حقانی خاندان کو بلیک لسٹ کرنا دوحہ معاہدے کی خلاف ورزی ہے طالبان
کابل: افغان طالبان نے کہا ہے کہ امریکہ کا حقانی خاندان کے افراد کو بلیک لسٹ کرنا دوحہ معاہدے کی خلاف ورزی ہے وہ امارات اسلامیہ کا حصہ ہیں-
باغی ٹی وی : غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغان طالبان رہنما نے اپنے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ حقانی خاندان کو ابھی تک ٹارگٹ کیا جا رہا ہے جبکہ حقانی خاندان بھی اسلامی امارات کا حصہ ہیں انہوں نے کہا کہ حقانی خاندان کی کوئی علیحدہ شناخت یا تنظیم نہیں ہے۔
واضح رہے کہ دوحہ معاہدے میں طالبان رہنماؤں کے نام بلیک لسٹ سے نکالنے کا مطالبہ کیا گیا تھا اس سے قبل افغانستان کے قائم مقام وزیر اعظم ملا حسن اخوند نے سابق افغان حکام سے وطن واپس آنے کا مطالبہ کر دیا۔
افغانستان کی تعمیرِ نو کے آغاز کے لیے ملک میں استحکام ضروری ہے،سہیل شاہین
افغانستان کے قائم مقام وزیر اعظم ملا حسن اخوند نے غیر ملکی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ افغانستان کی سلامتی اور حفاظت کو یقینی بنانے کی ضمانت دی ہے اور اس وقت طالبان رہنماؤں کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے ہمیں تاریخی لمحے کے لیے بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے تاہم اب افغانستان میں خونریزی کا دور ختم ہو چکا ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل ترجمان افغان طالبان سہیل شاہین نے بھی چینی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ افغانستان کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے
احمد مسعود اور امر اللہ صالح پنجشیر میں ہی موجود ہیں سابق افغان سفیر
سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ افغان شہریوں کو خوراک اور دیگر بنیادی اشیا کی ضرورت ہے، افغانستان میں 70 فیصد افراد کو غربت کا سامنا ہے، ہمیں ہمسائے اور دیگر ممالک سے انسانی امداد کی ضرورت ہے،افغانستان میں امن قائم کرنا ہماری ترجیحی بنیادوں میں شامل ہے،افغانستان کی تعمیر نو بھی پہلی ترجیح میں شامل رہی ہے اب بھی ہے،چین سے اچھے تعلقات قائم رکھنا افغان حکومت کی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے،مستقبل میں افغانستان کی تعمیرِ نو کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کریں گے،امید ہے کہ افغانستان چین اور دیگر پڑوسی ممالک کے درمیان رابطے کا مرکز بن جائے گا،افغانستان کی سر زمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال کرنے نہیں دیں گے ،افغانستان کی تعمیرِ نو، معاشی ترقی اور بحالی کا کام شروع کرنا چاہتے ہیں،افغانستان کی تعمیرِ نو کے آغاز کے لیے ملک میں استحکام ضروری ہے،افغانستان کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے،
افغانستان:نئی کابینہ کی تقریب حلف برداری 11 ستمبر کو منعقد ہو گی
دوسری جانب سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے اہم بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب افغان عوام کے انتخاب اور بیرونی مداخلت سے پاک مستقبل کی خواہش کا احترام کرتا ہے امید ہے کہ نئی افغان حکومت ملک میں امن و استحکام لائے گی .
دعا ہے افغان طالبان کی قائم کردہ حکومت ، ترقی ، خوشحالی اورامن کا مرکز بن…
قبل ازیں ز طالبان نے افغانستان میں نئی حکومت کی تشکیل کا اعلان کر دیا ترجمان طالبان ذبیح اﷲ مجاہد نے نئی افغان حکومت اور کابینہ کا اعلان کرتے کہا کہ نئی اسلامی حکومت کے قائم مقام وزیراعظم ملا محمد حسن اخوند ہوں گے۔ ملا عمر کے بیٹے عبدالغنی برادر قائم مقام نائب وزیراعظم‘ ملا امیر خان متقی کو وزیر خارجہ مقرر کیا گیا ہے۔ مولوی یعقوب مجاہدقائم مقام وزیر دفاع‘ قاری دین حنیف قائم مقام وزیر خزانہ‘ ملا عبدالحق وثیق این ڈی ایس کے سربراہ بنا دیئے گئے۔ قاری فصیح الدین افغانستان کے چیف آف آرمی سٹاف‘ سراج الدین حقانی قائم مقام وزیر داخلہ‘ ملا ہدایت اﷲ وزیر مالیات ہوں گے۔