اداکارہ حبا بخاری نے حال ہی میں ایک انٹرویو دیا ہے جس میں انہوں نے بتایا ہے کہ جب ان کے پاس ” ہمنشین” پراجیکٹ آیا تو کہانی سن کر وہ بہت زیادہ خوش ہوئیں اور پرجوش تھیں کہ شوٹنگ شروع ہو. انہوں نے کہا کہ بہت کم ایسا ہوتا ہے کہ آپ کے پاس ایسے پراجیکٹس آئیں جیسا کہ ہمنشین تھا. اس میں مجھے الگ انداز اپنانا تھا بولنے کا میںنے ہاں تو کردی لیکن جب شوٹنگ شروع ہوئی تو میں بہت زیادہ نروس تھی مجھے بولنے میں دقت پیش آرہی تھی . کسی کو یہ نہیں پتہ کہ میں شوٹنگ کے پہلے دو تین دن تو اپنے شوہر کو کالز کرکے کہتی رہی کہ میں یہ پراجیکٹ نہیںکر سکوں گی اسی طرح سے میں امی کے گھر جا کر بھی یہی کہتی تھی کہ میں یہ نہیںکر سکوں گی لیکن میرا شوہر اور میری امی مجھے حوصلہ دیتے تھے. حبا بخاری نے کہا کہ خجستہ کا کردار یقینا ایک رسک تھا جو میں
نے لیا کیونکہ اس میں مجھے روٹین سے ہٹ کر بولنا تھا ایسی زبان اور لہجہ اپنانا تھا جو روٹین میں نے کبھی نہیں اپنایا . میں نے اس کردار کی تیاری کے لئے اپنے ڈرائیور سے شروعات کی میںاسکو پوچھتی تھی کہ پٹھان بھائی سے اگر چائے لینی ہے تو کیسے کہوں وہ مجھے بتاتا تھا کہ ایسے کہو تو میں پریکٹس کرتی رہتی تھی. ایک وقت ایسا آیا کہ سب نے میری تعریف کی اور کاسٹ میں باقی لوگ کہنے لگے کہ ہمیں بھی اب اپنے بولنے کا انداز بہتر کرنا ہوگا.