جمائمہ گولڈ سمتھ جن کی حال ہی میں فلم وٹس لو گاٹ ٹو ڈو ود اٹ ریلیز ہوئی ہے اس کی ریلیز کے بعد انہوں نے ایک پاکستانی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں پاکستان میں اس وقت آئی جب میری عمر محض بیس برس تھی جب میں تیس برس کی ہوئی تو یہاں سے یوکے شفٹ ہو گئی ، دس سال تک میں نے جوائنٹ فیملی سسٹم میں گزارا ، میرے سابق شوہر کے بہن بھائی ان کے والدین کے ساتھ رہی تو رشتوںکی اہمیت کا اندازہ ہوا ، اس دوران میں نے دیکھا کہ ارینج میرج دیرپا ہوتی ہے، یہ چیز جب میں نے اپنے دوستوںکو یوکے میں بتائی تو وہ مجھ پہ ہنستے تھے ، ویسے بھی میںپاکستان میں رہ کر دیکھ چکی تھی کہ یہ ملک کیسا ہے میںنے محسوس کیا کہ اس کی پازیٹیو سائیڈدنیا کو نہیں دکھائی جاتی اس لئے
میری خواہش تھی کہ میں ایسا کروں اور میںنے اپنی فلم کے زریعے یہ خواہش پوری کی. پاکستان سے مجھے بہت محبت ہے یہاں کی مٹی کی خوشبو میری روح میں سمائی ہوئی ہے. یہ میرا گھر ہے. ایک سوال کے جواب میں جمائمہ نے کہا کہ میرے بچوںنے میری فلم دیکھی اور انہیں پسند آئی وہ فلم دیکھنے کے دوران ہنستے رہے اور بہت زیادہ لفط اندوزہوئے.