ہلدی کے طبی خواص اور فوائد

0
60

برصغیر کا شائد ہی کوئی ایسا گھر ہو جہاں ہلدی کا استعمال نہ کیا جاتا ہو مغرب کی جدید تحقیق بھی اب ہلدی کی افادیت تسلیم کرتی نظر آتی ہے نیویارک میں ناردرن ویسٹ چسٹر ہاسپٹل کے اینگزیکیٹو میڈیسن کی ڈائریکٹر ڈاکٹر منرو اسانتوس نے ان مریضوں کو اکثر بیشتر ہلدی استعمال کرنے کی سفارش کی ہے جو اپنے جوڑوں میں درد اور سوزش کی شکایت کرتے ہیں ڈاکٹر منروا خود بھی جب ورزش یا سپورٹس کے بعد جوڑوں میں دکھن محسوس کرتی ہیں تو اسے کم کرنے کے لئے ہلدی استعمال کرتی ہیں یہ اپنی خوبصورت رنگت دلچسپ ذائقے اور انسان کی صحت کےلیے بے پناہ خوبیوں کی حامل ہے مشہور کہاوت ہے کہ جس شہر میں زیتون، ہلدی، السی اور کلونجی میسر ہو وہاں ڈاکٹر کا کوئی کام نہیں

مصالحےجب پودوں پر اگتے ہیں تو کیسے لگتے ہیں


کینسر اور ہلدی:
میڈیکل سائنس کے مطابق ہلدی میں سو سے زیادہ کیمیکل کمپاونڈز موجود ہوتے ہیں جو بہت سی بیماریوں کے لیے شفا رکھتے ہیں خاص طور پرکرکونم کمپاؤنڈ جو ہلدی کو خوبصورت پیلا رنگ دیتا ہے ایک انتہائی مفید آرگینک کیمیکل ہے جو کینسر جیسے موذی مرض کو پیدا نہیں ہونے دیتا ہلدی میں بیشمار اینٹی آکسیڈینٹ موجود ہوتے ہیں جو تحقیق کے مطابق سو سے زائد کینسر کی بیماریوں کو قابو کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور کینسر زدہ سیلز کا خاتمہ بھی کرتے ہیں
ہلدی ایک قدرتی انفلیمنٹری:
انفلامیشن یعنی سوزش جسم کے کسی حصے میں درد یا بے چینی کی بنیادی وجہ ہے انفلامیشن کی صورت میں ڈاکٹر اینٹی ایفلامیٹری ادویات اینسیڈ وغیرہ تجویز کرتے ہیں یہ ادویات اکثر اوقات فائدہ پہنچانے میں ناکام ہوجاتی ہیں اور ان کا زیادہ استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ہےہلدی میں موجود کرکومن قدرتی طور پر اینٹی اینفلامیٹری خوبیوں کا حامل ہوتا ہے جو سارے جسم میں سوزش کے خلاف ایک تحریک شروع کردیتا ہے اور سوزش کو ختم کرتا ہے
ہلدی قوت مدافعت بڑھاتی ہے:
انسانی جسم کا امیون سسٹم جسم کو بیماریوں میں لاحق ہونے سے بچانے کا ذمہ دار ہوتا ہے، ڈاکٹرز کا کہنا ہے کے ایمیون سسٹم نظام انہضام کیساتھ جُڑا ہوتا ہےاور ہلدی کھانا جسم کے ایمیون سسٹم کو طاقت ور کرتا ہے کیونکہ ہلدی کے اندر قدرتی طور پر اینٹی وائرل، اینٹی بیکٹیریا اور اینٹی مائیکروبیل کمپاونڈ امیون سسٹم کو لڑنے کے لیے ہتھیار مہیا کرتے ہیں اور جسم کی قوت مدافعت قدرتی طور پر بڑھاتے ہیں

