طالبان کلچرل کمیشن رہنما عبدالقہار بلخی کا کہنا ہے کہ ہر حال میں ایک جامع حکومت بنائی جائے گی جس تیزی سے حالات بدلے وہ سب کیلیے حیران کن تھا ہمارا کابل میں داخل ہونے کا ارادہ نہیں تھا-
باغی ٹی وی : عرب خبر رساں ادارے الجزیرہ سے خصوصی انٹرویو کے دوران طالبان رہنما عبدالقہار بلخی نے بتایا کہ مذاکرات جاری ہیں ہر حال میں ایک جامع حکومت بنائی جائے گی امریکہ سے بھی بات چیت جاری ہے-
"ہر حال میں ایک جامع حکومت بنائی جائے گی
جس تیزی سے حالات بدلے وہ سب کیلیے حیران کن تھا ہمارا کابل میں داخل ہونے کا ارادہ نہیں تھا. لوگوں میں خوف اور افراتفری افسوسناک ہے" ۔
طالبان رہنما عبدالقہار بلخی کا الجزیرہ کو خصوصی انٹرویو ۔۔۔ اردو ترجمے کے ساتھ (پہلا حصہ) pic.twitter.com/eOEOKX6HCm— افغان اردو (@AfghanUrdu) August 23, 2021
انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی انتظامات کے حوالے سے امریکہ کے ساتھ تعلقات ہیں بیرونی چیک پوسٹس ہمارے پاس ہیں جبکہ اندرونی چیک پوسٹس امریکہ کے کنٹرول میں ہیں دونوں آپس میں مسلسل رابطے میں ہیں-
افغانستان میں مغربی ممالک کیلئےکام کرنےوالےافغانوں کوترکی میں پناہ نہیں دےسکتے ترک صدر
عبدالقہار بلخی نے کہا کہ لوگ جس طرح کابل ائیر پورٹ پر جمع ہو رہے ہیں انتہائی افسوسناک ہے چونکہ ہم نے عام معافی کا اعلان کیا ہے سینئیر آفیسرز سے ملاز م تک میرا خیال تھا کہ حالات قابو میں رہیں گے لیکن لوگوں میں خوف اور افراتفری کی یہ صورتحال ہماری توقع کے برعکس ہے
طالبان رہنما نے کہا کہ جس تیزی سے حالات بدلے وہ سب کیلئے حیران کن تھا ہمارا کابل میں داخل ہونے کا ارادہ نہیں تھا کیونکہ ہم سیاسی حل کے حامی تھے جامع اور مشترکہ حکومت قائم کرنا چاہتے تھے –
عبدالقہار بلخی کے مطابق لیکن جب ہم کابل میں داخل ہوئے تو سکیورٹی فورسز نے ہتھیار ڈال دیئے اور حکمران ملک چھوڑ کر بھاگ گئے تو ہمیں مجبوراً انتظامات سنبھالنے پڑے انٹر افغان مذاکرات کا مقصد شہریوں کے حقوق کا خلاصہ کرنا ہے-