پھرکہہ رہا ہوں :این آر او نہیں دوں گا :قوم کے لیے لڑرہا ہوں : اللہ بہترکارسازہیں :عمران خان

اسلام آباد:پھرکہہ رہا ہوں :این آر او نہیں دوں گا :قوم کے لیے لڑرہا ہوں : اللہ بہترکارسازہیں :وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جب وزارتِ عظمیٰ کا عہدہ سنبھالا تو واضح کردیا تھا کہ پاکستان میں مسائل کا حل آسان نہیں ہے، میرے تیاری نہیں ہے سے متعلق بیان کو توڑ مرروڑ کے پیش کیا گیا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وہ یہ سب کچھ اپنی عوام ، ملک اورقوم کے لیے کررہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا ابھرنا دنیا کوگوارا نہیں ، اندورونی اوربیرونی دشمن یہ جان چکے کہ عمران خان رہا تو ان کے مقاصد کبھی بھی کامیاب نہیں ہوں‌گے ، اس لیے سارے مل کرسازشیں کررہے ہیں ، ان کہنا تھا کہ میں اپنے رب پربھروسہ کرتا ہوں اوروہی میرا کارسازہے

نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’تیاری نہیں تھی بیان کو غلط انداز میں لے کر اُسے توڑ مروڑ کے پیش کیا گیا، جب وزارتِ عظمیٰ کا منصب سنبھالا تو واضح کردیا تھا کہ پاکستان کے مسائل کا حل کوئی آسان نہیں ہے‘۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ’امریکی صدر جوبائیڈن ابھی اقتدارمیں نہیں آئے مگر انہیں گزشتہ ڈھائی ماہ سے ادارے بریفنگ دے رہے ہیں، جب امریکی صدراقتدارسنبھالےگاتو اسےاداروں کی مکمل معلومات ہوں گی، میں نےاس قسم کی بریفنگ کےبارے میں بات کی تھی جسےکوئی اور مطلب دیا گیا اور تیاری نہ ہونے کو بنیاد بنا کر اسے توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا، اب جوبائیڈن جب صدارت سنبھالے گا تو اُس کی پوری تیاری ہوگی‘۔

اُن کا کہنا تھاکہ ’مسلم لیگ ق، ایم کیو ایم پاکستان اور جی ڈی اے کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، وہ ہمارے اتحادی ہیں اور مستقبل میں بھی رہیں گے، وہ ہمارے منشور کے ساتھ چل رہے ہیں‘۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ’میں اشرافیہ کا نہیں عوام کا وزیراعظم ہوں،میری زندگی کے یہ دو سال بہت مشکل گزرے مگر امید ہے انشاء اللہ پاکستان کا بہت اچھا وقت آئے گا‘۔ انہوں نے ایک بار پھر دہرایا کہ ’میں نےکبھی بہانہ نہیں بنایاکہ میری تیاری نہیں تھی، گفتگو کے دوران میں نےتوامریکاکی مثال دی تھی جس کا غلط مطلب نکا لاگیا جبکہ مقصد یہ تھا کہ نظام کی اصلاحات کے لیے ضروری ہے کہ ادارے حکومت کو بریفنگ دیں‘۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’میراہدف پاکستان کے لوگوں کی زندگی میں مثبت تبدیلی لانا ہے، مجھے یقین ہے کہ نیا سال پاکستان کے لیے خوشیاں لائے گا‘۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’پانچ سال بعد عوام میری کارکردگی سے متعلق خود ہی فیصلہ سنا دیں گے،میں اقدامات کو بہتر کرنے کے لیے اپنی ٹیم میں تبدیلیاں لاتا رہتا ہوں‘۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ’منزل حاصل کرنے کے لیے کہیں نہ کہیں سمجھوتہ ضروری ہے مگر این آر او پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، میرےکسی وزیرپرکرپشن کا الزام لگے تو کارروائی کروں گا، ملکی تاریخ میں پہلی بار شوگر مافیا کے خلاف کارروائی کی گئی، جہانگیر ترین کے خلاف میرٹ پر فیصلے ہوں گے، میں کرپشن پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کرسکتا‘۔

Comments are closed.