ہمارے شہدا ہمارے ہیرو،میجرعزیز بھٹی شہید کے یوم شہادت پر ترجمان پاک فوج کا پیغام
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے نشان حیدر پانے والے میجر عزیز بھٹی شہید کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی شاندار قیادت اورجرات ہمیں پاکستان کے ہرصورت دفاع کا سبق دیتی ہے۔
ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز میجر جنرل بابر افتخار نے میجر عزیز بھٹی شہید کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا ہے،سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ قوم میجر عزیز بھٹی شہید کی 1965 کی جنگ میں عظیم قربانی کا احترام کرتی ہے۔ ان کی شاندار قیادت اور جرات ہمیں پاکستان کے ہر صورت دفاع کا سبق دیتی ہے، ہمارے شہدا ہمارے ہیرو ہیں۔
Nation honours the supreme sacrifice by Major Raja Aziz Bhatti shaheed, Nishan-e-Haider, in 1965 war. His stellar leadership and courage beckons us to defend Pakistan, come what may.#OurMartyrsOurHeroes pic.twitter.com/GVwoFn65m8
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) September 11, 2020
ڈی جی آئی ایس پی آر نے ٹویٹر پر میجر راجہ عزیز بھٹی کے حوالہ سے ایک ویڈیو بھی شیئر کی جس میں انہیں خراج تحسین پیش کیا گیا
میجر عزیز بھٹی 16 اگست 1928ء کو ہانگ کانگ میں پیدا ہوئے۔ پاکستان بننے سے پہلے آپ پاکستا ن آ گئے اور ضلع گجرات کے گاؤں لادیاں میں رہائش پزیر ہوئے۔ میجر عزیز بھٹی نے پاکستان آرمی میں شمولیت اختیار کی اور 1950ء میں پنجاب رجمنٹ میں شامل ہوئے۔
1950 میں پاکستان ملٹری اکیڈمی کے پہلے ریگولر کورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں انہیں شہید ملت خان لیاقت علی خان نے بہترین کیڈٹ کے اعزاز کے علاوہ شمشیر اعزازی اور نارمن گولڈ میڈل کے اعزاز سے نوازا پھر انہوں نے پنجاب رجمنٹ میں سیکنڈ لیفٹیننٹ کی حیثیت سے شمولیت اختیار کی اور 1956ء میں ترقی کرتے کرتے میجر بن گئے۔
6 ستمبر 1965ء کو جب بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو میجر عزیز بھٹی لاہور سیکٹر میں برکی کے علاقے میں ایک کمپنی کی کمان کر رہے تھے۔ اس کمپنی کے دو پلاٹون بی آر بی نہر کے دوسرے کنارے پر متعین تھے۔ میجر عزیز بھٹی نے نہر کے اگلے کنارے پر متعین پلاٹون کے ساتھ آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا۔
میجر عزیز بھٹی کو اس صورت حال میں نہر کے اپنی طرف کے کنارے پر لوٹ آنے کا حکم دیا گیا مگر جب وہ راستہ بناتے ہوئے نہر کے کنارے پہنچے تو دشمن اس مقام پر قبضہ کرچکا تھا تو انہوں نے ایک انتہائی سنگین حملے کی قیادت کرتے ہوئے دشمن کو اس علاقے سے نکال باہر کیا اور پھر اس وقت تک دشمن کی زد میں کھڑے رہے جب تک ان کے تمام جوان اور گاڑیاں نہر کے پار نہ پہنچ گئیں۔
کشمیریوں کے ساتھ کھڑے تھے ،ہیں اور رہیں گے، پاک فوج کا کشمیریوں کو پیغام
اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق باتیں پروپیگنڈا ہے. ڈی جی آئی ایس پی آر
یہ سوچ بھی کیسے سکتے ہیں کہ کشمیر پر کسی قسم کی کوئی ڈیل ہوئی، ڈی جی آئی ایس پی آر
بھارتی آرمی چیف کا جھوٹ ایک بار پھر بے نقاب،بھارت نے کی راہ فرار اختیار
بھارت کی ایک اور جھوٹی کہانی بے نقاب، ڈی جی آئی ایس پی آر نے کی باغی ٹی وی کی خبر کی تصدیق
بھارت ایک اور ڈرامہ رچانے میں مصروف، 26/11 طرز کے حملے کا الرٹ جاری
ہمارے شہدا ہمارے ہیرو ہیں،ترجمان پاک فوج کا راشد منہاس شہید کی برسی پر پیغام
پاک فضائیہ کا راشد منہاس شہید نشان حیدر کے یوم شہادت پر خراج عقیدت
انہوں نے نہر کے اس کنارے پر کمپنی کو نئے سرے سے دفاع کے لیے منظم کیا۔ دشمن اپنے ہتھیاروں, ٹینکوں اور توپوں سے بے پناہ آگ برسا رہا تھا مگر عزیز بھٹی نہ صرف اس کے شدید دباؤ کا سامنا کرتے رہے بلکہ اس کے حملے کا تابڑ توڑ جواب بھی دیتے رہے۔
میجرراجہ عزیز بھٹی بارہ ستمبر کو صبح کے ساڑھے نو بجے دشمن کی نقل وحرکت کا دوربین سے مشاہدہ کررہے تھے کہ ٹینک کا ایک فولاد ی گولہ ان کے سینے کو چیرتا ہوا پار ہوگیا ، انہوں نے برکی کے محاذ پر جام شہادت نوش کیا۔ میجرراجہ عزیز بھٹی کی جرات و بہادری پر انہیں نشان حیدر سے نوازا گیا، راجا عزیز بھٹی شہید یہ اعزاز حاصل کرنے والے پاکستان کے تیسرے سپوت تھے۔