حکومت اور آئی پی پیز کے درمیان معاہدہ طے پاگیا

0
44

حکومت اور آئی پی پیز کے درمیان معاہدہ طے پاگیا

حکومت اور آئی پی پیز کے درمیان ایم او یو طے پا گیا ہے جس کے تحت آئی پی پیز نے قرض کی ادئیگی کی مدت پانچ سال بڑھانے پر اتفاق کیا ہے، اس اقدام سے صارفین کو اربوں روپے کا ریلیف ملے گا۔

دستاویز کے مطابق آئی پی پیز اپنے اثاثوں سے بنکوں سے قرض لیں گے، آئی پی پیز پراجیکٹس کے لیے حکومتی بیلنس شیٹ استعمال نہیں ہوگی، مقامی سرمایہ کاروں کو شرح منافع روپے میں دینے پراتفاق کیا گیا ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو شرح منافع کے لیے ڈالر کی قدر 145 روپے پر فکس کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔ پراجیکٹس کے قرض کی مدت بڑھانے سے ٹیرف میں نمایاں کمی ہوگی، ونڈ پاور پلانٹس کو سولر پاور پلانٹ بھی لگانے کی اجازت دینے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ لیٹ پیمنٹ سرچارج ساڑھے چار فیصد سے کم کرکے دو فیصد تک کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ واجبات کی ادائیگی کے لیے آئی پی پیز پاور پرچیزر اور حکومت مل کرلائحہ عمل مرتب کریں گے

پاکستان کے ایک برادرملک نے آئی پی پیز کے خلاف انکوئری رپورٹ کوعوام کے سامنے نہ لانےکی درخواست کردی


ذرائع کا کہنا ہے کہ نجی بجلی گھر حکومت کو 104 ارب روپے واپس کرنے پر تیار ہو گئے ہیں، وصولی نیپرا کے ذریعے ہو گی۔

ذرائع کے مطابق ڈالر میں سرمایہ کاری کرنے والے غیر ملکیوں کو منافع ڈالر میں ملےگا، ڈالر میں غیر ملکیوں کا کل سرمایہ کاری میں حصہ 20 فیصد ہے۔

حکومتی ذرائع کا بتانا ہے کہ یہ معاہدے مستقبل میں بجلی گھروں سے خریداری کے لیے بنیاد بنیں گے، بجلی گھروں کا ٹیرف بھی انہی معاہدوں کو بنیاد بنا کر طے کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے قوم کو خوشخبری سناتے ہوئے کہا تھا کہ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدہ ہو گیا ہے، اب بجلی کی قیمت نیچے آئے گی۔

Leave a reply