ہندو قوم پرستی بھارت کو ٹکڑے ٹکڑے کر سکتی ہے،اروندھتی رائے

arundhati roy

بھارتی معروف و مشہور مصنفہ اروندھتی رائے نے خبر دار کیا ہے کہ ہندو قوم پرستی بھارت کو ٹکڑے ٹکڑے کر سکتی ہے

اروندھتی رائے کا کہنا ہے کہ ہندو قوم پرستی بھارت کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں توڑ سکتی ہے، جیسا کہ پہلے یوگوسلاویہ اور روس کے ساتھ ہوا ہے، لیکن ان کا مزید کہنا ہے کہ بالآخر بھارتی عوام نریندر مودی اور بی جے پی کے فاشزم کے خلاف مزاحمت کریں گے۔خبر رساں ادارے دی وائر کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں اروندھتی رائے کہتی ہیں کہ بھارت کی موجودہ صورتحال "انتہائی مایوس کن ” ہے، انہوں نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہم نے جمہوریت کے لئے کیا کیا، بھارت میں کیا ہو رہا ہے، دن دہاڑے ہندو ہجوم مسلمانوں اور دلتوں کو سرعام تشدد کا نشانہ بناتے ہیں اور پھر ویڈیو بھی اپلوڈ کرتے ہیں، ان حالات میں یہی ہو سکتا ہے کہ لوگ اٹھ رہے ہیں اور پھر بھارت چھوٹے ٹکڑوں میں بدلے گا

دی وائر کو انٹرویو میں اروندھتی رائے نے کشمیر کے بارے میں بھی بات کی۔ اور کہا کہ کشمیریوں کے بارے میں کہتی ہیں ،وہ ہندوستان کا حصہ کیوں بننا چاہیں گے؟ اگر آزادی وہی ہے جو وہ چاہتے ہیں، آزادی وہی ہے جو انہیں حاصل ہونی چاہیے ،کشمیر بھارت کو ہرا نہیں سکتا لیکن وہ بھارت کو کھا جائے گا، اروندھتی رائے کی ایک کتاب میں بھی کچھ ایسا لکھا ہے جس میں وہ کہتی ہیں کہ ایک دن کشمیر بھارت کو تباہ کر دے گا،

اروندھتی رائے بھارت میں ہمیشہ سچ بولتی رہتی ہیں، انہوں نے اپنے ایک خطاب میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو "بدترین آمر” اور ریاستی سرپرستی میں مسلمانوں پر حملوں کا ذمہ دار قرار دیا۔مصنفہ و سماجی کارکن اروندھتی رائے نے کہا کہ تمام حقائق ریکارڈ پر موجود ہیں لیکن حقائق کو توڑ مڑوڑ کر پیش کیا جارہا ہے، حکمران جماعت کے رہنماؤں کی اشتعال انگیز تقاریر، جے شری رام کے نعرے لگا کر حملہ کرنے والوں، خاموش تماشائی بنے یا جلاؤ گھیراؤ میں شامل اور نیم مردہ حالت میں مسلمان نوجوانوں پر ڈنڈے برسا کر ترانہ گانے پراصرار کرنے والے پولیس اہلکاروں کی ویڈیوز موجود ہیں۔ دہلی میں تشدد، فسادات نہیں، مسلمانوں کے خلاف منظم بربریت ہے۔بھارتی مصنف کینان ملک نے برطانوی اخبار دی گارڈین میں اپنے مضمون میں لکھا کہ دہلی کی سڑکوں پر خون کی ہولی کی ذمہ دار ہندو قوم پرست بی جے پی کا پھیلایا ہوا نفرت کا زہر ہے۔

Comments are closed.