حجاب پہننا اسلام کا لازمی جزو نہیں،کرناٹک ہائیکورٹ کا حجاب پرپابندی برقراررکھنے کا حکم

0
35

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حجاب پر پابندی کے حوالہ سے بھارتی عدالت کے فیصلے کے بعد ردعمل آیا ہے

محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ کرناٹک ہائیکورٹ کا حجاب پر پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ انتہائی مایوس کن ہے،خواتین کو بااختیار بنانے کی باتیں اور انکے انتخاب کے حق سے انکا رکیا جا رہا ہے ،یہ صرف مذہب کا نہیں بلکہ آزادی انتخاب کا معاملہ ہے

سربراہ آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین اسدالدین اویسی نے کہا کہ کرناٹک ہائیکورٹ کے فیصلے سے متفق نہیں ہوں،امید ہے کہ درخواست گزار سپریم کورٹ میں اپیل کریں گے، امید ہے آل انڈیا مجلس پرسنل لا بورڈ اور مذہبی تنظیمیں فیصلے کے خلاف اپیل کریں گی

نذیر مہدی محمدی کا کہنا ہے کہ کرناٹک ہائی کورٹ کا حجاب کے متعلق فیصلہ مایوس کن اور افسوسناک ہے ۔حجاب ایک دینی مسئلہ ہے اور اسطرح کے دینی مسائل میں مداخلت خود مسلم عورتوں کے بنیادی حقوق سلب کرنا ہےاور یہ خود ایک آئین کی خلاف ورزی ہے۔

بھارت حجاب تنازعہ،کرناٹک ہائی کورٹ میں کیس کی سماعت ہوئی ،تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کو چیلنج کرنے والی درخواستیں مسترد کر دی گئیں ،تین رکنی بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ یونیفارم پر پابندیاں مناسب تھیں ،طلبا اس پر اعتراض نہیں کرسکتے،کرناٹک ہائی کورٹ نے حجاب پر پابندی کو چیلنج کرنے کی تمام درخواستیں مسترد کردیں اور کہا کہ حجاب پہننا اسلام کا لازمی جزو نہیں،

اُڈوپی کی کچھ طالبات نے کرناٹک ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے کرناٹک حکومت کے اس حکم کو چیلنج کیا تھا جس میں اسکولوں اور کالجوں میں حجاب پہننے پر پابندی عائد کر دی تھیطالبات نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ انہیں کلاس کے اندر بھی حجاب پہننے کی اجازت دی جائے، کیونکہ یہ ان اعتقاد کا حصہ ہے۔ عدالت نے طالبات کی عرضی خارج کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسکول کی یونیفارم پہننے سے انکار نہیں کر سکتیں

ہائی کورٹ کے فیصلے سے قبل ریاست بھر میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے کوپل، گڈگ، کلبرگی، داونگیرے، ہاسن، شیوموگا، بیلگام، چکبالا پور، بنگلور اور دھارواڑ میں دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے جبکہ شیو موگا میں اسکول اور کالج بند کر دیئے گئے ہیں دوسری جانب ہائی کورٹ کے ججوں کی رہائش گاہوں کی سیکورٹی بھی بڑھا دی گئی ہے۔

بھارت میں حجاب کو لے کر اس وقت بحث عروج پر ہے، کئی ممالک نے بھی بھارت کے خلاف بیان دیئے ہیں ،دوسری جانب مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے خواتین کے ایک وفد کو یقین دلایا ہے کہ وہ مہاراشٹر میں حجاب کے خلاف کوئی بھی ایسا قانون نافذ نہیں ہونے دیں گے جس سے خواتین کے حقوق پر ضرب پڑے۔

دوسری جانب کرناٹک کے علاقے شیو گاما کے ایک تعلیمی ادارے میں باحجاب طالبات کی جانب سے کالج میں جانے کی اجازت نہ ملنے پر احتجاجی مظاہرہ کرنے پر کالج نے ایکشن لیا ہے اور کالج نے حجاب پہننے والی کم از کم 58 طالبات کے نام کالج سے خارج کر دیئے ہیں، بھارتی میڈیا کے مطابق جن طالبات کو نکالا گیا تو سرکاری کالج میں زیر تعلیم تھیں.پرنسپل کا کہنا تھا کہ ہم طالبات کو حجاب کے ساتھ آنے کی اجازت نہیں دے سکتے، طالبات سکول کے قوانین کو فالو کریں لیکن طالبات نے حجاب اتارنے سے انکار کیا اور بعد ازاں کالج کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا جس کے بعد کالج نے انکے نام خارج کر دیئے،طالبات کا کہنا ہے کہ سکول چھوڑ دیں گی لیکن حجاب نہیں اتاریں گی

 طالبات کے حجاب پہننے پر پابندی کے خلاف بھارتی نژاد امریکی مسلمانوں نے ٹیکساس کے شہر ہوسٹن میں احتجاج کیا

پولیس نے باحجاب خواتین پر ڈنڈے برسادیے، ویڈیو وائرل:حجاب ممنوع قراردینے کی سازشیں 

