پنجاب کے شہری کون سا ٹیکس ادا کرنے سے کتراتے ہیں

0
70

 

شہباز اکمل جندران۔۔۔۔

باغی انویسٹی گیشن سیل۔۔۔۔

 

پنجاب کے شہری کون سا ٹیکس ادا کرنے سے کتراتے ہیں

ایکسائز، ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ صوبے میں 1958 کےقانون کے تحت پراپرٹی ٹیکس وصول کرتا ہے۔پراپرٹی ٹیکس ،رہائشی، کمرشل، صنعتی اور دیگر جائیداداوں پر وصول کیا جاتا ہے۔پراپرٹی ٹیکس ذاتی رہائشی، رینٹل رہائشی ، ذاتی کمرشل ،رینٹل کمرشل ،صنعتوں، این جی اوز اور سکولوں وغیرہ سے مختلف ریٹس پر ٹیکس وصول کیا جاتا ہے۔ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب قانون کے تحت صوبے میں ہر پانچ سال کے بعد پراپرٹی ٹیکس کا سروے کروانے کا پابند ہے تاکہ نئی تعمیرات کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کے ساتھ ساتھ پراپرٹی ٹیکس کے ریٹس میں ترمیم بھی عمل میں لائی جاسکے۔پنجاب میں سن 2000کے بعد 2014میں سروے ممکن ہوسکا۔جیسے ہی نیا سروے مکمل ہوا اور نئے ریٹس کے تحت پراپرٹی ٹیکس کی ادائیگی کے نوٹسز ارسا کئے گئے ویسے ہی شہریوں کی بڑی تعداد نے زیادہ ٹیکس لگنے کی شکایات کرتے ہوئے ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کے متعلقہ ڈائریکٹوریٹس میں ٹیکس کے خلاف اپیلیں دائر کردیں۔

 

جس سے ٹیکس کی بڑی اماونٹ کی ادائیگی رک گئی۔تاہم محکمے کے ڈائریکٹروں نے ان اپیلوں کو تیزی کےساتھ نمٹانا شروع کردیا راولپنڈی میں ڈائریکٹر سہیل ارشد نے 2016-17میں دائر ہونے والی 483اپیلوں کے جواب میں 360نمٹا ڈالیں۔2017-18میں دائر ہونے والی 641اپیلوں کے جواب میں 578اپیلیں نمٹائیں۔2018-19میں دائر ہونے والی 554اپیلوں کے جواب میں 1032اپیلیں نمٹا ڈالیں ، ان میں وہ اپیلیں بھی شامل تھیں جو گزشتہ برسوں سے زیر التوا تھیں۔اسی طرح انہوں نے 2019-20میں پہلے تین ماہ کے دوران دائر ہونے والی 84اپیلوں اکے جواب میں 51اپیلیں ڈسپوز ۤآف کردیں۔

اسی طرح فیصل آباد میں ڈائریکٹر احمد سعید اور ان کی پیش رومس فضہ شاہ نے 2016-17میں دائر ہونے والی 753 اپیلوں کے جواب میں 751اپیلیں نمٹائیں۔2017-18میں دائر ہونے والی 1285اپیلوں کے جواب میں 1135 اپیلیں نمٹائیں۔2018-19میں دائر ہونے والی 298اپیلوں کے جواب میں 208اپیلیں نمٹا ڈالیں۔اور 2019-20کے پہلے تین ماہ کے دوران دائر ہونے والی 36اپیلوں کے جواب میں 24اپیلیں نمٹائیں۔

یوںڈائریکٹر ایکسائز راولپنڈی اور فیصل آباد نے بڑی تعداد میں اپیلیں نمٹاتے ہوئے قومی خزانے کو بھاری نقصان سے بچایا

Leave a reply