سابق وزیر اعظم عمران خان 70 برس کے ہو گئے

0
29

سابق وزیر اعظم عمران خان کی70 ویں سالگرہ آج منائی جارہی ہے۔

باغی ٹی وی :ملک بھر کے سیاستدانوں، سماجی رہنماؤں اور شوبز شخصیات کے علاوہ کھیل کے شعبے سے منسلک افراد کی طرف سے مبارکبادوں کا سلسلہ جاری ہے۔

عمران احمد خان نیازی پاکستانی سیاست دان اور سابقہ کرکٹ کھلاڑی اور پاکستان کے سابق وزیر اعظم ہیں اور پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ بھی ہیں۔ اس سے پہلے وہ 2002ء تا 2007ء اور2013ء تا2018ء تک پاکستان قومی اسمبلی کے رکن بھی رہ چکے ہیں انہوں نے 13 سال کی عمر میں کرکٹ کھیلنا شروع کر دی تھی۔

عمران خان 5 اکتوبر 1952 کو لاہور میں پیدا ہوئے، انہوں نے لاہور کے کیتھیڈرل اسکول اور ایچی سن کالج میں تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعد انگلینڈ کے رائل گرامر اسکول وورسٹر میں داخلہ لیا۔ 1972میں کیبل کالج آکسفورڈ میں داخلہ لیا۔ آکسفورڈ یونیورسٹی سے 1975 میں گریجوایشن مکمل کیا۔

ابتدائی طور پر اپنے کالج کے لیے کھیلا اور بعد میں ویلکیسشائر کے لیے، عمران خان نے 18 سال کی عمر میں پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم میں شمولیت اختیار کی اور اسی سال انٹرنیشنل کرکٹ کا آغاز برمنگہم میں انگلینڈ کے خلاف 1971ء سیریز سے کیا۔

آکسفورڈ سے گریجویشن کے بعد، انہوں نے 1976ء میں پاکستان میں کرکٹ کھیلنے کا آغاز کیا اور 1992ء تک کھیلا۔ انہوں نے 1982ء اور 1992ء کے رمیان میں ٹیم کےکپتان کےفرائض بھی سرانجام دیے خاص طور پران کی قیادت میں 1992ء میں پاکستان کرکٹ ٹیم نے 1992ء کے ورلڈ کپ میں فتح یاب رہی جو ان کی اہم وجہ شہرت سمجھی جاتی ہے۔

انہوں نے 88ٹیسٹ میچوں میں 3807 رنز بنائے۔ 362 وکٹیں حاصل کیں۔ ٹیسٹ کرکٹ میں 6 سنچریز اور 18 ففٹیز بنائیں۔175ون ڈیز میں 3709 رنز بنائے، 182 وکٹیں حاصل کیں۔ انہوں نے ون ڈیز میں ایک سنچری، 19 ففٹیز بنائیں۔ 139ون ڈیز میں قیادت کی، 75 جیتے، 59 میں شکست ہوئی۔48ٹیسٹ میچوں میں قیادت کی، 14 جیتے، 8 ہارے۔


عمران خان نے ریٹائرمنٹ کے بعد شوکت خانم اسپتال کے لیے فنڈ ریزنگ شروع کی۔ 1994 میں شوکت خانم میموریل کینسر اسپتال لاہور نےکام شروع کر دیا۔ دوسرا شوکت خانم اسپتال 2015 میں پشاور میں مکمل ہوا۔ 2008میں یونیورسٹی آف بریڈ فورڈ کے تعاون سے نمل کالج میانوالی قائم کیا۔

عمران خان نے 25اپریل 1996 کو پاکستان تحریک انصاف کی بنیاد رکھ کر سیاست میں عملی قدم رکھا۔1997کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کے پلیٹ فارم سے حصہ لیا۔

2002کے عام انتخابات میں پہلی بار میانوالی کے حلقے سے ایم این اے منتخب ہوئے۔ 2007 پرویز مشرف کے خلاف پی ڈی ایم کی تحریک کا حصہ بنے اور اسمبلی رکنیت چھوڑ دی۔پاکستان تحریک انصاف نے 2008 کے عام انتخابات کا بائیکاٹ کیا۔

30اکتوبر 2011 کا لاہور جلسہ عمران خان کے لیے سنگ میل ثابت ہوا۔2013کے عام انتخابات میں تحریک انصاف نے 35 نشستیں جیتیں۔خیبر پختون خوا میں الیکشن جیت کر پی ٹی آئی نے حکومت قائم کی۔ مرکز میں دھاندلی کے خلاف 14اگست 2014 سے 17 دسمبر تک اسلام آباد میں دھرنا دیا، اور عوام میں خوب مقبولیت سمیٹی۔

2018کے عام انتخابات میں تحریک انصاف سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری۔ تحریک انصاف نے مرکز، خیبر پختون خوا اور پنجاب میں حکومت سازی کی، تاہم 2022 اپریل میں دیگر پارٹیوں نے انہیں عدم اعتماد کے ووٹ سے وزارت عظمی سے ہٹا دیا گیا۔

انہیں حکومت پاکستان کی جانب سے صدراتی ایوارڈ بھی ملا۔ علاوہ ازیں 1992ء میں انسانی حقوق کا ایشیا ایوارڈ اور ہلال امتیاز (1992ء) میں عطا ہوئے۔ آپ بریڈفورڈ یونیورسٹی، برطانیہ کے چانسلر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔

1995ء میں عمران خان نے برطانوی ارب پتی تاجرسرجیمز گولڈ سمتھ کی بیٹی، جمائما گولڈ سمتھ سےشادی کی جمائما گولڈ سمتھ نے شادی سے پہلے اسلام قبول کر لیا اور ان کا اسلامی نام جمائما خان ہے۔ اس شادی کا شہرہ پوری دنیا میں ہوا اور عالمی میڈیا نے اس کو خصوصی اہمیت دی۔ 22 جون، 2004ء کو انہوں نے طلاق کا اعلان کیا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی مصروف زندگی کی وجہ سے انہیں وقت نہیں دے پاتے تھے۔

8 جنوری، 2015ء کو عمران خان برطانوی و پاکستانی صحافی ریحام خان کے ساتھ رشتہِ ازدواج میں بندھ گئے۔ 30 اکتوبر، 2015ء کو دونوں نے طلاق کی کارروائی شروع کرنے کی تصدیق کر دی۔ اور عمران خان کی یہ شادی بھی ناکام رہی۔

2017ء کے اواخر اور 2018ء کے آغاز میں کئی خبریں آئیں کہ عمران خان نے اپنی روحانی پیشوا بشری بی بی سے شادی کر لی ہے۔ تاہم عمران خان تحریک انصاف کے دیگر افراداور مانیکا خاندان نے اس افواہ کی نفی کی-

7 جنوری 2018ء کو پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹریٹ نے ایک بیان جاری کیا کہ عمران خان نے بشری بی بی کو شادی کے لیے پیغام دیا ہے تاہم ابھی اسے قبول نہیں کیا گیا۔فروری 2018ء کو، پی ٹی آئی نے تصدیق کی کہ عمران خان نے بشری بی بی سے شادی کر لی ہے-

Leave a reply