ہر وہ چیز جو اوپر جاتی ہے وہ نیچے بھی آتی ہے بقلم:احمد جواد

0
21

ہر وہ چیز جو اوپر جاتی ہے وہ نیچے بھی آتی ہے۔

احمد جواد

پی آی اے کے پائیلٹ شاید اسی تیکنیک پر جہاز چلا رہے تھے، لیکن پھر تکنیک میں تبدیلی آگئ۔ پی آی اے کے جہاز اوپر جا کر نیچے تو آتے تھے لیکن اب وہ نیچے گرنے لگے۔ تیس سالوں کی کرپشن ، اقربا پروری نے آخرکار اپنا رنگ دکھا دیا۔

ہمارے سسٹم میں سنگین خرابیاں ہیں۔ جب تک ہم ان کی شناخت اور اعتراف نہیں کرتے ہیں ، ہم آگے نہیں بڑھ سکتے ہیں۔

ہاں جگ ہنسائ ہو گی لیکن کینسر کی سرجری لازمی ہے۔ پی آئی اے کے پائلٹ بین الاقوامی مارکیٹ میں طویل عرصے تک قبول نہیں کئے جائیں گے۔ لوگ پی آئی اے کا سفر نہیں کریں گے۔ اگر میں نے پاکستان کے اندر سفر کرنا ہے تو میں بھی شایدخود روڈ سے سفر کروں گا۔

لیکن عمران خان یا ایئر مارشل ارشد اس کے ذمہ دار نہیں ہیں وہ تو صرف قالین کے نیچے چھپاۓ ہوۓ مسلوں کی نشاندہی اور اُن کا حل تلاش کر رہے ہیں-ںمسلم لیگ، پیپلز پارٹی، ملٹری ڈکٹیٹروں نے اداروں کو تباہ کر دیا۔

ایسے جعلی پائیلٹس کو مثالی سزا دینی چاہیے لیکن یہ مت بھولیں کہ اسکا ذمہ دار ادارہ سول ایوی ایشن اتھارٹی ہے۔ وہ ادارہ جہاں ٹاپ پوزیشن پر پاکستان ایر فورس سے ایر مارشلوں اور دوسرے افسروں کی ایک فوج آتی ہے۔ ان تمام افسروں کا بھی احتساب ہونا چاہیے۔

احتساب جب تک جرنیلوں، ججوں، بیورکریٹ اور ٹاپ بزنس مینوں کا بھی نہیں ھو گا، احتساب کو سیاسی ہی سمجھا جاۓ گا۔
ہر ریٹائرڈ پبلک آفس ہولڈر کے بچوں اور بیوی کی جائیداد اور بینک اکاؤنٹس کو چیک کریں تو قاضی عیسی فائز کا کیس معمولی لگے گا۔

ہر مافیا اور کارٹل کے پیچھے آپ کو انہی کیٹیگری کے لوگ ذمہ دار نظر آئیں گے۔پاکستان کو بچانا ہے تو صرف ایک ہی راستہ ہے اور وہ بلا امتیاز احتساب ہے اور ایسا احتساب صرف عمران خان کر سکتا ہے کیونکہ شاید صرف وہ اکیلا سیاستدان جو احتساب کے اس عمل میں اپنی مثال پیش کر سکتا ہے۔

پچاس سال کا گند عمران خان کے کھاتے میں ڈالنے کی سازش ہو رہی ہے۔

Leave a reply