حکمران مسلمان، کرونا سے بچاؤ کے احکامات پرمزاحمت ناجائز، مفتی کفایت اللہ مفتی عاصم الحکیم سے لیں سبق

0
38

حکمران مسلمان، کرونا سے بچاؤ کے احکامات پر مساجد کی بندش سمیت سب پر عملدرآمد ضروری، مفتی کفایت اللہ مفتی عاصم الحکیم سے لیں سبق

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی مذہبی جماعت جے یو آئی کے رہنما مفتی کفایت اللہ نے کرونا وائرس کی وجہ سے مسجدوں کی بندش کو امریکی سازش قرار دیا لیکن ان کے مسلک سے ہی تعلق رکھنے والے مفتی عاصم الحکیم نے کہا ہے کہ کرونا وائرس سے بچاو کے لیے حکومتی ہدایات پرعمل کرنا ضروری ہے، حکمران بھی مسلمان ہیں جیسے انہوں نے نائجیرین صدر بخاری کا نام لیا اورکہا کہ ہمارے حکمران بھی مسلمان ہیں وہ ہماری حفاظت کے لیے اقدامات کرہے ہیں

مفتی عاصم الحکیم کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس سے احتیاط کرنی چاہئے،وبائی بیماریوں میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں بھی احتیاط کی جاتی تھی، طاعون بھی پھیلتا ہے ہے،جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایسے لوگ آئے تھے جن میں طاعون کی بیماری تھی تو ان کو مسجد میں داخل نہیں ہونے دیا گیا تھا بلکہ باہر بٹھایا گیا تھا

انہوں نے مزید کہا کہ لوگ پوچھتے ہیں کہ کیا کیا جائے تو میں ان کو بتادوں اسلام ایک امن و سلامتی کا دین ہے ، اسلام نہیں چاہتا کہ کسی کو تکلیف پہنچے ، کوئی بیمار ہو،عجیب معاملہ ہےکہ جب مسلمان حکمران آپ کی زندگیوں کو بچانے کی فکرکررہے ہیں اورآپ اطاعت کی بجائے مزاحمت پراترائے ہیں یہ جائز نہیں، جس شخص کو کرونا وائرس ہے وہ اپ سے کہے کہ آو مجھے ملو ، جب وہ ملیں گے تو کیا وائرس نہیں پھیلے گا ، ضرور پھیلے گا،پھرہے کوئی جو جانتے ہوئے بھی کرونا مریض کے قریب جائے، ایسا نہیں ہو سکتا.

مفتی عاصم الحکیم کا مزید کہنا تھا کہ جب دنیائے اسلام کے عظیم مرکز سعودی عرب کے شیوخ نے یہ متفقہ فیصلہ دیا ہے کہ انسانی جانییں بچانے کے لیے گھرمیں جمع نماز پڑھنی ہے تو پھرآپ اورمیں کون ہوتے ہیں اپنی مرضی کرنے والے ،

جہاں وبا پھوٹ پڑے وہاں نہیں جانا چاہئے، نماز کے لئے مسلمان مریں اس سے بہتر ہے تو احتیاط کی جائے، اگر کعبہ بند ہو سکتا ہے تو مساجد کیوں‌ بند نہیں ہو سکتیں‌، دنیا کے کئی ممالک نے مساجد کو بند کرنے کا اعلان کیا، سعودی عرب نے طواف روک دیا تھا اور دو تین دن طواف نہین ہو سکا تھا،

مصر کے جید علماء کرام نے بھی اس حوالہ سے فتویٰ جاری کیا ہے جبکہ پاکستان میں تو ابھی تک مساجد کھلی ہیں ،مساجد کو بند کرنے کے احکامات جاری نہیں ہوئے بلکہ صوبائی حکومتوں نے نماز کے لئے صرف تین سے 5 افراد کو مسجد میں ادائیگی کا کہا ہے، عام شہریوں کے نماز کے لئے مسجد جانے پر پابندی عائد کی ہے،

ایسے میں مفتی کفایت اللہ اپنے ہم مسلک جید عالم دین سے سبق حاصل کریں جو پیغام دے رہے ہیں کہ وبا میں مساجد کو بند کیا جا سکتا ہے ،مفتی کفایت اللہ کا کہنا تھا کہ مسجد کی ویرانی کی بات نہیں مانیں گے، ہم نے دفعہ 144 دیکھا ہے، فوج اور حکومت کو بھی دیکھا ہے، اللہ سے ڈرتے ہیں باقی کسی سے نہیں ڈرتے، یہ نہ کہا جائے کہ مسجدوں کو تالے لگائے جائیں، نماز نہ پڑھی جائے، ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ مساجد میں صرف ازان دینے کے لئے فتویٰ دیا جائے، ہم کوئی بات برادشت نہیں کریں گے، یہ نہ کہا جائے کہ سپیکر میں اذان نہ دو، اگر ایسا کرو گے تو ہم یہ سمجھیں گے کہ امریکہ کے اشارے پر مسجدوں کو ویران کیا جا رہا ہے، ہم جانیں قربان کر دیں گے لیکن مسجدوں کو ویران نہیں ہونے دیں گے، ہم احتیاط کر رہے ہیں لیکن جب ہم سمجھے کہ یہ مسجدوں کے خلاف سازش ہے تو ہم میدان میں نکلیں گے

ٹرمپ کی بتائی گئی دوائی سے کرونا کا پہلا مریض صحتیاب، ٹرمپ نے کیا بڑا اعلان

کرونا کیخلاف منصوبہ بندی، پاکستان میں فیصلے کون کررہا ہے

نماز جمعہ پر پابندی، طاہر اشرفی نے کیا بڑا اعلان، طبی عملے کو کیا سلیوٹ

سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ، نماز جمعہ کے اجتماعات پر پابندی

وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے کہا ہے کہ کورونا وائرس اور رمضان کا ساتھ رہے گا ،تمام مکاتب فکر کی اتفاق رائے سےرمضان میں تراویح کے حوالے سے مشاورت کریں گے

وزیر مذہبی امور کا کہنا تھا کہ اسلامی نظریاتی کونسل ایک آئینی ادارہ ہے جس کی اہمیت سے انکار نہیں کورونا وائرس سے متاثرہ مریض روزہ رکھنے سے مستثنیٰ ہے،تراویح گھروں میں ادا ہوں گی یا مساجد میں مشاورت کے بعد کچھ کہہ سکیں گے ، سماجی دوری کی حکمت عملی کواپناکر گھروں میں تراویح کی جاسکتی ہیں،گھروں میں جماعت کے ساتھ نماز یا تراویح کی ادائیگی مناسب بات ہوگی، ملک بھر میں لاک ڈاوَن کی صورت میں مساجد کو بھی بندکرنے پرمشاورت کریں گے،سعودی عرب نے کہا ہے کوروناکوقابو کرنے میں ایک سال لگ سکتاہے

نماز تراویح کی مساجد میں اجازت دی جائیگی یا نہیں؟ وزریر مذہبی امور نے بتا دیا

Leave a reply