مولانا طارق جمیل کی معافی کیوں ؟ میں بتاتا ہوں کہ یہ معافی کا مطالبہ کرنے والے اوران کے مالکان کی حقیقت کیا ہے ، مبشرلقمان

0
34

لاہور:مولانا طارق جمیل کی معافی کیوں ؟ میں بتاتا ہوں کہ یہ معافی کا مطالبہ کرنے والے اوران کے مالکان کی حقیقت کیا ہے ، باغی ٹی وی کےمطابق پاکستان کے معروف اینکرتجزیہ نگارمبشرلقمان اس وقت بہت سخت غصے میں ہیں اورانہوں نے معروف عالم دین مولانا طارق جمیل سے معافی منگوائی جانے کے واقعہ پرسخت ردعمل کا اظہار کیا ہے

مبشرلقمان کہتے ہیں کہ مولاطارق جمیل کو کون نہیں جانتا کہ وہ غیرسیاسی اوردعوت کے میدان کے آدمی ہیں‌،ان کا کہنا ہےکہ ان سے معافی منگوانے والے میڈیا پرسنز کی دونمبری کی حقیقتیں اگراہل وطن کے سامنے آجائیں تو سب کی آنکھیں کھل جائیں ان کا کہنا ہےکہ یہ معافی منگوانے والے اور ان کے مالکان ویسے ہی دونمبرلوگ ہیں

 

مبشرلقمان نے انکشاف کیا ہے کہ جن لوگوں نے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ان کی پردے کے پیچھے کی زندگی اتنی بھیانک ہے کہ سننے والے ان کی داستانیں سن کرہی پریشان ہوجائیں‌، ان کا کہنا ہے کہ مولانا طارق جمیل ایک غیرسیاسی شخصیت ہیں ، ہر دور میں حکمران ان کو دعا کے لیے درخواست کرتے تھے آج تک انہوں‌نے کسی سیاسی جماعت کی بات نہیں ،

ان کا کہنا ہے کہ وہ سیدھی سچی بات کرنے کے عادی ہیں .انہوں نے کہا کہ مجھے بتائیں یہ بڑے بڑے دو نمبراینکرز اوران کے مالکان کیا وہ کبھی کالعدم جماعتوں کے قائدین کے خلاف بات کریں گے ، مبشرلقمان کہتے ہیں کہ میں جانتا ہوں‌ کہ یہ ایسی کالعدم جماعتوں کے قائدین کے بارے میں کبھی بھی ایسی بات نہیں کریں گے کیوں کہ ان کو معلوم ہے کہ اس الزام تراشی اوربہتان بازی کا جو ان کو جواب ملے گا وہ بہت خطرناک ہے

مبشرلقمان نے کہا کہ میں مولنا طارق جمیل کو بہت قریب سے جانتا ہوں وہ نہایت نرم دل انسان ہیں ، تبلیغ کے میدان کے آدمی ہیں ، وہ کسی سے انتقام نہیں لیتے وہ تو ہمیشہ گالیوں کے جواب میں دعائیں دیتے ہیں ، ان کا کہنا ہے کہ جس طرح چند دنوں سے ان کی شخصیت کو متنازع بنایا جارہا ہے ، یہ قابل مذمت ہے

مبشرلقمان نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ میں چپ ہوں اس لیئےکہ چونکہ یہ رمضان المبارک کا مہینہ ہےبس یہی کہتا ہوں کہ خدارا اپنے عیبوں پرپردہ ڈالنے کے لیے دوسروں کو عیب دارنہ کریں ، ورنہ اگرباز نہ آئے تو پھرمیں سب دو نمبراینکرز اوردونمبرمیڈیا مالکان کی دونمبریاں جب اہل وطن کےسامنے رکھوں گا تو پھر ان کو سرچپھانے کے لیے جگہ نہیں ملے گی ،

انہوں‌نے کہا کہ جن کو میڈیا میں سب سے زیادہ شریف کہا جاتا ہے اوران کی شرافت کو مسلمہ کہا جاتا ہے وہ زیادہ نہیں بس ایک ہی سوال کا جواب دیں کہ کس نے نظریہ پاکستان کے نام پرزمینوں پرقبضہ کیا ، ان کا کہنا ہے کہ بس میں پھر کہتا ہوں کہ باز آجائیں ورنہ پھرایسے انکشافات ہوں گے کہ کوئی اپنے آپ کو سنبھال نہیں سکے گا

Leave a reply