بین الاقوامی ایجنسی نے 188 ممالک میں پی آئی اے پرپابندی لگانے کی دھمکی دے دی

0
30

اسلام آباد : خبردار:اگرپاکستانی پائیلٹس بین الاقوامی معیارپرپورا نہ اترے تو188 ممالک میں پی آئی اے پرپابندی لگ سکتی ہے،اطلاعات کے مطابق اقوام متحدہ کی ایک خصوصی ایجنسی انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (آئی سی اے او) کی ضرورت کے مطابق پائلٹ لائسنسنگ کے حوالے سے بین الاقوامی معیار پر پورا نہ اترنے پر پاکستان میں کام کرنے والی ایئر لائنز کو دنیا کے 188 ممالک میں چلانے پر پابندی عائد ہوسکتی ہے۔

پی آئی اے پہلے ہی لائسنس اسکینڈل کے الزام میں برطانیہ اور یورپی یونین کے لئے پرواز سے روک دیا گیا ہے۔اوراگراس عالمی ایجنسی کی طرف سے پابندی عائد ہوتی ہے تویہ پی آئی اے کے لیے تباہی سے کم نہ ہوگا

ذرائع کے مطابق آئی سی اے او نے اپنے 179 ویں اجلاس کے 12 ویں اجلاس میں اپنے ممبر ممالک کو اہم حفاظتی تحفظات (ایس ایس سی) سے نمٹنے کے لئے ایک طریقہ کار کی منظوری دی۔

پاکستان کو آئی سی اے او کی رکن ریاست ہونے کی وجہ ان آٹھ ممالک میں‌ شامل کیا گیا تھا جو ایس ایس سی سے نمٹنے میں ناکام رہے تھے۔

آئی سی اے او نے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کو ملک میں سول ایوی ایشن کے سلامتی کے خدشات کے پیش نظر ایک سخت انتباہ بھی جاری کیا۔

ذرائع کے مطابق اس عالمی ایجنسی برائے ہوا بازی نے 3 نومبر کو اپنے خط میں کہا ہے کہ پی سی اے اے پائلٹ کے لئے لائسنس دینے کے عمل کے سلسلے میں اہلکاروں کے لائسنس اور تربیت کے حوالے سے بین الاقوامی معیار کو پورا کرنے میں ناکام رہا ہے۔

اس عالمی ایجنسی برائے ہوابازی نے دھمکی دی ہے کہ ایسی صورت میں پاکستان کے ہوائی جہاز اور پائلٹوں کو دنیا کے 188 ممالک میں پرواز سے روکنے کا امکان ہے۔

یاد رہےکہ چند ماہ قبل وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا تھاکہ پی آئی اے کے 141 سمیت 262 پائلٹس بوگس دستاویزات کے ذریعے نوکریاں کررہے ہیں ، جس کا دنیا بھر میں نوٹس لیا گیا تھا

آئی سی اے او کی طرف سے جاری کردہ انتباہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے پاکستان ایئر لائنز پائلٹس ایسوسی ایشن (پالپا) کے ترجمان نے کہا: "اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے اور یہ پاکستان کی ہوا بازی کی صنعت کے لئے ایک مکمل تباہی ہوسکتی ہے”۔

انہوں نے مزید کہا ، "پالپا جون 2020 سے اس مسئلے کو اٹھا رہے تھی لیکن بدقسمتی سے اس سے متعلقہ حکام نے نظرانداز کیا”۔

"پالپا نے بین الاقوامی طرز عمل کے مطابق نظام کو ازسر نو تشکیل دینے کے لئے متعدد آپشنز بھیجے تھے اور پیش کش بھی دی تھی۔”

پالپا نے وزیر اعظم عمران خان سے درخواست کی ہے کہ وہ مداخلت کریں اور ایک خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دیں تاکہ اس معاملے کو فوری طور پر حل کیا جاسکے۔

خیال رہے کہ آئی سی اے او کی جانب سے دیئے گئے 90 دن کی میعاد ختم ہونے کے بعد اگر پاکستان دیگر چار ممالک ان عالمی اصولوں پرپورا نہیں اترتے تو پھر اس کے رجسٹرڈ ہوائی جہاز اور پائلٹوں کو 188 ممالک میں پرواز کرنے سے روک دیا جائے گا

Leave a reply