ہم نہیں چاہتے چوک پر جائیں،مولانا کی پیپلز پارٹی کی ایک بار پھر منت
ہم نہیں چاہتے چوک پر جائیں،مولانا کی پیپلز پارٹی کی ایک بار پھر منت
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم اتحاد کانام ہے ،پی ڈی ایم کا ایک کردار ہے پی ڈی ایم میں تمام جماعتوں کی حیثیت برابر ہے،
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم ایک تنظیمی ڈھانچہ بھی ہے،اجلاس میں نہ آنے والے قائدین سے ٹیلیفون پر رابطہ ہے،ہمارے اکثر فیصلے اتفاق رائے سے سامنے آئے،چیئرمین اورڈپٹی چیئرمین سینیٹ ،سینیٹ میں قائد حزب اختلاف کا متفقہ فیصلہ کیا گیا تنظیمی تقاضہ تھا کہ جس جماعت سے شکایت ہے ان سے وضاحت طلب کی جائے،ہر جماعت کی قیادت تنظیمی معاملات ضابطہ کار کے تحت انجام دیتی ہے،وضاحت طلبی کوغیر ضروری طور پر سیاسی رنگ دیاگیا ،فیصلوں کی خلاف ورزی پر وضاحت طلبی وقت کا تقاضا تھا،پی ڈی ایم کامقصد ملک اورعوام کے مفاد کا دفاع کرنا تھا دونوں پارٹیز وضاحت دینے کیلیےپی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس بلانے کا بھی تقاضا کرسکتی تھیں دونوں جماعتوں کے سیاسی قد کاٹھ کا تقاضا تھا کہ باوقار انداز میں وضاحت کا جواب دیتے،
مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ پی ڈی ایم عہدوں اور منصب کیلیے لڑنے کا فورم نہیں ہے،پیپلزپارٹی اور اے این پی اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کریں ،آپ کی بات سننے کوتیار ہیں،ہم نہیں چاہتے تھے کہ تنظیمی اختلافات چوک پر لے جائیں،پیپلز پارٹی اور اے این پی کے پاس اب بھی موقع ہے ، انہیں دوبارہ پی ڈی ایم سے رجوع کرنا چائیے۔ انہوں نے راستے الگ کرلیے ہیں لیکن ہم دوبارہ ان کو موقع دے رہے ہیں۔ وہ آئین اور مل کر اس نا اہل اور ناجائیز حکومت کے خلاف جدوجہد کریں ۔ مجھے افسوس ہے پیپلزپارٹی نے پی ڈی ایم سےعلیحدگی کا اعلان کر دیا اور استعفے بھیج دیے ہم پھر بھی کوشش کر رہے ہیں ان کو کہیں اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کریں پی ڈی ایم آپ کی بات سننے کو تیار ہے .
دوسری جانب پیپلز پارٹی کا پی ڈی ایم عہدوں سے استعفوں کا معاملہ، پیپلز پارٹی نے استعفے مولانا فضل الرحمان کی رہائشگاہ پر پہنچا دیئے، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے تحریری منظوری دی استعفے نیئر بخاری نے مولانا فضل الرحمان کی رہائشگاہ پر پہنچائے، شیری رحمان، پرویز اشرف، قمر زمان کائرہ کے استعفے بھجوائے گئے
اک زرداری سب پر بھاری،آج واقعی ایک بار پھر ثابت ہو گیا
مبارک ہو، راہیں جدا ہو گئیں مگر کس کی؟ شیخ رشید بول پڑے
ن لیگ دیکھتی رہ گئی، یوسف رضا گیلانی کو بڑا عہدہ مل گیا
گیلانی کے ایک ہی چھکے نے ن لیگ کی چیخیں نکلوا دیں
بلاول میرا بھائی کہنے کے باوجود مریم بلاول سے ناراض ہو گئیں،وجہ کیا؟
ندیم بابر کو ہٹانا نہیں بلکہ عمران خان کے ساتھ جیل میں ڈالنا چاہئے، مریم اورنگزیب
ن لیگ بڑی سیاسی جماعت لیکن بچوں کے حوالہ، دھینگا مشتی چھوڑیں اور آگے بڑھیں، وفاقی وزیر کا مشورہ
واضح رہے کہ پی ڈی ایم میں اختلافات پیدا ہو چکے ہیں ،سینیٹ میں پی پی نے ن لیگ کی مشاورت کے بغیر اپنا اپوزیشن لیڈر بنا لیا ہے جس سے پی پی پر ن لیگ ناراض ہے اور ن لیگ نے یوسف رضا گیلانی کو اپوزیشن لیڈر ماننے سے انکار کیا ہے، اب سینیٹ میں ن لیگ نے دیگر جماعتوں کے ساتھ ملکر الگ درخواست جمع کروا دی ہے