ہمیں خود میدان میں اترنا ہوگا۔ اک اہم اور ضروری پیغام بقلم:عبدالحفیظ چنیوٹی

0
31

ہمیں خود میدان میں اترنا ہوگا۔

اک اہم اور ضروری پیغام

بقلم:عبدالحفیظ چنیوٹی

اسلام دنیا کا وہ واحد مذہب ہے جو سراپا خیر و رحمت ہے حسن سلوک خیر خواہی سے عبارت ہے دوسروں کے ساتھ اچھا برتاؤ اور مخلوق خدا کی خدمت اس کا طرۂ امتیاز ہے یہی وجہ ہے کہ اس دین کو رحمت اس کے خدا کو رحمن ورحیم اور اس دین کے نبی کو رحمۃ اللعالمین کہا گیا ہے

اسلام میں احترام انسانیت اور خلق خدا کے ساتھ ہمدردی وغمخواری کوبڑی قدر کی نگاہ سے دیکھا گیا ہے کلام اللہ اور احادیث مبارکہ میں جگہ جگہ خدمت انسانیت کو بہترین اخلاق اور عظیم عبادت قرار دیا ہے چناں چہ قرآن کریم میں خدمت خلق پر ابھارتے ہوئے بہترین انداز میں کہا گیا ہے کہ "لیس البر ان تولو وجوه‍كم قبل الشرق والمغرب ولكن البر من آمن بالله واليوم الآخر والملئكة والكتاب والنبيین وآتي المال على حبه ذوي القربي واليتمي والمسكين وابن السبيل والسائلين وفي الرقاب  الخ۔ (البقرہ۔ ١٧٧)

(ترجمہ)سارا کمال اسی میں نہیں ہے کہ تم اپنا رخ مشرق کی جانب کرو یا مغرب کی جانب لیکن اصلی کمال تو یہ ہے کہ کوئی شخص اللہ پر یقین رکھے اور قیامت کے دن پر اور فرشتوں پر اور کتب سماویہ پر اور پیغمبروں پر اور وہ شخص مال دیتا ہو اللہ کی محبت میں اپنے حاجتمند رشتہ داروں کو اور نادار یتیموں کو اور دوسرے غریب محتاجوں کو بھی اور بے خرچ مسافروں کو اور لاچاری میں سوال کرنے والوں کو اور قیدی اور غلاموں کی گردن چھڑانے میں بھی مال خرچ کرتا ہو ۔

کم ہمتی سے کیوں نہ ہو توہینِ زندگی

انسان کا وقار تو عزمِ جہاں میں ہے

ہمیں دوسروں کیلئے آسانی پیدا کرنے کا سوچنا ہوگا اور عملی کام کیلئے میدان میں اترنا ہوگا۔
جب ہم گلیوں بازاروں میں چلتے ہیں تو ہماری گلیاں، محلے، بازار اور ہمارے شہر کی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوتی ہیں اور ان ٹوٹ پھوٹ کی شکار گلیاں بازار ہمارے لوگوں کیلئے تکلیف کا باعث اور بعض اوقات جان لیوا بھی ثابت ہوتی ہیں اور اسی طرح ہمارے شہر کی گلیاں بازار اور شہر کا تقریبا کافی حصہ اندھیرے میں ڈوبا رہتا ہے،
ان چھوٹی چھوٹی باتوں میں ہماری غیر ذمہ داری ہمارے محلے، بازار اور شہر کو حادثوں کا مرکز اور خوبصورتی کو ختم کرنے کا اور اندھیرے میں غرق کر دینے کا باعث بنتا ہے۔
اب ہمارے کرنے والے کام کیا ہیں؟
1 ہمیں چاہئیے ہم اپنی گلی محلے میں پڑے کھڈے درست کریں،
2 محلے میں موجود گھروں اور مساجد کو صاف ستھرا رکھیں،
3 محلے کی مین اور ضرورت کی جگہ پر روشنی کا انتظام کریں،

اور اگر یہ کام ممکن نہیں تو کم از کم ہر فرد کو چاہئیے کہ اپنے گھر، دکان، دفتر، کالج، سکول، فیکٹری و عبادت گاہ، ایسی وہ جگہیں جہاں ان کا روز بیٹھنا یا کام کرنا مقصود ہوتا ہے وہاں پر انسانیت کی بھلائی خدمت انسانیت کہ یہ ابتدائی اقدامات لازمی طور پر اختیار کریں۔

Leave a reply