مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کا ملتان ڈویژن سے خطاب کہا کہ ہمارے ملک میں آئین کی پاسداری ہے نہ پارلیمنٹ کی عزت ہے
باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق خطاب میں نواز شریف نے کہا کہ بارہ اکتوبر انیس سو نناوے کو جنرل محمود، بارہ بندوق بردار فوجیوں کے ساتھ میرے بیڈ روم میں گھس آئے کلثوم نواز کا فون آیا تو جنرل محمود نے کہا کہ ” کاٹو فون” لائنیں کاٹو” تاریں کاٹو-
50 لاکھ لوگ روزگار سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور لوگوں پر زندگی تنگ ہو چکی ہے…
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ کیا منتخب وزیر اعظم کے ساتھ ایسا سلوک کیا جاتا ہے؟ ہمارے ملک میں آئین کی پاسداری ہے نہ پارلیمنٹ کی عزت ہے ہمارے درمیان بہت سے لوگ بیٹھے جو عوام کے ووٹ سے منتخب ہوئے ہیں لیکن ان کو ایک منٹ میں فارغ کردیا جاتا ہے-
میاں نوازشریف نے کہا کہ تین مرتبہ کے منتخب وزیر اعظم کو گھر بھیج دیا جاتا ہےوزیراعظم کو اقامے یا بھینس چوری کے مقدمے میں گھر بھیج دیا جاتا ہے منتخب وزیر اعظم کو پھانسیاں دی جاتی ہیں آج ہم من حیث القوم کہاں کھڑے ہیں کوئی ان سے پوچھے آٹا،چینی،ادویات کیوں مہنگی ہیں-
پورے ملک میں ووٹ کو عزت دوکا بیانیہ چل رہا ہے اور یہی بیانیہ ہماری پہچان ہے…
میاں نوازشریف نے کہا کہ عوام ان حکمرانوں کی جان کو رو رہے ہیں ہم نے جتنی بھی موٹرویز بنائی آئی ایم ایف سے قرض لے کر نہیں بنائی ان کی حرکتوں کے بعددنیا ہمارے ملک کی عزت کیوں کرے گی کیا یہ لوگ اپنے باپ دادا کی سطح کا حساب دے سکتے ہیں؟-
ہم سب پی ڈی ایم کے ساتھ ملکر جدوجہد کرینگے:میاں نوازشریف
انہوں نے کہا کہ اگر ملک کو شفاف الیکشن ملتے تو تحریک انصاف کی شکل میں قوم کو عذاب نہ بھگتنا پڑتا ڈلیور بھی ہم نے کیا اور مقدمات بھی ہم پر بنائے گئےمیرے دور میں جو بھی تحفہ ملتا اس کا اندراج ہوتا اور جمع کرایا جاتا تھاجب ان سے تحفوں کے بارے میں پوچھا جاتا ہے تو کہتے یہ ملکی وقار کےخلاف سازش ہےاور ہم پر اس بنیاد پر مقدمات بنائے جاتے ہیں-