شاہ محمود قریشی کیلئےموقع ہےکہ حناربانی کھرسے سفارتکاری سیکھ لیں،سلیم صافی
شاہ محمود قریشی کیلئےموقع ہےکہ حناربانی کھرسے سفارتکاری سیکھ لیں،سلیم صافی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں عمران خان کی جانب سے لہرائے گئے دھمکی آمیز خط بارے بات چیت ہوئی
اجلاس کے بعد جاری اعلامئے میں کہا گیا کہ کسی قسم کی کوئی بیرونی سازش نہیں ہوئی، اجلاس کے بعد وزیر مملکت برائے خارجہ حنا ربانی کھر نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکی عہدیدار کی گفتگو کی اطلاع شاہ محمود قریشی کوفوری دے دی گئی تھی مگرانہوں نے دفترخارجہ کوفوری احتجاجی مراسلہ دینے سے منع کردیا ۔خود سفیر نے اپنے مراسلے میں احتجاج کا کہا تھا مگرنہیں کیا گیا ۔بلکہ ایک مراسلے کوسیاست کے لیے استعمال کیا گیا۔ ادارے اور مراسلہ لکھنے والے سفیر متفق ہیں اسے سازش نہیں کہا جا سکتا،اتنی بڑی دھمکی تھی تو اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے سے احتجاج کیوں نہیں کیا؟ مراسلہ آنے کے بعد کئی روز خاموش کیوں بیٹھے رہے؟
حنا ربانی کھر کے جواب پر سینئر صحافی و اینکر سلیم صافی نے ٹویٹ کی ہے اور کہا ہے کہ ایسی ہوتی ہیں وزیر خارجہ اور یہ ہوتی ہے سفارتی زبان۔۔ شاہ محمود قریشی کے لئے اچھا موقع ہےکہ حنا ربانی کھر سے سفارتکاری اور سفارتی زبان سیکھ لیں کیونکہ ہوسکتا ہے وہ اگلی حکومت میں پھر پیپلز پارٹی یانون لیگ کے ٹکٹ پر وزیر بن جائیں۔
ایسی ہوتی ہیں وزیر خارجہ اور یہ ہوتی ہے سفارتی زبان۔۔ شاہ محمود قریشی کے لئے اچھا موقع ہےکہ حنا ربانی کھر سےسفارتکاری اورسفارتی زبان سیکھ لیں کیونکہ ہوسکتا ہےوہ اگلی حکومت میں پھر پیپلز پارٹی یانون لیگ کے ٹکٹ پر وزیر بن جائیں۔ https://t.co/ngIMcQ6Z61
— Saleem Safi (@SaleemKhanSafi) April 22, 2022
واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا جس کا اعلامیہ جاری کیا گیا تھا، اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ ایجنسیوں نے قومی سلامتی کمیٹی کو بریفنگ دی اور کہا کہ غیر ملکی سازش سے متعلق کوئی ثبوت نہیں ملا ،جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں واشنگٹن سے پاکستانی سفارتخانے کے مراسلے کا جائزہ لیا گیا،سابق پاکستانی سفیر نے قومی سلامتی کمیٹی کو مراسلے سے متعلق بریفنگ دی،تمام سیکیورٹی ایجنسیز نے خط کا دوبارہ جائزہ لینے کے بعد متفقہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ کوئی بیرونی سازش نہیں ہوئی،
تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے 27 مارچ کو اسلام آباد میں جلسے کے دوران ایک خط لہرا کر دکھاتے ہوئے دعویٰ کیا گیا تھا کہ ان کی حکومت کو گرانے کی سازش ایک بہت ہی طاقتور ملک کی جانب سے کی گئی
بعد ازاں اس معاملے پر دفتر خارجہ نے اسلام آباد میں تعینات امریکی ناظم الامور سے احتجاج کرتے ہوئے ڈی مارش بھی جاری کیا تھا عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے کامیاب ہونے کے بعد منتخب ہونے والے وزیراعظم شہباز شریف نے پہلی ہی تقریر میں قومی اسمبلی میں مبینہ دھمکی آمیز خط کی تحقیقات کے لیے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلانے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ اگر بیرونی مداخلت ثابت ہو گئی تو وزارت عظمیٰ چھوڑ دوں گا
وزیراعظم کو دھمکی آمیز خط کس نے بھیجا؟ بحث جاری
دھمکی آمیز خط کونسی شخصیت کو دکھانا چاہتے ہیں؟ حکومت کا بڑا اعلان
وزیراعظم کو دھمکی آمیز خط کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا
دھمکی آمیز خط ،وزیراعظم نے سینئر صحافیوں کو دکھانے کا اعلان کر دیا
دھمکی آمیز خط کے بارے تہلکہ خیز انکشافات سامنے آ گئے
قوم سے خطاب مؤخر،خط کس نے لکھا ؟کتنی سخت زبان،کیا پیغام،عمران خان نے سب بتا دیا
پیکنگ ہو گئی ،عمران خان کابینہ کے وزرا بیرون ملک بھاگنے کو تیار
امریکی اہلکار کی ذاتی رائے کو سازش نہیں کہا جا سکتا، اسد مجید