دارچینی مختلف خطرناک بیماریوں کا علاج


ہلدی ہارمونز کو درست کرتی ہے:
انسان کے جسم اور دماغ میں ہونے والے تقریباًتمام عوامل ہارمونز کی وجہ سے ہوتے ہیں یہ ہارمونزنظام انہضام سے لیکر مسل بنانے نروس سسٹم کو درست رکھنے سونے اور جاگنے اور انسان کے مُوڈ کو درست رکھنے میں کام کرتے ہیں اور صحت مند جسم کو قائم رکھنے میں انتہائی مدد گار ثابت ہوتے ہیں ہلدی کے اندر موجود کیمیکل کمپاونڈز خون کو صاف کرتے ہیں اور ان ہارمونز کا بیلنس درست رکھتے ہیں جو صحت مند جسم کے لیے بہت ضروری ہے
ہلدی بال گرنے سے روکتی ہے:
بالوں کا گرنا ناقص صحت کی علامت ہے جس کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں عام طور پر خوراک کی کمی بالوں کی جڑوں کو کمزور کر دیتی ہے جس سے بال گرنے لگتے ہیں ہلدی میں شامل بے شمار نیوٹرنٹس جہاں جلد کو صحت مند بناتے ہیں وہیں یہ بالوں کی جڑوں کو مظبوط اور بالوں سے روکھا پن ختم کرنے میں بہت زیادہ مدد گار ثابت ہوتے ہیں
ہلدی نظام انہظام کو درست کرتی ہے:
انسان اپنے جسم کی تقریباً تمام ضروریات خوراک سے حاصل کرتا ہے اور نظام انہضام خوراک کو ہضم کرکے جُز و بدن بنانے کا ذمہ دار ہوتا ہے اور اگر یہ نظام خراب ہو تو جسم بہت سے بیماریوں کا حملہ برداشت کرنے کے قابل نہیں رہتا ہلدی میں شامل نیوٹرنٹس وٹامنز منرلز اینٹی آکسیڈینٹس اور انفلامیٹری کمپاؤنڈز نظام انہضام کو فعال رکھنے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتے ہیں

السی کے اندر کولیسٹرول کےعلاوہ بہت بیماریوں کا علاج


ہلدی فالتو چربی کو پگھلاتی ہے:
اگر ہلدی کو روزانہ کی خوراک میں شامل کیا جائے تو ہلدی میں موجود بے شمار کمپاؤنڈز جسم کی اضافی چربی کو جلانے میں اکسیر کا کام کرتے ہیں جسم کی فاضل چربی کئی خطرناک بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے جس میں دل اور کولیسٹرول کی بیماریاں اہم ہیں
ہلدی گُردوں کی صفائی کرتی ہے:
میڈیکل سائنس کے مطابق ہلدی میں موجود کرکومن ایک طاقتور اینٹی اینفلامیٹری کے طور پر کام کرتی ہے اور گُردوں کو صاف کر دیتی ہے اور خون کے بہاؤ میں انتہائی مددگار ثابت ہوتی ہے

ہلدی یاداشت کو مضبوط کرتی ہے:
برصغیر پاک و ہند کے لوگوں کو الزائمر کی بیماری بہت کم لاحق ہوتی ہے اور اس کی وجہ ہمارے کھانوں میں ہلدی کا روزانہ استعمال ہےجدید میڈیکل سائنس کی بہت سے تحقیقات میں دیکھا گیا ہے کہ ہلدی یاداشت کو بہتر بناتی ہے اور بھولنے کی اس خطرناک بیماری کو پیدا نہیں ہونے دیتی
جوڑوں کی درد کے لیے بے حد مفید:
ہلدی میں شامل قدرتی کمپاونڈز جہاں دیگر بیماریوں کو قابو کرتے ہیں وہاں یہ جوڑوں کے درد میں بھی شفا یاب ہیں یہ جوڑوں کے درمیان پیدا ہونے والے خلا کو کم کرتے ہیں اور درد میں قدرتی طور پر راحت پہنچاتے ہیں

Leave a reply