علی ظفر میشا شفیع کیس: عفت عمر عدالت میں پھر پیش نہ ہو سکیں، لینا غنی نے بیان ریکارڈ کرا دیا

0
32

اداکار و گلوکار علی ظفر کی جانب سے گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف دائر کیے گئے ہتک عزت کے کیس کی سماعت ہوئی-

باغی ٹی وی : لاہور کی سیشن کورٹ میں ایڈیشنل سیشن جج اظہر اقبال رانجھا نے گلوکار علی ظفر کے ہتک عزت کے دعوی پر سماعت کی17 فروری کو ہونے والی سماعت میں میشا شفیع کی گواہ اداکارہ عفت عمر جرح کے لیے ایک مرتبہ پھر پیش نہ ہوئیں۔

سماعت کے دوران میشا شفیع کے وکیل نے کہا کہ اداکارہ عفت عمر کراچی میں مصروف ہیں جس کی وجہ سے وہ آج پیش نہیں ہوسکتیں۔

دوران سماعت گلوکار علی ظفر کے وکیل نے کہا کہ عفت عمر نے علی ظفر کے خلاف دوبارہ ٹوئٹ کی ہے وکیل کے مطابق علی ظفر پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی ٹیم پشاور زلمی کے برانڈ ایمبیسڈر مقرر ہو رہے ہیں جس پر عفت عمر نے ٹوئٹ کی۔

وکیل نے مزید کہا کہ ابھی علی ظفر کے خلاف ہراسانی کا الزام ثابت بھی نہیں ہوا۔

علی ظفر کے وکیل نے اداکارہ عفت عمر کی ٹوئٹ عدالت میں پیش کی اور کہا کہ علی ظفر کی عزت اچھالی جا رہی ہے۔

17 فروری کو ہونے والی سماعت میں میشا شفیع کی گواہ لینا غنی کا بیان بھی قلمبند ہوا لینا غنی نے بتایا کہ وہ سماجی کارکن ہیں اور خواتین کے حقوق کے لیے آواز بلند کرتی ہیں۔

لینا غنی نے کہا کہ انہوں نے نیشنل کالج آف آرٹ سے تعلیم حاصل کی اور کیمبرج سے ماسٹر کی ڈگری مکمل کی، ماسٹر تعلیم مکمل ہونے کے بعد انہوں نے لندن میں بہت بڑی برانڈز کے ساتھ کام کرنا شروع کیا میں نے لندن میں بہت بڑی شخصیات کے ساتھ کام کیا اور پاکستان واپس آ کر مختلف برانڈز کے ساتھ کام کرنا شروع کیا’۔

لینا غنی نے اپنے بیان میں کہا کہ علی ظفر این سی اے میں مجھ سے جونیئر تھے اور میں انہیں اتنا نہیں جانتی تھی ان کی بیوی عائشہ فضلی کو بھی نہیں جانتی تھی میں نے علی ظفر کو 2014 میں جاننا شروع کیا میں نے علی ظفر کی منگنی پر ان کی بیوی کا میک اپ کیا تھا۔

لینا غنی نے کہا کہ لندن میں فیملی ٹور میں ان کی دوست زارا شاہجہاں اور عمارہ حکمت نے علی ظفر سے ملاقات کروائی تھی زارا شاہجہاں علی ظفر کی بیوی عائشہ کی بہت اچھی دوست ہیں۔

بیان میں لینا غنی نے کہا کہ زارا شاہجہاں لندن میں 9 جون 2014 کو اپنے کپڑوں کی نمائش کررہی تھیں جہاں انہوں نے علی ظفر کو بھی مدعو کیا تھا ہم ریڈ کارپٹ پر موجود تھے علی ظفر نے میری اجازت کے بغیر میرے کندھے پہ ہاتھ رکھا اور ہاتھ رکھتے ساتھ ہی کہا لینا دیکھو باہر بارش ہورہی ہے علی ظفر نے مزید کہا کہ لینا میرا دل کررہا ہے کہ میں آپ کا بوسہ لوں اور میں یہ سنتے ہی ایک دم چونک گئی-

