بھارت میں یورینیم پھر سے بکنے لگی ، مزید کتنے افراد گرفتار
با غی ٹی وی : بھارت میں پولیس نے سات افراد کو گرفتار کیا ہے اور ان کے قبضے سے 6.4 کلوگرام یورینیم برآمد کی ہے ، بھارتی میڈیا نے جمعہ کے روز ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں دوسری بار یہ نشان دہی کی ہے کہ حکام نے ملک میں غیر مجاز افراد سے ایک بڑی مقدار میں تابکار مادے قبضے میں لئے ہیں۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق یہ واقعہ بوکارو ضلع کے مشرقی ریاست جھارکھنڈ میں پیش آیا۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عہدیداروں نے ابھی تک اصل مشتبہ شخص کو گرفتار نہیں کیا تھا جس سے مادہ خریدا گیا تھا۔
سات افراد کو معدنیات رکھنے اور فروخت کرنے کی منصوبہ بندی کرنے پر گرفتار کیا گیا ، جس کے بارے میں شبہ ہے کہ یہ یورینیم ہے۔ رپورٹ میں ایس پی چندن جھا کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ہم اس معاملے کی مزید تفتیش کر رہے ہیں اور معدنیات کو اس کی حقیقت کو جانچنے کے لئے لیب میں بھیجا گیا ہے۔
بوکارو پولیس کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز اور ایف آئی آر میں معدنیات کو یورینیم بتایا گیا ہے۔ اشاعت میں کہا گیا ہے کہ ، ایس پی جھا نے اس بارے میں کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کیا تھا کہ آیا اس میں کوئی تفتیشی ایجنسی شامل ہے یا نہیں اور انہوں نے اس پر بھی کوئی تبصرہ نہیں کیا کہ آیا وہ گرفتار ملزم سے حراستی پوچھ گچھ کے خواہاں ہیں ،
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ، مشتبہ افراد جو غیر قانونی یورینیم تجارت میں ملوث ہیں ان پر قومی گروہ کا حصہ ہونے کا شبہ ہے – صارفین کی تلاش کر رہے تھے اور اس کی قیمت 5 لاکھ مقرر کی تھی۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ گرفتار کیے گئے مردوں میں سے دو کی مجرمانہ ہسٹری بھی ہے۔
بھارت میں یہ دوسرا موقع تھا جب حالیہ برسوں میں اس طرح کے انتہائی تابکار مادہ کو پولیس نے قبضہ میں لیا۔ سن 2016 میں پولیس نے مہاراشٹر کے علاقے میں تقریبا 9 کلوگرام (19.8 پاؤنڈ) یورینیم ضبط کیا۔
یورینیم جوہری دھماکہ خیز مواد اور طبی تکنیک سمیت متعدد مقاصد میں استعمال ہوتی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ کچھ لوگوں نے یورینیم کی چوری یا غیر قانونی طور پر کان کنی کی وجہ سے ہندوستان میں جوہری تحفظ کے بارے میں تشویش پائی جاتی ہے۔ یہ ہندوستان میں جوہری منڈی کے موجود ہونے کے امکان کو بھی ظاہر کرتا ہے جو بین الاقوامی کھلاڑیوں سے منسلک ہوسکتی ہے۔