 کرناٹک میں ایک اورکالج نے طالبات کوحجاب کے ساتھ کالج کے اندرداخل نہیں ہونے دیا

 حجاب کے ساتھ امتحان دینے کی اجازت نہ ملنے پرکرناٹک کے سرکاری اسکول کی طالبات نے امتحانات کا بائیکاٹ کردیا

ایک نہ ایک دن باحجاب لڑکی ہی بھارت کی وزیر اعظم بنے گی۔

بھارت میں حجاب پر پابندی کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کراچی، خواتین ونگ کی جانب سے کراچی پریس کلب پر احتجاج

"میرا حجاب میرا فخر”پاکستان کی بیٹوں کا مسکان کے ساتھ اظہاریکجہتی:ایمان افروزتقریبات

امریکا نے حجاب پرپابندی کومذہبی آزادی کی خلاف ورزی قراردے دیا

بھارت: وزیر تعلیم کامدھیہ پردیش میں بھی طالبات کےحجاب پر پابندی عائد کرنے کا عندیہ

بھارت میں حجاب پرپابندی کے خلاف احتجاج ، تعلیمی ادارے3 روز کے لئے بند

 مودی یاد رکھ حجاب مسلمان خواتین کا حق ہے:با حجاب طالبات پرحملوں کی مذمت کرتے ہیں

:بھارتی تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی، ملالہ نےہندووں کی مذمت کی بجائے حمایت کردی 

ہندو انتہا پسندوں کی باحجاب نہتی مسلمان طالبہ کو ہراساں کرنے کی کوشش، لڑکی کے اللہ اکبر کے نعرے

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست کرناٹکا میں پیش آنے والے واقعات نے اقلیتی برادری میں خوف پیدا کردیا ہے، جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پرست حکومت کے تحت ظلم میں اضافہ ہوا ہے۔

گرلز اسلامک آرگنائزیشن کرناٹکا کے صدر سمعیہ روشن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ فطری طور پر امتیازی سلوک ہے اور حقوق کے بھی خلاف ہے جو بھارت کے آئین نے طالبات دیے ہیں پابندی شخصی آزادی کی خلاف ورزی ہے جو طالبات کا حق ہے اور اس سے کسی دوسرے کو کوئی نقصان بھی نہیں ہوتا۔

بھارتی ریاست کرناٹک کے ایک اورسرکاری کالج میں باحجاب طالبات کوداخل ہونے سے روک دیا گیا۔

 بھارت میں مسلمانوں کی زندگیاں اجیرن ،طالبات پولیس کیڈٹ کے حجاب کرنے پرپابندی

گجرات کا "قصائی” مودی دہلی میں مسلمانوں پر حملے کا ذمہ دار ،بھارت کے اندر سے آوازیں اٹھنے لگیں

دہلی میں پولیس بھی ہندوانتہا پسندوں کی ساتھی، زخمی تڑپتے رہے، پولیس نے ایمبولینس نہ آنے دی

دہلی جل رہا تھا ،کیجریوال سو رہا تھا، مودی سن لے،ظلم و تشدد ہمیں نہیں ہٹا سکتا، شاہین باغ سے خواتین کا اعلان

دہلی میں ظلم کی انتہا، درندوں نے 19 سالہ نوجوان کے سر میں ڈرل مشین سے سوراخ کر دیا

دہلی تشدد ، خاموشی پرطلبا نے کیا کیجریوال کے گھر کا گھیراؤ، پولیس تشدد ،طلبا گرفتار

امریکا سمیت متعدد ممالک کی دہلی بارے سیکورٹی ایڈوائیزری جاری

دہلی فسادات، 42 سالہ معذور پر بھی مسجد میں کیا گیا بہیمانہ تشدد

دہلی فسادات کا ذمہ دار کون؟ جمعیت علماء ہند نے کی نشاندہی

دہلی فسادات اور 2002 کے گجرات فسادات میں گہری مماثلت،ہندوؤں کی دکانیں ،گھر کیوں محفوظ رہے؟ سوال اٹھ گئے

دہلی فسادات، کوریج کرنیوالے صحافیوں کی شناخت کیلیے اتروائی گئی انکی پینٹ

دہلی، اجیت دوول کا دورہ مسلمانوں کو مہنگا پڑا، ایک اور نوجوان کو مار دیا گیا

دہلی فسادات میں امت شاہ کی پرائیویٹ آرمی ملوث،یہ ہندوآبادی پر دھبہ ہیں، سوشل ایکٹوسٹ جاسمین

دہلی فسادات،مسلمان جی رہے ہیں خوف کے سائے میں، مذہبی شناخت چھپانے پر مجبور،خواتین نے حجاب اتار دیا

حجاب کیوں پہنا؟ طالبات کو سرکاری سکول میں داخل ہونے سے روک دیا گیا

گھونگھٹ ، جینز یا حجاب یہ فیصلہ کرنا خواتین کا حق ہے،مسکان کو خراج تحسین

بھارتی سپریم کورٹ کا حجاب کیس میں مداخلت سے انکار

حجاب پہنے اللہ اکبر کے نعرے لگانیوالی 10 طالبات پر مقدمہ درج

Leave a reply