حکومت سپریم کورٹ کے آرڈرز کی توہین کی مرتکب ہو رہی ہے،اسلام آباد ہائیکورٹ

islamabad hoghcourt

حکومت سپریم کورٹ کے آرڈرز کی توہین کی مرتکب ہو رہی ہے،اسلام آباد ہائیکورٹ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں لاپتہ افراد کی فہرست میں شامل شہری کے خلاف 11 کلو سے زائد چرس رکھنے کا کیس ،عدالت نے شہری عبد الرحیم کی ایک لاکھ روپے میں ضمانت منظور کرلی

شہری کو 10 جون 2021 کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے گھر سے حراست میں لیا تھا،وکیل درخواست گزار نے کہا کہ پولیس نے 16 دن بعد بوٹ بیسن تھانے میں سرکاری مدعیت میں 11 کلو سے زائد چرس رکھنے کا مقدمہ کرلیا،ملزم کے چرس رکھنے کا جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا شہری عبدالرحیم کی گمشدگی کے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست بھی دائر کی گئی تھی،عدالت نے وکیل کی جانب سے دلائل سننے کے بعد شہری کی درخواست ضمانت منظور کر لی

قبل ازیں پانچ سال سے لاپتہ شہری عمران خان کی عدم بازیابی کے خلاف دائر درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی،اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیکرٹری داخلہ کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ،لاپتہ شہری کی فیملی کو معاوضہ ادائیگی کے حکم پر عدم عملدرآمد پر سیکرٹری داخلہ کو طلب کیا گیا ،عدالت نے 2015 سے اب تک ماہانہ بنیادوں پر فیملی کو معاوضہ ادائیگی کا حکم دے رکھا ہے عمران خان کی والدہ نسرین بیگم کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی ،وفاق کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل سید محمد طیب شاہ عدالت میں پیش ہوئے درخواست گزار کی جانب سے کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے ،ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت میں کہا کہ وزارت داخلہ نے چیف کمشنر کو معاوضہ ادائیگی سے متعلق خط لکھا ہے، عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ آپ اس کو التواء کیوں دے رہے ہیں؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کو یقین دہانی کرائی لیکن عمل نہیں ہوا،حکومت نہ صرف عدالتی حکم عدولی بلکہ سپریم کورٹ کے آرڈرز کی توہین کی مرتکب ہو رہی ہے، ایک شہری کی تلاش میں ریاست کی ناکامی اور اس معاملے کو بیوروکریٹک طریقے سے ہینڈل کیا جارہا ہے، وفاقی حکومت سپریم کورٹ کو دی گئی یقین دہانی پر عمل کرنے میں ناکام رہی ہے، انعام رحیم ایڈووکیٹ نے عدالت میں کہا کہ سپریم کورٹ نے اس کیس میں وفاق کو سٹے نہیں دیا مائرہ ساجد کیس فیصلہ کی بھی تعریف کی، عدالت نے سیکرٹری داخلہ کو طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 14 دسمبر تک ملتوی کردی

سندھ ہائیکورٹ کا تاریخی کارنامہ،62 لاپتہ افراد بازیاب کروا لئے،عدالت نے دیا بڑا حکم

انسان کی لاش مل جائے انسان کو تسلی ہوجاتی ہے،جبری گمشدگی کیس میں عدالت کے ریمارکس

عمران خان لاپتہ، کیوں نہ نواز شریف کیخلاف مقدمے کا حکم دوں، عدالت کے ریمارکس

لاپتہ افراد کا سراغ نہ لگا تو تنخواہ بند کر دیں گے، عدالت کا اظہار برہمی

لاپتہ افراد کی عدم بازیابی، سندھ ہائیکورٹ نے اہم شخصیت کو طلب کر لیا

 لگتا ہے لاپتہ افراد کے معاملے پر پولیس والوں کو کوئی دلچسپی نہیں

واضح رہے کہ لاپتہ افراد کیس میں ایک گزشتہ سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ کیا آپ کو معلوم ہے جبری گمشدگی کیا ہوتی ہے؟ جبری گمشدگی سے مراد ریاست کے کچھ لوگ ہی لوگوں کو زبردستی غائب کرتے ہیں، جس کا پیارا غائب ہو جائے ریاست کہے ہم میں سے کسی نے اٹھایا ہے تو شرمندگی ہوتی ہے، ریاست تسلیم کرچکی کہ یہ جبری گمشدگی کا کیس ہے،انسان کی لاش مل جائے انسان کو تسلی ہوجاتی ہے،جبری گمشدگی جس کے ساتھ ہوتی ہے وہی جانتا ہے، بنیادی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہونے دیں گے، اگر آپ ان چیزوں کو کھولیں گے تو شرمندگی ہو گی

:چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی قیادت میں لاپتہ افراد کیلئے قائم قومی کمیشن نے شاندار کارکردگی کی بدولت 31 اگست 2021 تک 5853کیسز نمٹا دیئے۔ اگست 2021 کے حوالہ سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق اگست 2021تک لاپتہ افراد کے لئے قائم کمیشن کو 8100کیسز موصول ہوئے تھے جن میں سے اگست2021کے دوران 22نئے کیس لاپتہ افراد کیلئے قائم قومی کمیشن کو موصول ہوئے جس کے بعد جبری طور پر لاپتہ ہونے والے افراد سے متعلق کیسز کی تعداد مجموعی طور پر 8122 ہوگئی جن میں سے قومی کمیشن نے31 اگست 2021 تک5853 مجموعی لاپتہ افراد کے کیسز نمٹا دیئے ہیں جبکہ اگست میں 56 کیسز نمٹائے گئے

قومی کمیشن نے اگست 2021کے دوران اسلام آباد ، کوئٹہ ، کراچی اور لاہورمیں سماعتیں کیں جس کے نتیجہ میں پنجاب میں 14 کیسز، سندھ میں 9 کیسز، کے پی کے میں 17 کیسز اور صوبہ بلوچستان میں 14 کیسز جبکہ اسلام آباد میں 2 کیسز نمٹائے گئے۔ جسٹس (ر) ضیا پرویز کی کمیشن کے ممبر کے طور پر تعیناتی کے بعد کمیشن کراچی میں مکمل فعال ہو چکا ہے۔

قومی کمیشن کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے ممبر محمد شریف ورک کے ہمراہ پنجاب کے مختلف اضلاع سے متعلق لاہور میں سماعتیں کیں۔ سینئر ممبر قومی کمیشن جسٹس فضل الرحمن نے 23 سے 28 اگست کے دوران کوئٹہ کا دورہ کیا۔ انہوں نے دورہ کے دوران 61 مقدمات سماعت کیلئے مقرر کئے۔ انہوں نے ان میں سے 14 کیسز نمٹائے۔ کوئٹہ میں کمیشن کا سب آفس قائم کیا جا رہا ہے جو کہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے خاندانوں کی سہولت کیلئے کوئٹہ میں باقاعدگی سے کیسز کی سماعت کرے گا

Comments are closed.