نوازشریف کو کندھا دینے والے ن لیگ کے سابق چیف جسٹس رانا شمیم کتنے کروڑروپے تنخواہ لے رہے ہیں:تفصیلات آگئیں

0
83

کراچی :نوازشریف کو کندھا دینے والے ن لیگ کے سابق چیف جسٹس رانا شمیم کتنے کروڑروپے تنخواہ لے رہے ہیں:تفصیلات آگئیں ،اطلاعات کے مطابق اس وقت ایک بحث زورپکڑ رہی ہے جس میں‌ ایسے انکشافات آئے ہیں کہ سننے والے بھی دنگ رہ گئے ہیں،

ذرائع کےمطابق نوازشریف کو کندھا دینے والے ن لیگ کے سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان رانا شمیم بڑی چیز نکلےہیں ، ادھر ذرائع کے مطابق کراچی کی شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لاء کے وائس چانسلر ریٹائرڈ جسٹس رانا محمد شمیم ماہانہ تقریباً 30 لاکھ اور سالانہ ساڑھے تین کروڑ روپے سے زائد تنخواہ حاصل کرتے ہیں۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کے مقدمات سے متعلق لندن میں بیان حلفی دے کر مشہور ہونے والے ریٹائرڈ جسٹس رانا محمد شمیم ستمبر 2019 میں شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لاء (زیبل) کے وائس چانسلر مقرر ہوئے۔

دستاویزات کے مطابق رانا شمیم کی ماہانہ تنخواہ الاؤنسز سمیت 29 لاکھ 48 ہزار روپے سے زیادہ ہے اور وہ سالانہ تین کروڑ 53 لاکھ 80 روپے وصول کر رہے ہیں۔

رانا شمیم کا دفاع کرنے والے سندھ کے وزیراعلیٰ‌ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ رانا شمیم کی تقرری سرچ کمیٹی کے ذریعے ہوئی تھی، ہمارا وائس چانسلر کیلئے قانون یہ کہتا ہے کہ اس عہدے کیلئے جج ہوں یا اس پائے کے وکیل ہوں۔

انہوں نے کہا کہ رانا شمیم گلگت بلتستان کے چیف جج رہ چکے ہیں، اس بنیاد پر ان کی تقرری ہوئی تھی اور جب میرے پاس نام آیا تھا تو مجھے یاد نہیں کہ کتنے نام آئے تھے لیکن قانون کے مطابق تقرری تھی۔

مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ 3 نام آئے ہوں گے ، تنخواہ کا جہاں تک تعلق ہے اس کا بڑا آسان طریقہ ہے کہ جو آخری تنخواہ کسی کی ہوتی ہے وہ کم از کم رکھنی پڑتی ہے اور اس کے بھی قوانین موجود ہیں، رانا شمیم کوتنخواہ سندھ حکومت ادا کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جہاں تک یہ کہ وہ ڈیڑھ سال سے یونیورسٹی نہیں آئے یہ غلط ہے، میری ان سے پچھلے دنوں ملاقات ہوئی تھی اور اس بات کو ڈیڑھ سال نہیں ہوئے۔

شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لا ءکراچی میں ہے، یونیورسٹی کے ذرائع بتاتے ہیں کہ رانا شمیم گزشتہ 20 ماہ میں بمشکل 20 دن ہی یونیورسٹی آئے، وہ اسلام آباد میں اپنے گھر میں بنے آفس سے ہی یونیورسٹی کے معاملات چلاتے ہیں جب کہ ان کی سہولت کیلئے یونیورسٹی کا اسٹاف بھی اسلام آباد میں تعینات کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ رانا شمیم ، جنرل مشرف کے دور میں پی سی او کے تحت سندھ ہائیکورٹ میں ایڈہاک جج بنے تاہم اس وقت کے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس انور ظہیر جمالی نے رانا شمیم کو تاریخ پیدائش میں رد وبدل کرنے اور عدالتی عملے کے ذریعے سے غلط فائدے حاصل کرنے جیسے کاموں میں ملوث ہونے کی بنا پر سندھ ہائیکورٹ کے مستقل جج کیلئے نااہل قرار دیا تھا۔

Leave a reply