تل ابیب میں ہونے والا حملہ ہم نے کیا،القسام بریگیڈ
حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈ نے گزشتہ روز اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں ہونے والے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے
القسام بریگیڈ کا کہنا ہے کہ تل ابیب میں آپریشن اسلامی جہاد کے مسلح ونگ القدس بریگیڈ کے ساتھ مل کر کیا ہے، حملے میں ایک شخص ہلاک ایک زخمی ہوا تھا، اسرائیلی حکام نے تل ابیب پر حملے کو دہشت گردانہ حملہ کہا ہے،اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ تل ابیب میں ہونے والے دھماکے میں مارا جانے والا شخص بم بار ہے جس نے بیگ میں بم رکھا ہوا تھا ، تل ابیب میں بم دھماکے کے واقعے کے پیچھے تمام امکانات کی چھان بین کر رہے ہیں۔
دوسری جانب امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن اسرائیل غزہ جنگ بندی کے لئے متحرک ہو چکے ہیں، انہوں نے حالیہ غزہ جنگ بندی مذاکرات کو فیصلہ کن لمحہ قرار دیا ہے،اسرائیل کے دورے پر آئے امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ ختم کرنے کے لیے امریکا کی حالیہ سفارتی کوششیں ممکنہ طور پر آخری موقع ہیں جن کے ذریعے مغویوں کو رہا کرایا جا سکتا ہے،امریکا یقینی بنانے کی کوشش کر رہا ہے کہ علاقائی کشیدگی میں اضافہ نہ ہو،بلنکن آج اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو سمیت سینئر اسرائیلی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے،امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن تل ابیب سے مصر کا دورہ بھی کریں گے.