لاہور: معروف فنکار اور ڈراما نگار انور مقصود کا کہنا ہے کہ ہماری حکومت عوام کی مدد نہیں کر رہی تو فلم کو کیا کرے گی۔اب تو بس ایک ہی حل ہےکہ اگرشیخ رشید ،ریما اور شہباز شریف، میرا جیسی کاسٹ ہو تو شاید حکومت فلم انڈسٹری کونئی زندگی مل سکے ورنہ حالات کچھ بہتر نظرنہیں آرہے
انور مقصود کا پلے ”ساڑھے 14 اگست “یوم آزادی کے موقع پر پیش کیا جائیگا
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انورمقصود نے فلم انڈسٹری کے حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں فلم انڈسٹری کو حکومت کی حمایت حاصل ہوتی ہے ہمارے یہاں نہیں ہے۔انورمقصود نے کہا کہ ہمارے یہاں عوام کو نہیں ہے تو فلموں کو کیا کریں گے، وزیر کے لئے ضروری ہونا چاہیے کہ وہ کسی نہ کسی ہیروین کے ساتھ فلموں میں کام کریں۔ اگر شیخ رشید ، ریما اور شہباز شریف اور میرا جیسی کاسٹ ہو تو شاید پاکستانی فلم انڈسٹری کے حالات بہتر ہو جائیں۔
لقمان ولا میں انور مقصود کی آنر میں تقریب کا اہتمام
پاکستان کی موجودہ صورت حال پر خوبصؤرت تبصرہ کرتے ہوئے کراچی کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ بعض شہراجڑنے کے لئے بنائے جاتے ہیں کراچی ان میں سے ایک ہے۔ لوگ کراچی سے نکل کر لاہور اور اسلام آباد جا رہے ہیں، کچھ دن بعد لوگ لاہور اور اسلام آباد سے بھی نکل کر کہیں اور جائیں گے ۔
انور مقصود کو معافی مانگنی پڑ گئی لیکن کیوں؟
انورمقصود شہروں میں ویرانیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ک ڈیفنس کی خراب صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے انور مقصود نے کہا کہ ڈیفنس کی حالت تو 1947 سے بہت اچھی ہے لیکن ہاں ڈیفنس سوسائٹی کی حالت خراب ہے۔ وہ خیابان بخاری میں رہتے ہیں جہاں ہفتوں تک ڈیڑھ ڈیڑھ فٹ تک پانی ان کے گھر کے باہر کھڑا رہا۔
عمران خان کے نو حلقوں سے بیک وقت انتخابات لڑنے کے حوالے سے انور مقصود نے کہا کہ وہ کرکٹ کے کھلاڑی ہیں گیارہ سے بیک وقت لڑسکتے ہیں۔ مگر غلطی سے عمران خان ہاکی کے اسٹیڈیم میں آگئے۔انہوں نے کہا کہ میں نے اتنے لوگوں کو کبھی نکلتے ہوئے نہیں دیکھا، ہو سکتا ہے کہ وہ لوگ جو عمران کی طرف جا رہے ہیں وہ کسی اور کے خلاف اس کے طرف جا رہے ہیں۔