ایرانی حکومت نے کتنے مظاہرین کو موت کے گھاٹ اتارا ، امریکی محکمہ خارجہ نے بڑا دعویٰ کر دیا

0
27

ایرانی حکومت نے کتنے مظاہرین کو موت کے گھاٹ اتارا ، امریکی محکمہ خارجہ نے بڑا دعویٰ کر دیا

باغی ٹی وی امریکا کے خصوصی نمایندہ برائے ایران برائن ہُک نے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی فورسز نے ملک میں وسط نومبر کے بعد پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں حصہ لینے کی پاداش میں ایک ہزار سے زیادہ افراد ہلاک کردیا ہے۔

برائن ہُک نے محکمہ خارجہ میں جمعرات کے روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ’’اب کہ ایران سے سچائی باہرآرہی ہے تو یہ لگ رہا ہے کہ نظام نے مظاہروں کےآغاز کے بعد سے ایک ہزار سے زیادہ شہریوں کو ماردیا ہے۔‘‘

انھوں نے کہا کہ امریکا نے ایران میں احتجاجی مظاہروں کے دوران پیش آئے تشدد کے واقعات میں سے ایک کی ویڈیو دیکھی ہے۔اس میں ایک سو سے زیادہ افراد کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا ہے۔

برائن ہُک کا کہناتھا کہ ہزاروں ایرانی زخمی ہوگئے ہیں اور کم سے کم سات ہزار پکڑ کرایرانی جیلوں میں بند کیا گیا ہے۔

ایرانی حکومت نے15نومبر کو پیٹرول کی قیمت میں 50 سے 300 فی صد تک اچانک اضافہ کردیا تھا۔اس اقدام کے خلاف ملک بھر میں پُرتشدد ہنگامے شروع ہوگئے تھے اور یہ ایک سو شہروں اور قصبوں میں پھیل گئے تھے۔بعض شہروں میں نقاب پوش نوجوانوں نے پیٹرول اسٹیشنوں ، بنکوں اور دوسری سرکاری املاک کو نذر آتش کردیا تھا اور ان کی سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپیں ہوئی تھیں۔

واضح رہے کہ ایران میں مظاہرین کے احتجاج میں کافی تشدد بڑھ رہا ہے، اور پچھلے چند دنوں سے اس میں بہت تیزی آئی ہے ، اس سے قبل پیر کے روز ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اطلاع دی تھی کہ 15 نومبر کو ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ہونے والے مظاہروں میں ایران بھر میں کم از کم 143 مظاہرین ہلاک ہوگئے تھے۔

جس میں‌کہا گیا تھا کہ ہلاکتوں کی تعداد کم از کم 143 ہے۔ تقریبا تمام اموات آتشیں اسلحہ کے استعمال کی وجہ سے ہوئی ہیں۔ لندن میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا تھا کہ ایک شخص آنسو گیس کی شیلنگ سے ہلاک ہوا تھا اور ایک کی موت تشدد کے نتیجے میں واقع ہوئی۔

Leave a reply