اگریہ حال ہے ہمارا تو پھرسمجھ لیں کہ آگے بھی بُرا حال ہے ہمارا:جویریہ صدیقی کا قول صدیق

0
27

اسلام آباد:اگریہ حال ہے ہمارا تو پھرسمجھ لیں کہ آگے بھی بُرا حال ہے ہمارا:جویریہ صدیقی کا قول صدیق،اطلاعات کے مطابق آج سیکٹر ای الیون میں لڑکے لڑکی کو برہنہ کرکے بلیک میل اور تشدد کرنے کے کیس میں اہم موڑ اس وقت آگیا جب متاثرہ لڑکی نے ملزمان کو پہچاننے سے انکار کردیا،

متاثرہ لڑکی نے کہا کہ پولیس نے یہ سارا معاملہ خود بنایا، میں نے کسی ملزم کو شناخت کیا نا ہی کسی کاغذ پر دستخط کیے، پولیس والے مختلف اوقات میں سادہ کاغذوں پر دستخط کرواتے،انگوٹھے لگواتے رہے، آج کے بعد میں پیش نہیں ہونا چاہتی، جج نے ہدایت کی کہ آپ کو پیش تو ہونا پڑے گا،عدالت نے متاثرہ لڑکی کے بیان پر وکلا کی مزید جرح کے لیے 18 جنوری کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی

اسی بے حسی کی بات کرتے ہوئے جویریہ صدیقی کہتی ہیں‌ کہ کون نہیں جانتا کہ ویڈیو کس نے بنائی اور کس کو نہیں پتہ کہ اس واقعہ کا سب کو پتہ ہے لیکن افسوس تو اس بات کا ہے کہ ایک طرف ظلم اورہرطرف چیخ وپکار تو دوسری طرف مجرم سے پیسے کی خاطرکمپرومائز،جویریہ کہتی ہیں‌ کہ اب بس ہونی چاہیے ایسے رویوں کو پنپنے کا موقع نہیں ملنا چاہیے کہ جن سے معاشرے میں ظالم کی رسی اور بھی دراز ہواورمظلوم کی مدد کرنے والے مظلوم کی مصلحت کا شکار ہوں ، وہ کہتی ہیں اگریہ حال رہا توپھرمعاشرہ قائم نہیں رہےگا اورکل کو پولیس بھی اپنی جان کی امان چاہتے ہوئے”جیسے کوئی کرتا ہے کرنے دو”کے اصول پرکاربند ہوجائے تواس کا نتیجہ بہت بڑی تباہی کی صورت میں ہوگا

 

 

جویریہ صدیقی کہتی ہیں کہ اسلام آباد کے بدنام زمانہ اس کیس کی ساری دنیا نے ویڈیو میں مجرم کو دیکھا ہے یہ ویڈیو بنوائی بھی اس نے اور پھیلائی بھی اس نے ریاست کم از کم دس سال قید بامشقت میں مجرم کورکھےجوڑا اگر مکر بھی جائے توویڈیو کا ثبوت موجود ہےاس لئے عدالت کو مجرم کو سخت سزا دینی چاہیے۔

جویریہ کہتی ہیں کہ اگرمعاشروں کو قائم رکھنا ہے اورجرم اور مجرم کے خلاف مزاحمت کرنے کی تمنا کو قائم رکھنا ہے تو پھر ریپ پورنوگرافی قتل کے مجرمان کو معافی نہیں ملنی چاہیے، اور ضرور ملنی چاہیے تب ہی کوئی ظالم کے خلاف اٹھے گا ورنہ سب اسی سیلاب میں بہہ جائیں گے پھر نہ کہنا

واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے سیکٹر ای الیون کے ایک فلیٹ میں لڑکا اور لڑکی کو جنسی طور پر ہراساں کرنے ان کی برہنہ ویڈیو بنانے اور انھیں جنسی عمل پر مجبور کرنے کا معاملہ سامنے آیا تھا جس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر بہت وائرل ہوئی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار بھی کیا

لیکن وہی لڑکی جو چیخ چیخ کرکہ رہی تھی کہ مجھے برہنہ کیا گیا اور پھرتشددکے ذریعے وہ کام کروایا گیا جس کو لفظوں میں بیان نہیں کیا جاسکتا مگرآج وہی مظلومہ اپنے بیان سے منحرف ہوکر کئی مظلوم خواتین لڑکیوں کے حوصلے پست کردیئے ہیں جو کہ شاید انصاف لینے کے لیے پرتول رہی تھیں لیکن اب شاید ان کے پرکٹ گئےہوں‌، جویریہ کہتی ہیں‌ کہ مجھے اسی چیز کے غم نے پریشان کررکھا کہ کہ مظلوم کی پیسے کی خاطر مصلحت سے "انصاف ” مررہا ہے”انصاف "انصاف سے انصاف مانگ رہا ہے کہ اگرنہیں ڈٹو گے تونام ونشان تک نہ ہوگا زمانے میں‌

Leave a reply