لینا غنی نے کہا کہ میں علی ظفر کے نازیبا الفاظ سن کر ریڈ کارپٹ سے اترگئی۔

لینا غنی نے بتایا کہ بیروت ایکسپریس میں ڈنر کے دوران علی ظفر نے ان سے دوبارہ نازیبا گفتگو کی اس موقع پر ان کی دوست اور علی ظفر کی اہلیہ بھی موجود تھیں علی ظفر کی بیہودہ باتوں سے میں اپنی حدود کا تعین کیا ایسے سوال کبھی میری دوستوں نے بھی مجھ سے نہیں پوچھے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ علی ظفر نے مجھے یہ بھی کہا کہ لینا اگر ہم دوست نہ ہوتے تو ہم ابھی کمرے میں بند ہوتے گلوکار کی ان باتوں کی وجہ سے میں ڈر گئی اور وہاں سے چلی گئی۔

لینا غنی کا کہنا تھا کہ یہ تمام واقعات انہوں نے زارا شاہجہاں عمارہ حکمت اور اپنی بہن کو بھی بتائے جس پر ان کے اہلخانہ اور دوستوں نے کہا کہ علی ظفر بیہودہ باتوں کا عادی ہے اسے نظر انداز کرو جس پر انہوں نے گلوکار سے دور رہنا شروع کردیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ علی ظفر کی اہلیہ عائشہ کی بے حد عزت کرتی ہوں اور ان سے مجھے ہمدردی بھی ہے۔

لینا غنی نے کہا کہ میشا شفیع کو 2018 میں اس وقت جانا جب انہوں نے علی ظفر کے خلاف ٹوئٹ کی تھی انہوں نے کہا کہ میشا نے 2004 میں این سی اے میں داخلہ لیا تھا تب وہ انہیں نہیں جانتی تھیں 2012 میں ہیلو میگرین میں میشا شفیع کے میک اپ کے دوران ان سے پہلی ملاقات ہوئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ میشا کی علی ظفر کے خلاف ٹوئٹ کا لنک ان کی دوست نے ان سے شیئر کیا تھا تب انہیں اس معاملے کا علم ہوا تھا۔

لینا غنی کا کہنا تھا کہ علی ظفر کے خلاف بیان دینے پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے انہیں ہراساں کرنا شروع کیا، گلوکار نے ٹی وی پر بیٹھ کر انہیں جیل بھجوانے کی دھمکی دی اورمجھے جھوٹا کہہ کر میری ساکھ متاثر کرنے کی بھی کوشش کی۔

لینا نے کہا کہ ایف آئی اے کے نوٹسز کے بعد میں نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور جب میں علی ظفر کے خلاف گواہی کے لیے پیش ہونے لگی تو میرے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کروا دیا گیا۔

لینا غنی نے کہا کہ علی ظفر نے ٹوئٹر سمیت تمام سوشل میڈیا کے ذریعے ان پر الزامات لگائے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کا جھوٹا دعویٰ دائر کیا گیا یہ ہائی پروفائل می ٹو کیس ہے اور ساری دنیا اس کیس کو دیکھ رہی ہے علی ظفر نے طیفا ان ٹربل میں کروڑوں روپے کمائے ان کا کوئی مالی نقصان نہیں ہوا۔

لینا غنی نے کہا کہ صدر مملکت نے علی ظفر کو پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ دیا، وزیراعظم نے علی ظفر کو نمل یونیورسٹی کا ایمبیسڈر بنایا ہے ان سب سے علی ظفر کی تشہیر ہوئی ہے نہ کہ بدنامی۔

عدالت میں لینا غنی کا بیان قلمبند ہونے کے بعد سیشن کورٹ نے اداکارہ میشا شفیع سمیت دیگر گواہوں کو جرح کے لیے طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 6 مارچ تک ملتوی کردی۔

Leave a reply