ہیلتھ کیئر ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ میں اسٹریٹجک اصلاحات کا فیصلہ

0
34

وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان میں ہیلتھ کیئر ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ میں اسٹریٹجک اصلاحات شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے.سربراہ وزیراعظم اسٹریٹجک ریفارمز سلمان صوفی نے بتایا کہ ابتدائی طور پر معذور شہریوں، سریبرل پالسی،Cerebral Palsy مصنوعی اعضاء کے لیے سازوسامان کی تیاری پر کام کرنے والے اداروں کی مدد کی جائے گی اور ان کی تعداد میں اضافہ جائے گا۔

سلمان صوفی کا کہنا تھا کہ سیریبرل پالسی (Cerebral Palsy) سے متاثر مریضوں کی تعلیم و تربیت کیلئے بین الاقوامی سطح پر رائج میوزک تھراپی جیسے اقدامات متعارف کروایے جائیں گے. دماغی فالج کے مریضوں کے لیے خصوصی وہیل چیئرز، دیگر معذور شہریوں کی مدد کے لیے آلات پاکستان میں کم قیمت پر تیار کیے جائیں گے تاکہ یہ عام شہریوں کی دسترس میں ہوں۔ حکومت معذور شہریوں کو ان کی نقل و حرکت کے لیے درکار اہم سامان کو سبسڈی پر فراہم کرنے کیلئے بھی اقدامات کرے گی.

دوسری طرف پاکستان میں صرف 30 اسپتالوں میں انٹروینشنل ریڈیالوجی کی سہولت:36 لاکھ افراد کیلئےصرف ایک ریڈیالوجسٹ ا،طلاعات ہیں کہ پاکستان کے 1276 بڑے اور درمیانے اسپتالوں میں سے صرف 30 نجی اور سرکاری اسپتال انٹروینشنل ریڈیالوجی کی سہولیات فراہم کررہے ہیں جبکہ ملک میں اس شعبے کے ماہرین کی تعداد صرف 60 ہے، 36 لاکھ افراد کیلئے صرف ایک ریڈیالوجسٹ ہے۔

اس بات کا انکشاف انٹروینشنل ریڈیالوجی سوسائٹی آف پاکستان کے نو منتخب صدر ڈاکٹر کاشف شازلی نے ہفتے کے روز کراچی میں منعقدہ ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انٹروینشنل ریڈیالوجی ایک ایسا طریقۂ علاج ہے جس میں ماہرین ایکسرے، سی ٹی، ایم آر آئی یا دیگر امیجنگ گائیڈنس کے ذریعے مریضوں کے دماغ اور جسم کے دیگر حصوں میں پتلی نلکیوں اور آلات کے ذریعے مختلف امراض کا علاج کرتے ہیں اور مریض اس طریقۂ کار کی بدولت جلد صحتیاب ہوکر گھر چلے جاتے ہیں۔

انٹروینشنل ریڈیالوجی سوسائٹی آف پاکستان کی 2 روزہ چھٹی سالانہ سائنٹیفک کانفرنس کراچی کے ایک مقامی ہوٹل میں منعقد ہورہی ہے جس میں امریکا، برطانیہ، ملائیشیا، سنگاپور اور مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک سمیت نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، کینیڈا اور پاکستان کے کئی شہروں سے ماہرین شرکت کررہے ہیں۔

کانفرنس سے سوسائٹی کے صدر ڈاکٹر خرم شفیق خان، ڈاکٹر جمشید انور اور ڈاکٹر احسان کیانی کے علاوہ ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر سعید قریشی سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔

معروف انٹروینشنل ریڈیالوجسٹ اور انٹروینشنل ریڈیالوجسٹ سوسائٹی کے نومنتخب صدر ڈاکٹر کاشف شازلی نے کہا کہ پاکستان بھر میں بمشکل 60 سے 70 انٹروینشنل ریڈیالوجسٹ کام کررہے ہیں، جن کی اکثریت کا تعلق نجی اسپتالوں سے ہے، صحت کے مسائل کو دیکھتے ہوئے سرکاری اسپتالوں میں مزید انٹروینشنل ریڈیالوجی مراکز بنانے کی ضرورت ہے، کیونکہ بہت سی بیماریوں میں موت اور معذوری کی وجہ بننے والی پیچیدیگیوں کو خون کی نالیوں میں رکاوٹیں دور کرکے قابو پایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں 36 لاکھ لوگوں کیلئے ایک انٹروینشنل ریڈیالوجسٹ ہے، بھارت میں پاکستان کے مقابلے میں بہت زیادہ ریڈیالوجسٹ ہیں، امریکا میں ہر ایک لاکھ افراد کیلئے ایک ماہر ہے، پاکستان دنیا کے مقابلے میں اس شعبے میں بہت پیچھے ہے۔

ڈاکٹر کاشف شازلی کا کہنا تھا کہ ملک میں صرف 10 ادارے ہیں جو انٹروینشنل ریڈیالوجی کی تربیت فراہم کررہے ہیں، جن میں سے 7 نجی اور صرف 3 سرکاری اسپتال شامل ہیں، نجی اسپتال پیسے اور بہتر سہولت کی وجہ سے سرکاری اسپتالوں سے آگے نکل چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انٹروینشنل ریڈیالوجسٹ کی کمی کو پورا کرنے اور مزید مراکز کے قیام کیلئے حکومت کو آگے آنا ہوگا۔ پاکستان میں انٹروینشنل ریڈیالوجی کے شعبے میں درپیش چیلنجز پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈاکٹر کاشف شازلی کا کہنا تھا کہ پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر میں ہیلتھ کیئر سسٹم ڈیولپمنٹ اور پالیسی سازوں کو انٹروینشنل ریڈیالوجی کے بارے میں آگہی دینے کی ضرورت ہے۔

ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر سعید قریشی کا کہنا تھا کہ انٹروینشنل ریڈیالوجی پاکستان میں ابتدائی مراحل میں ہے اور زیادہ تر ادارے جدید پروسیجرز استعمال نہیں کررہے ہیں، ملک میں زیادہ سے زیادہ انٹروینشنل ریڈیالوجسٹ کی تیاری اور ان کی تربیت کیلئے سوسائٹی کی کوششیں قابل ستائش ہیں۔

انہوں نے انٹروینشنل ریڈیالوجی سوسائٹی آف پاکستان کو مشورہ دیا کہ وہ کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان (سی پی ایس پی) سے رابطہ کریں تاکہ ریڈیالوجی کی اس سب اسپیشیلٹی میں فیلو شپ شروع کی جا سکے۔

Leave a reply