اگرپی آئی اے کا اپنا نظریہ ہی "ME Too” بن گیا ہے توپھراسے تباہی سے کون بچاسکتا ہے، خصوصی رپورٹ

0
26

لاہور:اگرپی آئی اے کا اپنا نظریہ ہی "ME Too” بن گیا ہے توپھراسے تباہی سے کون بچاسکتا ہے، خصوصی رپورٹ نے سب کچھ کھول کر سامنے رکھ دیا ، اطلاعات کےمطابق کراچی میں پی آئی اے کی ایئربس کےحادثے کی وجوہات سامنے آنے کے بعد اب کہا جا رہا ہے کہ اگرپی آئی اے نے اپنی حالت خود ہی نہ دبدلنے کا تہیہ کررکھا ہے تو پھراسے کوئی مزید نقصان سے بچا نہیں سکتا

باغی ٹی وی کے مطابق کراچی میں پی آئی اے کے طیارے کی تباہی کے ذمہ دار پائیلٹ کے حوالے سے جب سے معلومات سامنے آئی ہیں‌اس وقت سے لوگوں نے کہنا شروع کردیا ہے کہ اب وہ پی آئی اے پرسفر نہیں‌کریں‌گے

ذرائع کے مطابق یہ پہلا موقع نہیں بلکہ اس سے قبل بھی کئی ایسے واقعات رو نما ہوچکے ہیں‌جو پی آئی اے کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہیں ، پی آئی اے کے عملے کا ڈسپلن کا پابندنہ ہونا ، پی آئی اے میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس کے قانون کا بول بالا ہونا عام پایا جاتا ہے

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسے ہی کئی ایسے واقعات سامنے آچکے ہیں کہ پاکستان کے اس اہم اورحساس ادارے کے اندرتک عام بندے کو بھی خصوصی اپروچ حاصل ہے ، صرف یہ ہی نہیں بلکہ ایسے واقعات بھی سامنے آئے ہیں‌کہ جس میں غیرملکی مرد اورخاص کرلڑکیاں جس طرح پی آئی اے کے طیاروں میں اٹھکلیاں اورڈانس کرتی ہوئی نظرآتی ہیں‌تو پھر کہا جاسکتا ہے کہ پی آئی اے نے اب نظریہ اپنا لیا ہے کہ آبیل مجھے مار

باغی ٹی وی کے مطابق ایسا ہی ایک اہم واقعہ چند سال قبل واقعہ رونما ہوا جس میں ایک کینیڈین لڑکی پی آئی اے کے طیارے میں‌اس طرح گھوم رہی تھی جیسے کہ وہ کسی شومیں پرفامنس دکھا رہی ہے

واقعہ کچھ یوں ہے کہ پی آئی اے کا طیارہ ایئرپورٹ پر پارک تھا، طیارے تک خاتون کی رسائی نے سیکیورٹی کا پول کھول دیا۔

قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کے طیارے میں غیر ملکی خاتون کی جانب سے پاکستانی پرچم پہن کر رقص نے سیکیورٹی پر سوالیہ نشان لگا دیا تھا ۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے یہ غیر ملکی خاتون اطمینان سے پاکستانی لباس اور قومی پرچم زیب تن کیے رقص کر رہی تھی ۔

اس معاملے نے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے انتظامات کی بھی قلعی کھول دی ۔ خاتون کا قومی پرچم لے کر واہیات رقص پی آئی اے کی بدحالی کا بڑا ثبوت ہے۔ خاتون کی طیارے تک رسائی اور ویڈیو بنانے والے کی تحقیقات شروع کر دی گئی تھیں‌ لیکن آج تک ان تحقیقات کا پتہ نہ چل سکا ۔

 

دوسری طرف شہریوں کا کہنا ہے کہ جب تک اس کلچر کو ختم نہیں کیا جاتا پی آئی اے میں حادثات کو روکنا ممکن ہے ، حکومت کو چاہیے کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے اہم فیصلے کرے

 

پی آئی اے نے خاتون کے رقص والی ویڈیو سے لاتعلقی کا اظہار کرتے وہئے اسے اپنے سوشل میڈیا پیج سے بھی ڈیلیٹ کر دیا تھا ۔ ترجمان کے مطابق اس بات کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہے کہ یہ طیارہ کس ایئرپورٹ پر پارک تھا، اس واقعے میں کون کون ملوث ہے؟ تحقیقات کی جا رہی ہیں۔لیکن آج تک پتہ نہ چل سکا کہ مجرم کون ہے ؟

دوسری جانب پی آئی اے کے طیارے میں کیکی چیلنج کرنے والی غیر ملکی خاتون ایوازوک نامی اس خاتون کہنا تھا کہ رقص میں پاکستانی پرچم کی موجودگی کے باعث لوگوں کی دل آزاری ہوئی، جس پر میں پاکستانیوں معذرت کرتی ہوں، مجھے پاکستان کے لوگوں اور کلچر سے بہت محبت ہے۔

Leave a reply