امریکا نےچین کی ہواوے کمپنی پر پابند ی نرم کرد ی باقی مصنوعات پر نہیں
امریکا اور چین کے درمیان تجارتی امور پر مذاکرات امریکی کمپنیوں کو ‘ہواوے’ کی مصنوعات کی فروخت کے لائسنس جاری کرنے کا بہترین موقع ہے. چین کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی کمپنی ‘ہواوے’ پر عاید کردہ پابندیوں میں نرمی عام معافی نہیں۔ چینی کمپنی پر بعض پابندیاں بدستور برقرار رہیں گی۔ مشیر وائیٹ ہاؤس
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق چین کی ہواوے کمپنی پر امریکا سے پابندی اٹھائےجانے پر مسٹر کوڈلو کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ہفتے کے روز چینی اور امریکی صدور نے دونوں ملکوں کے درمیان جاری معاشی جنگ ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ بات چیت کے دوران امریکی حکومت نے چینی مصنوعات پر نئے ٹیکس عاید نہ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
دونوں معاشی طاقتوں کے درمیان جاری تجارتی محاذ آرائی کے جلو میں چینی صدر سے جاپان میں ہونے والی ملاقات میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لچک دار رویہ اپنایا۔ امریکی حکومت نے چینی ٹیکنالوجی کمپنی ‘ہواوے’ کی مصنوعات کی خرید وفروخت کی اجازت دے دی ہے اور باور کرایا ہے کہ چینی مصنوعات امریکا کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں بنیں گی۔
وائٹ ہائوس کے مشیر نے ‘فاکس نیوز’ کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ چین کے ساتھ تجارت کے لیے بہترین موقع ہے۔ وزیر تجارت ویلبر روس کو چاہیے کہ وہ پرمٹ جاری کرنے کا دروازہ کھول دیں۔
خیال رہے کہ امریکا نے رواں سال چینی ٹیکنالوجی کمپنی ‘ہواوے’ کے موبائل فون کی خریداری پر یہ کہہ کر پابندی عاید کر دی تھی کہ ان موبائلوں میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی جاسوسی کے مقاصد کے لیے استعمال کی جا سکتی ہے۔
‘ہواوے’ نے امریکا کی طرف سے جاسوسی کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ واشنگٹن کے پاس ‘ہواوے’ کے خلاف جاسوسی کے حوالے سے دعوے کا کوئی ٹھوس ثبوت یا دلیل نہیں۔