ہواؤں نے رُخ موڑ لیا از قلم : ایمان کشمیری

ہواؤں نے رُخ موڑ لیا از قلم : ایمان کشمیری
آج کل وادی ِ کشمیر کے علاقہ لداخ میں بھارت اور چین کے درمیان کافی کشیدگی چل رہی ہے ، ایسی صورتِ حال سے بھارت بہت پریشان لگ رہا ہے ۔۔۔ یہی وہ بھارت ہے جو ہر وقت پاکستان سے جنگ کےلیے بے چین رہتا تھا ، کئی بار لائن آف کنڑول پر جنگ چھیڑنے کی کوشش بھی کی گئی۔۔۔ دوسری طرف بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں قتل وغارت گری کا جو بازار گرم کیا ہوا ہے وہ بھی دُنیا کی نظروں سے ڈھکا چھپا نہیں ہے ۔۔۔۔ امریکہ کے کہنے پر چل کر اب بھارت ایک بڑی مشکل میں پھنس چکا ہے ، جہاں سے واپسی کا کوئی رستہ نہیں نکلتا ۔۔۔ امریکہ تو چاہتا ہی یہی ہے کہ کسی طرح پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی بڑھے اور نوبت جنگ تک پہنچ جائے ، ایٹمی ہتھیار چل جائیں ، اربوں لوگوں کی جانیں ضائع ہو جائیں ،اِن سب سے امریکہ کو کوئی سروکار نہیں وہ صرف دُنیا کی نظروں کا رُخ اپنی طرف سے ہٹا کر پاکستان اور بھارت کی جنگ کی طرف مبذول کروانا چاہتا ہے تاکہ افغانستان سے اپنے اوپر شکست کا بدنما داغ لگے بغیر نکل جائے ۔۔۔ بھارت کو اسرائیل کی حمایت درکار ہے اِس لیے وہ چاہتا ہے کہ کسی طرح پاکستان کھلی جنگ کی طرف آ جائے اور وہ اسرائیل کی مدد سے پاکستان کا نام و نشان دُنیا کے نقشے سے مٹا دے (جو کہ ناممکن ہے، دُنیا کی کوئی بھی طاقت پاکستان کو نہیں مٹا سکتی اگر کسی نے ایسی احمقانہ کوشش کی تو وہ خود صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا ۔۔۔۔ ان شاءاللہ ) اسرائیل تو ویسے ہی پاکستان کا کھلا دشمن ہے جو ہر وقت موقع کی تلاش میں رہتا ہے کہ کسی نہ کسی طرح پاکستان کو ختم کر دے کیونکہ وہ جانتا ہے کہ پوری دُنیا میں اُس کےلیے اگر کوئی خطرے کا باعث ہے تو وہ ملکِ پاکستان ہے ۔۔۔ بھارت نے پچھلے ستر سالوں سے مقبوضہ کشمیر پر جبری تسلط قائم رکھا ہے مگر پچھلے چھ مہینوں سے جو سلسلے چل نکلے ہیں اُس کی کڑیاں اوپر بیان کی گئی امریکہ اور اسرائیل کی سازشوں سے جا ملتی ہیں۔۔۔ پاکستان اپنے دشمنوں کی سب سازشوں کو بھانپ چکا ہے اور حکمت عملی کی راہ اختیار کیے ہوئے ہے ، وہ جانتا ہے کہ جنگ دونوں ملکوں کی بربادی ہے اِس لیے ایسا کوئی قدم نہیں اُٹھایا جس سے بھارت کو موقع ملتا ۔۔۔ امریکہ یہی سمجھتا رہا کہ اُس کی سازشوں سے متعلق پاکستان ، کشمیر ، چین اور نیپال بےخبر رہیں گے لیکن اب یہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ہو چکی ہے کہ امریکہ جیسا بڑا شیطان کوئی دوسرا نہیں ہے ۔۔۔۔ اب آتے ہیں کشمیر اور بھارت کے معاملے کی طرف ۔۔۔۔ بھارت کشمیر میں جو گھناؤنا کھیل کھیل رہا ہے اُس کی بِنا پر دُنیا نے بھارت کا مکروہ چہرہ اچھی طرح پہچان لیا ہے ، کشمیری ظلم و ستم سہتے ہوئے بھی اپنے مقصد کی طرف رواں دواں ہیں ۔۔۔۔ بھارت اسی کشمیر کی وجہ سے ایک بند گلی میں داخل ہو چکا ہے ، جہاں سے نکلنا اُس کے لیے مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن بھی ہے ۔۔۔ اب بھارت کسی کو یہ بھی نہیں کہہ سکتا کہ مجھے پاکستان ، کشمیر ، چین اور نیپال سے بچاؤ ، بھارت ایک ساتھ کئی مصیبتوں سے دو چار ہے جو اُس کی خود کی کمائی ہوئی ہیں ۔۔۔
بچا کوئی مکافاتِ عمل سے
وہی کاٹے گا جو بوتا رہے گا
بنگلہ دیش نے بھی مطالبہ کر دیا ہے کہ بھارت کے زیرِ تسلط ویسٹ بنگال اصل میں اُن کا حصہ ہے دوسری طرف بھارت کا اپنے بالکل ساتھ واقع نیپال کے ساتھ بھی اختلاف شروع ہو چکا ہے ۔۔۔۔ بھارت کو ہمیشہ سے یہی خوش فہمی تھی کہ میری مدد کو امریکہ اور اسرائیل آئے گا مگر ایسا نہیں ہوا ۔۔۔ کشمیر جو کہ گھنے جنگلوں اور پہاڑوں پر مشتمل وادی ہے ، یہ گوریلا جنگ کےلیے بے حد موزوں ہے جس سے بھارت کو اُس کی سوچ سے بھی زیادہ نقصان ہو سکتا ہے ، اِسی لیے اب بھارت شدید غم و غصے کا شکار ہے ، جنگ اُس کی بربادی کا باعث ہے مگر کم عقل مودی پھر بھی جنگ چاہتا ہے حالانکہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے ، اِس سے صرف جانوں کا ضیاع ہوتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔
مکافاتِ عمل خود راستہ تجویز کرتی ہے
خدا قوموں پہ اپنا فیصلہ جاری نہیں کرتا