اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور افغانستان کی طرح خیبر پختونخوا کو بھی دہشتگردوں کا اڈہ اور پناہ گاہ بنانا چاہتے ہیں-
باغی ٹی وی : مسلم لیگ (ن) کے سینیئر رہنما، سینٹ میں پارلیمانی پارٹی لیڈر اور امور خارجہ قائمہ کمیٹی کے سربراہ سینٹر عرفان صدیقی نے ایک نجی ٹیلی ویژن چینل سے گفتگو میں کہا کہ علی امین گنڈاپور، افغانستان کی طرح خیبر پختونخوا کو بھی دہشت گردوں کا اڈہ اور پناہ گاہ بنانا چاہتے ہیں، یہ نہیں ہو سکتا کہ دہشت گرد دندناتے پھریں، انسانی جانوں سے کھیلتے رہیں اور اُن کے خلاف کوئی آپریشن ہو نہ موثر کارروائی۔
لیگی رہنما نے کہا کہ خدانخواستہ کل ہماری مغربی سرحد پر کوئی مہم جوئی ہو جائے تو کیا ہماری مسلح افواج گنڈا پور سے اجازت کا انتظار کرتی ر ہیں گی، عمران خان نے اُس وقت کی فوجی قیادت کے ساتھ مل کر جن دہشت گردوں کو افغانستان سے واپس لا کر پاکستان میں بسایا وہ ایک بڑا مسئلہ بن چکے ہیں۔
وزیراعظم سعودی عرب کا دورہ مکمل کر کےاسلام آباد پہنچ گئے
عرفان صدیقی نے کہا کہ ہارڈ اسٹیٹ کا مطلب صرف یہ ہے کہ جو لوگ ریاست پہ حملہ آور ہو رہے ہیں، جو معصوم زندگیوں سے کھیل رہے ہیں، اُن سے آہنی ہاتھوں سے نبٹا جائے گا اور کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی اس وقت کوئی بڑا فوجی آپریشن نہیں ہو رہا لیکن ضرورت پڑی تو حکومت کہیں بھی دہشتگردی کے خاتمے کے لیے آپریشن کر سکتی ہے۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ جعفر ایکسپریس کا اغوا، دہشتگردی کی سنگین واردات تھی، ساری دنیا نے اِس کی مذمت کی، اقوام متحدہ کی سلا متی کونسل نے بھی مذمتی بیان جاری کیاکسی نےاسےقوم پرستی یا بنیادی حقوق کی جدوجہد کا نام نہیں دیاسب نے اسے دہشت گر دی قرار دیا لیکن افسوس کی بات ہے کہ ایک جماعت کے رہنما اور اس کے زیر اثر میڈیا نے پروپیگنڈے کا طوفان اٹھا دیا، دہشت گر د وں کی حوصلہ افزائی کی اور آپریشن کرنے والی مسلح افواج کے خلاف نفرت اُبھارنے کی کوشش کی۔
قومی شاہراہوں اور موٹر ویز پر عائد ٹول ٹیکس میں ایک بار پھر اضافہ
عرفان صدیقی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہارڈ اسٹیٹ کے معنی صرف اس قدر ہیں کہ ہم دہشتگردوں، اُن کے سرپرستوں اور سوشل میڈیا پر اُنہیں ہیرو بنانے والوں سے کوئی رو رعایت نہ برتیں اور آہنی ہاتھوں سے نبٹیں، آرمی چیف نے یہ کہہ کر پوری قوم کے جذبات کی نمائندگی کی ہےافسوس کی بات ہے کہ ہم نے 9 مئی جیسے واقعات کے حوالے سے بھی نرم یعنی سافٹ ریاست کا مظاہرہ کیا ہے،کسی اور ملک میں ایسا ہوتا تو اُس کے تمام کردار اور منصوبہ ساز اپنے انجام کو پہنچ چکے ہوتے۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے بتایا کہ بُری گورننس یا خراب حکمرانی کا خلا اپنے خون سے پُر کرنے کی بات خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے حوالے سے ہوئی تھی جہاں دہشتگردی کی 90 فیصد سے زائد وارداتیں ہوئی ہیں۔
اوچ شریف: ٹائر کھلنے سے بے قابو رکشہ درخت سے ٹکرا گیا،ایک شخص جاں بحق