حکومت میں کوئی شرم و حیا نہیں، شاہد خاقان عباسی کا اسمبلی میں خطاب
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جوخود ٹیکس نہیں دیتے انہیں عوام کیوں ٹیکس دیگی،آپ پوری کابینہ کا جائزہ لیں وہ کتنا ٹیکس ادا کرتے ہیں،حقائق کی بجائے وزرا صرف الزام تراشی کر رہے ہیں
قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن نے باندھ لی کالی پٹیاں
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں شاہد خاقان عباسی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کی جانب سے قومی اسمبلی میں پیش کیا جانے والا بجٹ عوام دشمن بجٹ ہے، اپوزیشن اسے مکمل طور پر مسترد کرتی ہے.
قومی اسمبلی میں حذف شدہ الفاظ کو شائع ،نشر کرنے پر پابندی
شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ میں اس بجٹ کوسلیکٹڈ نہیں کہوں گا،عوام اسےسلیکٹڈ کہتی ہےتومیں کیا کروں؟ افسوس حکومت میں کوئی شرم و حیا نہیں ہے، پاکستان کی مشکل قرضوں کی نہیں آپکی نااہلی،نالائقی ہے
ملکی قرضوں کا حجم اور غیر ملکی قرضوں پر سود کتنا ہو گیا، قومی اسمبلی میں تفصیل پیش
وزیراعظم سے این آر او دن کو یا رات کو اور کس نے مانگا، بتایا جائے، شہباز شریف
شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا تھا کہ 2018 میں کل25 ہزارارب تھے،چاہے حکومت اس ایوان میں چیلنج کردے کہ جھوٹ تھے، شاہد خاقان کی تقریر پر وزیر رونیو حماد اظہر نے مداخلت کی تو شاہد خاقان عباسی نے جواب دیا کہ میں آپ کےوالد کوجانتاتھا،وہ اچھےاورسچےانسان تھے،
شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ 14سوارب روپےسے زائدقرض صرف10ماہ میں بڑھ گیا جوانکی نااہلی ہے،یہ اضافہ کل دفاعی بجٹ سے بھی زیادہ ہے، یہ ہے اس حکومت کی کارکردگی؟چاہےاس پربحث کرالیں ،عباسی کا مزید کہنا تھا کہ روپےکی قدرمیں کمی سےاگلے سال4ہزارارب کےگردشی قرض کی طرف جارہےہیں، ایک طرف معیشت کی ترقی رک گئی،افراط زربڑھ گیا،40فیصدمزید ٹیکس لگارہےہیں،بتائیں معیشت کیسے چلےگی.
شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ کسی نے ملکی خزانہ لوٹا ہے تو واپس لیں ،ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے لئے وزیراعظم 4ت قریریں کرچکا ہے، یہ دنیاکی واحداسمبلی ہےجس میں سلیکٹڈ لفظ پرپابندی عائدکردی گئی.