معروف گلوکار اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما ابرارالحق کو ٹوئٹر پرتنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
باغی ٹی وی : گلوکار و سیاستدان نے 26 نومبر کو ٹوئٹر پر مختصر ویڈیو شیئر کی، جس میں ایک بچی کو باورچی خانے میں روٹی تیار کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بچی چھوٹی روٹی تیار کر رہی ہیں اور اسی دوران ان کی والدہ کی آواز بھی سنائی دیتی ہے۔
Right age for the training 😊 pic.twitter.com/7qVs3bc02H
— Abrar Ul Haq (@AbrarUlHaqPK) November 25, 2021
مذکورہ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے ابرارالحق نے کیپشن میں لکھا کہ تربیت کے لیے سب سے بہترین عمر یہی ہے-
عمران خان نے خواب دکھا کر چکنا چور کر دیئے : عفت عمر
گلوکار کی ٹوئٹ پر درجنوں افراد نے تبصرے کیے جبکہ اسے ری ٹوئٹ بھی کیا گیا۔
https://twitter.com/mahwashajaz_/status/1463863830837186563?s=20
ان کی ویڈیو پر کمنٹ کرنے والے زیادہ تر افراد نے گلوکار کو تنقید کا نشانہ بنایا صحافی و بلاگر مہوش اعجاز نے انہیں یاد دلایا کہ روٹی پکانے کا تعلق کسی مخصوص صنف سے نہیں بلکہ یہ ایک مہارت ہے کاش یہی تربیت لڑکوں کو بھی دی جاتی اور ہم سوشل میڈیا پر ان کی ویڈیوز بنا کر لوگوں کو فخر سے دکھاتے۔
For many South Asian feminists, making the perfect gol roti is symbolic of women’s oppression; it is the bar against all women eventually get measured regardless of all their other skills & accomplishments. It is a monotonous task very rarely assigned to men.
— Nida Kirmani (@NidaKirmani) November 26, 2021
سماجی کارکن اور وکیل ندا کرمانی نے ابرارالحق کی ویڈیو پر رد عمل دیتے ہوئے ٹوئٹ کی کہ پاکستان سمیت متعدد جنوبی ایشیائی ممالک میں گول روٹی بنانے کو خواتین سے منسوب کیا جاتا ہے اور یہ ایک طرح کا جبر بھی ہے اور مذکورہ مہارت کو کبھی مرد حضرات سے منسوب کیا ہی نہیں جاتا۔
For those asking ‘what’s the big deal’ re: Abrar ul Haq’s video of his little daughter making rotis. No, it’s not a crime against humanity, & yes she’s cute, but context matters.
— Nida Kirmani (@NidaKirmani) November 26, 2021
ندا نے لکھا کہ پوچھنے والوں کے لیے ‘بڑی بات کیا ہے ابرار الحق کی اپنی چھوٹی بیٹی کی روٹیاں بناتے ہوئے ویڈیو۔ نہیں، یہ انسانیت کے خلاف جرم نہیں ہے، اور ہاں وہ پیاری ہے، لیکن سیاق و سباق کی اہمیت ہے-
کراچی سفید شیر کی ہلاکت: شوبز فنکار انتظامیہ پر برہم، چڑیا گھر بند کرنے کا مطالبہ
ایک اور صارف نے گلوکار کی ویڈیو کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے ان کی بات کو درست قرار دیا، تاہم ساتھ ہی انہیں طعنہ دیا کہ وہ دونوں صنف لکھنا بھول گئے۔
اسی طرح دیگر درجنوں افراد نے بھی ابرارالحق کے کیپشن پر اعتراض کرتے ہوئے انہیں یاد دلایا کہ روٹی پکانا دیگر مہارتوں کی طرح کی ایک مہارت ہے، جو مرد و خواتین دونوں کو آنی چاہیے۔
https://twitter.com/yestroublemaker/status/1464182521789399065?s=20
جہاں لوگوں نے ان پر تنقید کی، وہیں بعض لوگوں نے ابرارالحق کے حق میں بھی کمنٹ کیے اور لکھا کہ گلوکار کی جانب سے ویڈیو شیئر کیے جانے کے بعد اب لبرلز اور فیمنسٹ افراد آگ بگولہ ہوجائیں گے-
People could have enjoyed this tweet but nope… Feminism agya kahin se.
Kids enjoy doing this stuff alot and my 4 year old LARHKA makes paratha for his breakfast every day and it's impossible to make him leave the kitchen. Kia hogya he logon ko. 🙄— Maha (@healthepain77) November 25, 2021
Get ready for the bashing 😜
— Fãtîmå🤍 (@Kan__Fatima) November 25, 2021
All Naan Bai Association condemn this statement, all Tandoors are run by Males with perfection in Gol roti making 😋😂😂
One thing is for sure with this tweet, Nida can't make a Gol Roti 😋😜😂😂 Nida try a Square paratha instead its lovely too 😜 pic.twitter.com/N51nQ9Zk1o
— Omar Bin Muaz (@OmarBinMuaz1) November 26, 2021
اگر شادی کر کے بیوی کو لانے کا واحد مقصد اس سے گول روٹی پکوانا ہوتا تو مرد کبھی یہ حماقت نہ کرتا۔ تندور کی گول روٹی بیوی کے خرچے سے بہت سستی پڑتی ہے اور تندور والا بحث بھی نہیں کرتا جتنی مانگو مسکراتے ہوے دے دیتا ہے اس کے نخرے بھی نہیں اٹھانے پڑتے،اس کو گھر بھی نہیں رکھنا پڑتا۔۔۔
— اکبر باجوہ (@AkbarBaajwa) November 26, 2021