وزیراعظم شہباز شریف نے عمرانخان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمران نیازی ملک کے خلاف کھلی دھمکیاں دے رہے ہیں۔
باغی ٹی وی : وزیراعظم شہباز شریف نے ٹوئٹرپربیان میں کہا کہ عمران نیازی ملک کے خلاف کھلی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ اگرکسی کو ثبوت کی ضرورت تھی کہ نیازی حکومتی عہدے کے لئے نااہل ہیں تو ان کا تازہ انٹرویو کافی ہے۔
سیاسی رہنما عمران خان پر برس پڑے،ناپاک بیان پر گلی گلی احتجاج کی ہدایت
While I am in Turkey inking agreements, Imran Niazi is making naked threats against the country. If at all any proof was needed that Niazi is unfit for public office, his latest interview suffices. Do your politics but don't dare to cross limits & talk about division of Pakistan.
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) June 2, 2022
شہباز شریف نے مزید کہا کہ سیاست کریں لیکن اس میں حد پارکرتے ہوئے پاکستان کو تقسیم کرنے کی بات کرنے کی جرات نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ میں ترکی میں ہوں اورپاکستان اورترکی کے درمیان مختلف معاہدوں پردستخط کررہا ہوں۔
قبل ازیں سابق صدر آصف علی زرداری نے عمران خان کے بیان کی سخت الفاظ میں مزمت کی تھی انہوں نے کہا تھا کہ کوئی بھی پاکستانی اس ملک کے ٹکرے کرنے کی بات نہیں کرسکتا یہ زبان ایک پاکستانی کی بلکہ مودی کی ہے ،عمران خان دنیا میں اقتدار ہی سب کچھ نہیں ہوتا ، بہادر بنو اور اپنے پاؤں پر کھڑے ہوکر سیاست کرنا اب سیکھ لو.
آصف زرداری نے کہا تھا کہ اس ملک کے تین ٹکرے کرنے کی خواہش ہمارے اور ہماری نسلوں کے جیتے جی نہیں ہوسکتی اور إِنْ شَاءَ ٱللَّٰهُ پاکستان تا قیامت آباد رہے گا،سابق صدر نے پاکستان پیپلز پارٹی کو بھی ہدایت دی کہ عمران خان کے اس ناپاک بیان پر گلی گلی احتجاج کریں.
اقتدار کیا گیا عمران خان پاکستان توڑنے کی باتیں کرنے لگے
واضح رہے کہ عمران خان نے نجی ٹی وی دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اگر اسٹیبلشمنٹ اس وقت صحیح فیصلے نہیں کرے گی تو لکھ کر دیتا ہوں کہ فوج سب سے پہلے تباہ ہوگی، فوج ہٹ ہوئی تو یوکرین کی طرح پاکستان کا ایٹمی پروگرام بھی ختم کردیا جائے گا۔
عمران خان نےکہا تھا کہ اگر ایٹمی پروگرام ختم ہوا تو ملک کے تین ٹکڑے ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ان لوگوں کو اقتدار سے نہیں نکلا گیا تو ملک کے جوہری اثاثے چھن جائیں گے۔
عمران خان نے حقیقی آزادی لانگ مارچ منسوخ کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا تھا کہ اگر میں یہ فیصلہ نہیں کرتا تو خانہ جنگی کا خدشہ تھا کیونکہ عوام بہت زیادہ مشتعل تھے۔