حکومت اپنی مدت پوری کرےگی، فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ جلد کیا جائے،پی ڈی ایم

وفاقی وزیر ہوا بازی خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پنجاب کے انتخابات کسی کی مقبولیت اور غیر مقبولیت کا تعین نہیں کر رہے، مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں کے قائدین کا اجلاس ہوا،یہ صرف20 نشستوں پر الیکشن تھا اس میں ہمارے ووٹ بڑھے ہیں،جھوٹ، فتنوں اور سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، حکومت اپنی مدت پوری کرےگی.

ماڈل ٹاون لاہور میں اتحادیوں کے اجلاس کے بعد تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ضمنی الیکشن میں ن لیگ نے 2018سےزیادہ ووٹ لیے،عمران خان سازش کے ذریعے اقتدار تک پہنچا،عمران خان کی وجہ سے پاکستان معاشی بحران کا شکار ہوا،ہماری قیادت نے ملک کی خاطر قربانیاں دیں ،جیلیں کاٹیں،شام تک دھاندلی کا شور مچاتے رہے،رزلٹ آنا شروع ہوگیا تو خاموش ہوگئے،ان کو مرضی کے چیف جسٹس چاہئے،نظریہ ضرورت کے تحت فیصلے نہیں ہونے چاہییں،کسی کی ذاتی خواہش پر فیصلے نہیں کریں گے،ضمنی الیکشن میں ہم نے آپ سے پانچ نشستیں چھینی ہیں،کس بات کے شادیانے بجائے جا رہے ہیں، یہ طوفان جو اٹھایا گیا ہے یہ تھمے گا اور اس کے آگے بند بھی باندھا جائے گا، اس جھوٹ اور فتنے سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا

سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ہمارے ممبر توڑے جائیں تو وہ حاجی بن جاتے ہیں، اگر عمران خان کے ساتھی انہیں ڈنکے کی چوٹ پر چھوڑ جائیں تو وہ برے بن جاتے ہیں،یہ وہ شخص ہے جس پر شیاطین اترتے ہیں،یہ گمراہ آدمی ہے اور اس نے گمراہوں کا ایک گروہ تیار کیا ہے جو ہر جگہ موجود ہے، بعض لوگ ابھی تک اپنی اصلاح کے لئے تیار نہیں ہیں، ایک جھوٹا جو سازش کر کے بچہ جمہورہ بن کر اقتدار میں آیا تھا وہ ووٹ کو عزت دو کی بات کرتا ہے، ہماری جماعتوں نے اس ملک میں آئین کی سربلندی کے لئے جیلیں کاٹیں، جلا وطنی برداشت کی، جانی و مالی قربانیاں دی ہیں،عمران خان پرویز مشرف کے گھٹنوں پر بوٹ پالش کرنے کے لئے جھکا تھا ،اس شخص کے چار سال کے کرتوتوں کی وجہ سے پاکستان معاشی دیوالیہ پن کی دہلیز پر کھڑا ہے،ہمیں پیچھے ہٹنا اور اپنی سیاست بچانا خوب آتا تھا لیکن ہم نے پاکستان کے وسیع مفاد میں کانٹوں کا ہار اپنے گلے میں ڈالا، ہمیں معلوم تھا کہ بارودی سرنگیں ڈالی ہوئی ہیں لیکن ہم اپنے ملک کو چھوڑ کر نہیں بھاگے.

وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان کی حکومت میں صحافیوں کو زنجیریں پہنائی گئیں، سیاسی کارکنان کو اختلاف رائے پر جیلوں میں ڈالا گیا،نیب کے پرانے قانون کی حمایت کرنے والا آئین اور جمہوریت کا دوست نہیں ہو سکتا، لوگوں کو رسوا کیا اور بدنام کیا، پونے چار سال یہ ثبوت پیش نہیں کر سکے، پچھلے چار سال اخبار کی خبروں پر نیب کارروائی کرتا تھا، اب کارروائی کیوں نہیں ہوتی؟ ،آج کے اجلاس میں یہ سوال بھی اٹھایا گیا کہ آخر کیا وجہ ہے کہ الیکشن کمیشن فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ کیوں نہیں کرتا؟ برسوں سے زیر التواء فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ ہونا چاہئے، 20 میں سے 15 سیٹیں پی ٹی آئی جیتی تو کہا گیا کہ الیکشن کمشنر جانبدار ہے، وہ استعفیٰ دے، پی ٹی آئی کو مرضی کا چیف جسٹس، مرضی کا چیف آف آرمی اسٹاف، مرضی کا وزیراعظم، مرضی کا میڈیا چاہئے،یہ سب دے سکتے ہیں تو نام نہاد امیر المومنین کے سینے میں ٹھنڈ پڑے گی.

سعد رفیق کا کہنا تھا کہ 63 اے کی تشریح پر عدالتی فیصلے پر ہمارے تحفظات ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ یہ فیصلہ آئین کی روح سے متصادم ہے،سپریم کورٹ بار کی نظرثانی کی پٹیشن سپریم کورٹ میں کئی دنوں سے پڑی ہوئی ہے، ہماری اپیل ہے کہ اس نظرثانی پٹیشن کو فل کورٹ سنے اور اس پر جلد از جلد فیصلہ دیا جائے، آئین میں اختیارات کی تقسیم واضح ہے، قانون سازی پارلیمان کا حق ہے، اس میں مداخلت نہیں ہونی چاہئے، فتنہ عمرانیہ چاہتا ہے کہ عدالتوں کے کندھوں پر چڑھ کر آئین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کروائے، عمران خان اداروں کو متنازعہ بنانے کی سازش کر رہا ہے،عمران خان کے ساتھی کہتے ہیں کہ ان کے منہ کو خون لگا ہوا ہے، جب فیصلہ آئین اور قانون کے مطابق آتا ہے تو یہ ٹارگٹ کر دیتے ہیں، عمران کے شیطانی عمل کا ٹکا کر جواب دیا جائے گا، جسے پانچ سیٹیں ملی ہیں وہ الیکشن کمیشن کی تحسین کر رہا ہے اور جسے 15 ملی ہیں وہ رو رہا ہے،قانون سازی پارلیمان کا حق ہے اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے،قانون سازی پارلیما ن کا حق ہے ہم سمجھتے ہیں اس میں مداخلت نہیں ہونی چاہئے.

جے یو آئی رہنما اکرم درانی کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ملک کو نقصان پہنچایا ہے،سپریم کورٹ عمران خان کے حق میں بات کرے تو ٹھیک،عمران خان نے ملک کے ٹکڑے ہونے کی بات کی ،عمران خان اداروں کی تذلیل کررہے ہیں،پاکستان کی معیشت کو انہوں نے تباہ وبرباد کیا،عمران خان ایک ایجنڈے پر آئے ہیں، عمران خان اس ایجنڈے کو ملک کے کونے کونے میں پھیلا رہے ہیں،بڑوں کا ادب ہمارے کلچر کا حصہ تھا، اسے ختم کر دیا گیا.

Comments are closed.