پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی ) کے چیئرمین رمیز راجا نے صحافیوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے انہیں منفی باتیں نہ کرنے پر زور دیا ہے۔
باغی ٹی وی : نیشنل اسٹیڈیم میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے رمیز راجا کا کہنا تھا کہ ہمیں اس سوچ سے باہر نکلنا ہو گا جو ہمیں منفی ہیڈ لائنز دیتی ہے، پچز دیکھیں تو دونوں میچز نتیجہ خیز تھے، ہماری کرکٹ ایک برانڈ بن چکی ہے، اگر ہم اس برانڈ کا خیال نہیں رکھیں گے منفی باتیں پھیلانے کے لیے 10 ہزار چیزیں موجود ہیں مثلاً پانی ٹھیک نہیں یا پھر کرسیاں ٹھیک نہیں ہر ایک پر کام ہونا ہے لہٰذا صبر سے کام لیں۔
فیفا ورلڈ کپ؛ تیسری پوزیشن کے میچ میں کروشیا نےمراکش کو ہرادیا
کھلاڑیوں کی انجریز سے متعلق کیے گئے سوال پر رمیز راجا کا کہنا تھا کہ دنیا میں اتنی کرکٹ ہو رہی ہے، ہر جگہ کھلاڑی انجرڈ ہوتے ہیں، ہر پلیئر ٹیسٹ کرکٹ سے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میں آتا ہے لیکن ہم ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سے پلیئرز کو ٹیسٹ میں لا رہے ہیں اور اس حوالے سے فاسٹ بولرز سے بات کی جا رہی ہے کہ پہلے فائیو ڈے کرکٹ کی فٹنس حاصل کریں تاکہ ان کے لیے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ آسان ہو جائے۔
چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ فٹنس کے مسائل ہیں اسی لئے فٹنس کے مسائل کی وجہ سے ہم ایبٹ آباد اور لاہور میں دنیا کے بہترین ری ہیب سینٹر بنا رہے ہیں، کرکٹ کے علاوہ ہاکی اور فٹبال کے تمام کھلاڑی فٹنس کے لیے اس ری ہیب سینٹر میں آسکیں گے۔
پی ٹی آئی صوبائی وزیر کامران بنگش اپنے لگائے گئے رمیز راجہ پر برس پڑے
گزشتہ دو ٹیسٹ میچز میں پاکستان کی شکست پر بات کرتے ہوئے رمیز راجا کا کہنا تھا کہ شکست کے باوجود اس ٹیم کے ڈریسنگ روم ماحول ابھی تک خراب نہیں ہوا جس کا کریڈٹ اس ٹیم کو جاتا ہے اور اس ٹیم کی خاص بات یہی ہے کہ یہ ٹیم فائٹ کرتی ہے، اگر پچھلے دو میچز میں ہماری آخری کی پانچ وکٹیں نہ گرتیں تو نتائج بہت مختلف ہوتے-
رمیز راجہ نے کہا کہ ہماری ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کا پول لمیٹڈ ہے اگر آپ ڈیبیو کروائیں گے تو گھر میں ہی کروائیں گے آپ نت دیکھا سعود شکیل نے بہت اچھی پرفارمنس دی چیئرمین پی سی بی نے شکوہ کیا کہ ملتان ٹیسٹ میں سعود شکیل کا متنازع آؤٹ نہ دیا جاتا تو ہم جیت جاتے، اظہر علی کو ریٹائرمنٹ لینے کیلیے کوئی دباؤ نہیں ڈالا گیا۔
چیئرمین پی سی بی رمیز راجا نے کہا ہے کہ انگلیںڈ کے آنے سے ہم نے بھی مثبت کرکٹ کھیلنا شروع کردی ہے، ہم اپنی صلاحیت کے مطابق کھیل رہے ہیں، قومی کرکٹ ٹیم آخری لمحے تک مقابلہ کرنا جانتی ہے۔ میڈیا منفی سوچ والی ہیڈلائنز بند کرے۔