حجاب پابندی معاملے پر بھارت کا امریکا کو جواب

0
33

حجاب کے تنازع پر بیان پر بھارت نے امریکا کو خبردار کیا کہ بھارت کے اندرونی مسائل پر اشتعال انگیز تبصرے خوش آئند نہیں ہیں۔

باغی ٹی وی : وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری بیان میں کہا کہ ریاست کرناٹک کے کچھ تعلیمی اداروں میں ڈریس کوڈ سے متعلق معاملہ کرناٹک کی ہائی کورٹ کے میں زیر سماعت ہے

امریکا نے حجاب پرپابندی کومذہبی آزادی کی خلاف ورزی قراردیا

ترجمان نے کہا کہ ہمارے آئینی ڈھانچے، جمہوری اخلاقیات اور سیاست میں جو مسائل بھی ہوئے انہیں درست کر لیا جائے گا۔

یاد رہے کہ ارندم باغچی کا بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب باحجاب طالبہ کی ہندو انتہا پسندوں کے سامنے ڈٹ کر مقابلہ کرنے کی ویڈیو سامنے آئی تھی اور اس معاملے پر کچھ ممالک نے بھارت سے سوال کیا تھا کہ حجاب پر پابندی کیسی شخصی آزادی ہے؟-

خیال رہے کہ بھارت کے تعلیمی اداروں میں حجاب پرپابندی کیخلاف دنیا میں آوازیں اٹھنے لگیں ہندو انتہاپسندوں کی جانب سے حجاب میں ملبوس مسلم لڑکیوں اور خواتین کو ڈرانے اور ہراساں کرنے کے خلاف جہاں کئی مشہور شخصیات نے آواز اٹھائی ہے وہیں امریکا نے بھی حجاب پر پابندی کی شدید مذمت کی ہے-

حجاب کے خلاف مہم: ہندو انتہا پسندوں نےاترپردیش میں بھی باحجاب طالبہ کوکلاس سے نکال دیا

امریکا کے مذہبی آزادی سے متعلق ادارے کے اعلیٰ عہدیدار راشد حسین نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ بھارتی ریاست کرناٹک میں تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے پرپابندی مذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہے مذہبی آزادی میں لباس کے انتخاب کی آزادی بھی شامل ہے-

واضح رہے کہ کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں باحجاب طالبات کے داخل ہونے پرپابندی کے بعد بھارت کے مختلف علاقوں میں مظاہرے کئے جارہے ہیں چند روز قبل بھارتی ریاست کرناٹک کے کالج کی طالبہ مسکان کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں وہ ہندو انتہا پسندوں سے ڈرنے کے بجائے ان کے سامنے نعرہ تکبیر بلند کرتی ہے۔ مسکان کی اس بہادری پر دنیا بھر سے اس کی ہمت و جرات کو سراہا جارہا ہے۔

ہندو انتہا پسندی کے خلاف روشن خیال فورس تیار کی جائے،کمل ہاسن

Leave a reply