فیصل آباد؛ لاک ڈاؤن میں ہوزری مل مالکان نے مسلسل چار بار سٹے آرڈر لے کر دفعہ 144 کو قانونی طور پر چیلنج کر کے قانون کی دھجیاں اڑا دیں

0
53

کورونا وائرس سے بچاؤ کے حوالے سے حفاظتی تدابیر کے پیش نظردنیا بھر کی طرح پاکستان نے بھی لاک ڈاؤں نافذ‌ کر رکھا ہے اور اس کو قائم رکھنے کے لئے وعام پر سختی بھی کی جا رہی ہےتاہم اس کے باوجود فیصل آباد سے تقریباً پندرہ کلومیٹر دوری پر کھڑڑیانوالہ روڈ چک جھمرہ میں کمال ہوزری انڈسٹری نے دفعہ 144 کو قانونی طور پر چیلنج کرنے کے لئے چوتھی مرتبہ سٹے آرڈر لے کر ثابت کر دیا کہ قانون ہمارا اوڑھنا بچھونا ہے

باغی ٹی وی : لاک ڈاؤن کے باوجود فیصل آباد سے تقریباً پندرہ کلومیٹر دوری پر کھڑڑیانوالہ روڈ چک جھمرہ میں کمال ہوزری انڈسٹری نے دفعہ 144 کو قانونی طور پر چیلنج کرنے کے لئے چوتھی مرتبہ سٹے آرڈر لے کر ثابت کر دیا کہ قانون ہمارا اوڑھنا بچھونا ہے رپورٹس کے مطابق جہاں لاک ڈاؤن کی وجہ سے فیصیل آباد میں تمام ملیں فیکٹریاں بند کر دی گئیں تھیں وہیں کمال ہوزری مل نے کمشنر آفس سے یکے بعد دیگر 3 سٹے آرڈر لے کر مسلسل اپنی مل میں شفٹوں میں کام جا ری رکھا ہوا ہے جبکہ رپورٹ کے مطابق آس پاس کی تمام ملز قانون کے فیصلے کی پاسداری کرتے ہوئے بند ہیں

علاوہ ازیں رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ جو لوگ لاک ڈاؤن کی وجہ سے کام پر نہیں جا سکتے ان کی تنخواہیں بھی روک رکھی ہیں ساتھ ہی لاک ڈاؤں کے دوران کی جانے والی چھٹیوں کے پیسے تنخواہوں میں سے کاٹے جا رہے ہیں جبکہ مزدوروں کو ڈرا دھمکا کر ان سے کام لیا جا رہا ہے یہاں تک کہ سپروائزرز اور انتظامیہ کی بلیک میلنگ کی انتہا اس حد تک پہنچ چکی ہے کہ یہ لوگ مزدوروں کو یہ کہہ کر بلارہے ہیں کہ آپ آجاؤ ہماری عزت کا سوال ہے

ایڈمن جھمرہ پولیٹیکل پارٹی (جسٹس پیپلز پارٹی)کا اس کے حوالے سے کہنا ہے کہ کمال ہوزری کہ اندر کا یہ ہجوم چیخ چیخ کر کہہ رہا ہے ادارے کچھ نہیں کر سکتے پولیس بھی کچھ نہیں کر سکتی۔۔۔۔۔ کیونکہ ان لوگوں نے دفعہ 144 کو قانونی طور پر چیلنج کرنے کے لئے چوتھی مرتبہ سٹے آرڈر لے کر ثابت کر دیا کہ قانون ہمارا اوڑھنا بچھونا ہے

انہوں نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہماری ڈی سی او فیصل آباد سے گزارش ہے اگر سٹے آرڈر سے کرونا فیکٹری کے اندر نہیں گھس سکتا ہے تو تعلیمی ادارے کیوں بند کئے؟ ہزاروں فیکٹریاں بند کروا کے لوگوں کو بھیک مانگنے پر مجبور کیوں کیا گیا؟ ٹرانسپورٹ بند کر کے لوگوں کی نقل و حمل کیوں روکی گئی؟ معزز شہریوں کو سڑکوں پر کان کیوں پکڑوائے جا رہے؟ مارکیٹیں بند، دکانیں بند، شادی ہال بند، مدرسے بند، تبلیغی پر ،نماز جمعہ ،مسجدیں تک بند لاک ڈائون کی حیثیت کیا؟ کیا ان کو سٹے آرڈر نہیں مل سکتا؟

ایڈمن جھمرہ پولیٹیکل پارٹی (جسٹس پیپلز پارٹی) کا کہنا تھا آپ نے ایک نہیں دو پاکستان بنا دئیے ایک عام عوام کا جس کو کرونا بازاروں میں بھی نہیں نکلنے دے رہا اور ایک کمال ہوزری جسمیں کرونا سٹے آرڈر دیکھ کر واپس چلا جاتا اس کے بعد اس ہوزری کہ سپروائزروں اور انتظامیہ کی بلیک میلنگ کی انتہا دیکھ لیں جن مزدوروں کو یہ کہہ کر بلایا گیا کہ آپ آجاؤ ہماری عزت کا سوال ہے

ان مزدوروں سے کام تو کروا یا جا رہا لیکن تنخواہ دینے سے انکار کر دیا گیا قانون تو کیا یہاں انسانیت کی دھجیاں اڑائی جا رہیں ہے حکام کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی؟

پرائیویٹ سکولز کی ہٹ دھرمی۔ فیس بل گھر بھجوا دیئے۔ والدین کا بڑا مطالبہ

Leave a reply