ہم جانے کیوں بکھر گئے بقلم:اقصی عامر

0
25

ہم بکھر گئے
بقلم۔۔۔۔ اقصی عامر
ہم ہواؤں جیسے بکھر گئے ۔۔!!
کیا پتا کسی کو کدھر گئے۔۔!!

ہم بھول کر حرف مسلم کو۔۔!!
ہم مسلکوں میں یو ں پڑ گئے۔۔!!

ہم چھوڑ کر اس راہ کو۔۔!!
جانے کس گلی میں نکل گئے۔۔!!

ثریا سی تھی مثال اپنی۔۔!!
خود ہی تاروں کی طرح بکھر گئے ۔۔!!

اک باغ کے تھے سب ہی شجر۔۔!!
جانے کس طوفاں میں اجڑ گئے۔۔!!

دیکھا جو سچے شاہد کو۔۔!!
ہم شہادت ہی سے مکر گئے۔۔!!

Leave a reply