مزید دیکھیں

مقبول

پنجاب کے کالجز میں بھارتی گانوں پر ڈانس اور غیر اخلاقی سرگرمیوں پر پابندی

لاہور(باغی ٹی وی) پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے سرکاری...

میں رابطوں کا حصہ نہیں، نہ کسی نے رابطہ کیا، جنید اکبر

اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنما جنید اکبر کا...

حارث رؤف نے بیٹے کا نام شئیر کر دیا

اسلام آباد: قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر حارث...

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل،حکم امتناع میں ایک ماہ کی توسیع

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف آئینی درخواستیں ،سپریم کورٹ نے 8 جون کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا

عدالت نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف جاری حکم امتناع میں ایک ماہ کی توسیع کر دی،حکمنامہ میں کہا گیا کہ اٹارنی جنرل نے عدالتی اصلاحات قانون میں درستگی کیلئے مہلت کی استدعا کی،اٹارنی جنرل نے نظرثانی کے نئے قانون میں بھی درستگی کیلئے مزید مہلت مانگی،اٹارنی جنرل کے مطابق قوانین میں غلطیوں کی درستگی کیلئے ڈرافٹ شروع ہوچکا،اٹارنی جنرل کے مطابق پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن کی وجہ سے قانون سازی کیلئے وقت درکا ہے ، اٹارنی جنرل کے مطابق عید کی وجہ سے بھی قانون سازی کیلئے وقت درکار ہے ، 8 رکنی بینچ میں شامل جسٹس شاہد وحید کی علالت کے باعث کھلی عدالت میں سماعت نہ ہوسکی ،

عمران خان کے فوج اور اُس کی قیادت پر انتہائی غلط اور بھونڈے الزامات پر ریٹائرڈ فوجی سامنے آ گئے۔

 ریاست مخالف پروپیگنڈے کوبرداشت کریں گے نہ جھکیں گے۔

 چیف جسٹس عامر فاروق نے معاملے کا نوٹس لے لیا

واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دینے سے متعلق درخواست دائر کی گئی ہے ،سابق ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے آئینی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی۔ انہوں نے عدالت عظمیٰ سے آرٹیکل 3/183 اختیارات کے ریگولیٹ کا قانون کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ،دائر کردہ درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدلیہ کی آزادی اور عوام کے بنیادی حقوق کو سنگین خطرہ ہے، سیاسی لیڈر شپ کے اسمبلی کے اندر، باہر بیانات 3 رکنی بینچ کیلئے دھمکیوں کے مترادف ہیں۔ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیا جائے، پارلیمنٹ کے قانون کو غیر آئینی قرار دیکر کالعدم کر دیا جائے۔

واضح رہے کہ حکومت کا پارلیمنٹ کی بالادستی پر سمجھوتے سے انکار ،عدالتی فیصلے کے باوجود سپریم کورٹ پریکٹس اور پروسیجر بل باقاعدہ قانون بن گیا، سپریم کورٹ نے عدالتی اصلاحاتی بل پر تاحکم ثانی عمل درآمد روک دیا تھا ،عدالت عظمی نے ایکٹ کو بادی النظر میں عدلیہ کی آزادی اور اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیا تھا، عدالت نے تحریری حکمنامہ میں کہا تھا کہ صدر مملکت ایکٹ پر دستخط کریں یا نہ کریں، دونوں صورتوں میں یہ تا حکم ثانی نافذ العمل نہیں ہو گا،

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan