کسان اتحاد دھرنا:اتنی راتیں ہم نے یہاں گزاری ہیں ایک اور سہی،ہم صبح تک انتظار کریں گے،چیئرمین کسان اتحاد

چیئرمین کسان اتحاد خالد حسین باٹھ کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم سے ملاقات کیلئے تھوڑا وقت دیا جارہا تھا ہم تھوڑے وقت کیلئے نہیں ملیں گے-
باغی ٹی وی : چیئرمین کسان اتحاد خالد حسین باٹھ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے صبح ہمارامسئلہ حل کریں گےہم صبح تک انتظار کریں گے،اتنی راتیں ہم نے یہاں گزاری ہیں ایک اور سہی-
حکومت اور کسانوں کے درمیان مذاکرات میں ڈیڈ لاک برقرار، احتجاج پانچویں روز میں داخل
چیئرمین کسان اتحاد خالد حسین باٹھ نے کہا کہ رانا ثنا اللہ نے کہا آپ کے مسئلے کے حل کیلئے کام کررہے ہیں،وزیر اعظم سے ملاقات کیلئے تھوڑا وقت دیا جارہا تھا،ہم نے کہا کہ تھوڑے وقت کیلئے نہیں ملیں گے، وزیراعظم کےکل کےشیڈول میں ہماری ملاقات کےبارےمیں آگاہ کیا جائے گا-
کسان اتحاد کا دھرنا وفاقی دارلحکومت میں خیابان چوک پر کئی روز سے جاری ہےابھی تک ان کے مطالبات نہیں مانے گئے ہیں اس حوالے سے مظاہرین کا کہنا ہے کہ مطالبات نہ ماننے کی صورت میں ریڈ زون کی جانب مارچ کریں گے جبکہ خیابان چوک کے گرد پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے خیابان چوک سے ریڈ زون کی جانب جانے والے راستے بھی سیل کیے گئے ہیں-
چیئرمین کسان اتحاد خالد حسین باٹھ نےاتوار کو اسلام آباد میں میڈیا سےگفتگو میں کہا تھا کہ امید ہے کل حکومت مطالبات مان کر نوٹیفکیشن جاری کر دے گی، حکومت نے اگر بدنیتی سے کام لیا تو پورا ملک بند کر دیں گے، میری کال پر ملک بھر سے لاکھوں کسان اسلام آباد کا رخ کریں گے۔
منظوروسان کی ملکی سیاسی صورتحال کےحوالےسےنئی پیشگوئیاں،کونسے مہینے زیادہ خطرناک؟
دوسری جانب گزشتہ پانچ روز سے اپنے مطالبات کے لیے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سراپا احتجاج کسان اتحاد حکومت کی جانب سے ٹال مٹول کے رویے پر کافی برہم ہے اور انہوں نے پی ٹی آئی چیئرمین وسابق وزیراعظم عمران خان کو احتجاج میں شامل ہونے کی دعوت دے دی ہے۔
واضح رہے کہ مزاکرات کی ناکامی کے بعد وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا تھا کہ کسانوں کا دھرنا بلا جواز ہے۔ آج کسان اتحاد سے ملاقات میں ان کو صورتحال سے آگاہ کر دیا گیا. زرعی ٹیوب ویل کےبجلی کےبلوں میں کمی کے لیے کابینہ کی قائم کمیٹی کام کر رہی ہے حکومت کسانوں کے جائز مطالبات کو سنجیدہ لے رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیا گیا اور کسان یا کسی بھی گروہ یا جماعت کو ریڈ زون میں احتجاج یا دھرنے کے اجازت نہیں ہے، ریڈ زون کی طرف مارچ کرنے والوں کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا۔