آئس فیکٹریوں کی جانب سے مضر صحت برف فروخت

قصور
آئس فیکٹریوں کی کھلے عام حفظان صحت کی دھجیاں،فوڈ اتھارٹی و ضلعی انتظامیہ خاموش تماشائی،ناقص پانی سے برف بنانے کا عمل جاری

تفصیلات کے مطابق قصور اور گردونواح میں آئس فیکٹریوں کی طرف سے کھلے عام حفظان صحت کے اصولوں کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں جبکہ فوڈ اتھارٹی و ضلعی انتظامیہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہیں
آئس فیکٹریوں میں بننے والی برف میں کیڑے،مکوڑے شامل ہو کر آ رہے ہیں
نیز برف بنانے والے پرانے سانچوں کے باعث سانچوں کے ٹکڑے و زنگ برف کے اندر جم جاتا ہے جسے اسی طرح فروخت کیا جا رہا ہے
نیز زیادہ تر آئس فیکٹریوں نے واٹر فلٹریشن سسٹم بھی نہیں لگایا اور عام پانی سے ہی برف بنا کر فروخت کی جا رہی ہے
واضع رہے کہ چند سال قبل ہوئے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے سروے کے مطابق قصور کی ٹینریوں کی صنعت کے باعث دین گڑھ قصور سے 8 کلومیٹر سرکل میں زیر زمین پانی پینے کے قابل نہیں مگر اس کے باوجود قصور شہر میں آئس فیکٹری مالکان نے عام واٹر پمپ بورنگ کروا رکھی ہے اور کوئی فلٹریشن سسٹم نہیں لگایا
ناقص پانی سے بنائی گئی اور سالوں پرانی سانچوں میں بننے والی برف انتہائی مضر صحت ہے جس سے کئی امراض جنم لے رہے ہیں جس کو روکنے کیلئے ضلعی انتظامیہ و فوڈ اتھارٹی کو واٹر فلٹریشن سسٹم اور حفضان صحت کے اصولوں پر برف بنانے کیلئے کاروائی کرنی ہو گی

Leave a reply