اے سی میں نہ لایا کریں، چیئرمین کمیٹی نور عالم نے آڈٹ رپورٹ کا جائزہ لیے بغیر اجلاس ملتوی کر دیا

Leave a reply