پاکستان کوفلاحی ریاست بنانا چاہتا ہوں اگریہ طریقہ کامیاب نہ ہوسکا توپھردوسرا اختیارکروں گا،وزیراعظم نے بہت بڑا اشارہ کردیا

0
30

اسلام آباد :پاکستان کوفلاحی ریاست بنانا چاہتا ہوں اگریہ طریقہ کامیاب نہ ہوسکا توپھردوسرا اختیارکروں گا،وزیراعظم نے بہت بڑا اشارہ کردیا،اطلاعات کے مطابق انہوں ںے کہا کہ جس نے بھی اپنی زندگی میں مقابلہ کیا ہو وہ یوٹرن کا مطلب سمجھتا ہے۔ حالات کے ساتھ ساتھ حکمت عملی تبدیل کی جاتی ہے۔ میرا نظریہ پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا ہے اور میں اسی مقصد کے لیے ایک طریقہ ناکام ہوگا تو دوسرا اختیار کروں گا۔

اپوزیشن کے خلاف نیب کیسز کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ تمام کیسز ہمارے آنے سے پہلے بنائے گئے تھے۔ نیب ہمارے ماتحت نہیں ہمارا اختیار صرف جیلوں پر ہے۔

عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن کا پہلے دن سے ایجنڈا ایک ہی تھا۔ ہم تو پہلے دن الیکشن پر تحقیقات کے لیے آمادہ تھے لیکن یہ اس کے لیے بنائی گئی کمیٹی میں آئے تک نہیں۔ پھر فیٹیف کے لیے ہونے والی قانو سازی میں 34 ترامیم کا مطالبہ کیا جس کا مقصد نیب ختم کرنا تھا۔

جب ہم کہتے ہیں کہ این آر او نہیں دیتے تو اس کا مقصد یہی ہوتا ہے کہ احستاب کے ان قوانین میں تبدیلی نہیں کرنے دیں گے۔ نہ صرف نیب بلکہ ایف آئی اے اور دیگر اداروں میں جو تحقیقات چل رہی ہیں ہم چاہتے ہیں وہ تکمیل تک پہنچیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ وفاق اور صوبوں میں جہاں بھی کسی وزیر سے متعلق کرپشن کی اطلاعات ملتی ہیں تو میں اپنے ایسے ایک ایک وزیر کی آئی بی کے ذریعے خود تحقیقات کرواتا ہوں۔

ہمارے زمانے میں صرف شہباز شریف کا کیس بنا ہے۔ ان کے دفتر میں کام کرنے والے دو ملازم پکڑے گئے جن کے بینک اکاؤنٹ سے اربوں روپوں کی منتقلی کے ثبوت ملے۔

انہوں نے کہا کہ 5 سال میں نوکریاں فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ ہمارے پانچ سال میں نوکریاں ایک کروڑ اور گھر پچاس لاکھ سے بھی زیادہ ہوجائیں گے۔ بنڈل آئی لینڈ اور راوی اربن پراجیکٹ ہمارے دو بڑے منصوبے ہیں جس سے یہ ممکن ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کی تاریخ میں سیمنٹ کی پیداوار سب سے زیادہ ہوچکی ہے۔ یہ دو نئے شہر بسنے جارہے ہیں۔ راوی پراجیکٹ کے لیے لوگوں سے زمینیں لینے کے کوئی زبردستی نہیں کی جارہی، اس حوالے سے غلط خبریں پھیلائی جارہی ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ان منصوبوں سے نوکریاں ملیں گی اور سمندر پار پاکستانی یہاں سرمایہ کریں گے۔ ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر کی صورت حال بہتر ہوگی۔

عمران خان نے کہا کہ بی آر ٹی کا ایشیائی ترقیاتی بینک کا منصوبہ ہے۔ اس منصوبے پر ہمیں سبسڈی نہیں دینا پڑے گی۔ اس منصوبے کی شفافیت کے حوالے سے کوئی بھی سوال اٹھے گا تو ہم تحقیقات کروانے کے لیے تیار ہیں۔

Leave a reply