عمران خان کے آئی ایم ایف سے کئے گئے معاہدے پر عملدرآمد کے پابند ہیں،مفتاح اسماعیل

0
38

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ جو جو وعدے عمران خان نے کئے، وہ تمام وعدے ہمیں پورے کرنے پڑیں گے کیونکہ وہ وعدے وزیر اعظم پاکستان نے کئے تھے۔

باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق مفتاح اسماعیل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 4 سال پہلے جب ہم نے حکومت چھوڑی گندم ایکسپورٹ کرتے تھے پی ٹی آئی حکومت نے چینی ایکسپورٹ کی اور مہنگی امپورٹ بھی کی، اس سال پھر ہم گندم ایکسپورٹ کریں گے، گنا، گندم اور کپاس تینوں کی پیدوار ان کے دور میں کم ہوئی ہے، کیا فوڈ سیکیورٹی میں مشکوک افراد کو بٹھایا گیا ہے؟

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت میں تمام اشیاء کی پیداوار ہوئی ہےفوڈ سیکیورٹی میں ایسے افسر لگائے گئے جو کرپشن میں ملوث ہیں، پنجاب حکومت کی مدد سے کھاد اور گندم اسمگل کی گئی، یہ ایف آئی اے کی رپورٹ آئی ہے جو عمران خان نیازی کی حکومت کی ہے اٹک میں کتنے پیسے دے کر افسران لگوا رہا تھا، گندم افغانستان اسمگل کروائی گئی-

مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ کیا یوریا کی اسمگلنگ کرائی گئی ہے؟ یوریا کی اسمگلنگ میں بہت سے لوگ ملوث ہوتے ہیں، پنجاب حکومت کے بغیر یہ اسمگلنگ ممکن نہیں ہوتی ہم زراعت کو ٹھیک نہ کر سکے تو ملک آگے نہیں بڑھ سکتا اس سال 45 بلین ڈالرز کا تجارتی خسارہ ہوگا، چینی سستی دےرہےہیں،مزید سستی دینے کا کہہ دیا-

عمران خان کی فول پروف سیکیورٹی دی جائے،شہباز گل نے سیکرٹری داخلہ کو خط لکھ دیا

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اس سال پاکستان کا امپورٹ 75 ملیں ڈالر ہے، گندم اس وقت بہت مہنگی ہے جب ہم گئے تھے آٹا 35 تھا اب 80 تک جا پہنچا ہے، ہم گھی پر بھی سبسڈی دے رہے ہیں، کورونا میں بہت نقصان ہوا لیکن اس کا پاکستان کو بھی فائدہ بھی ہوا ہے۔

انہوں نےکہا کہ آئی ایم ایف نے ڈیڑھ ملین ڈالر ادا کئے، دنیا بھر سے بہت سارا پیسہ ملا، آخری وقت میں حکومت بچانے کے لئے تیل عمران نے سستا کیا، عمران خان اب تو بھنگڑے ڈال رہے ہیں لیکن وہ بھول رہے ہیں کہ سب بگاڑ کر گئے ہیں ہم نے کہاں ڈالر چھوڑا تھا اور اب ڈالر کہاں ملا ہمیں عوام خود دیکھ لیں، عمران خان کے علاوہ سب غدار ہیں، یہ کہتے ہیں ایکسپورٹ بڑھا ہے لیکن اس کے نتائج دیکھ لیں، پہلے سال 5 ملین کم تھا دوسرے سال بھی کم تھا اور تیسرے سال 25 فیصد بڑھا ہے جب پیسوں سے سبسڈی دی وہ پیسے کہاں ہیں مجھے بھی بتا دیں، میں وزیر خزانہ آیا ہوں مجھح بتا دیں وہ ہیسے کہاں ہے؟ سبسڈی کے لئے جو فنڈز ہیں وہ بھی شہباز حکومت نے جاری کئے۔

عمران خان کوسکیورٹی خطرات لاحق ، ائیر پورٹس پر وی آئی پی پروٹوکول مانگ لیا گیا

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عمران خان اقتدار چھوڑنے کے بعد پریشان ہو چکے ہیں عمران خان خرچہ کم کرنے کی باتیں کرتے رہے لیکن انہوں نے ایک پیسے کا خرچ کم نہیں کیا۔ حکومت چالاکیوں سے نہیں بلکہ سنجیدگی سے چلتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف تمام چیزوں کی قیمت بڑھنے کے ذمہ دار ہیں کیونکہ عمران خان تو ٹماٹر کی قیمتیں دیکھنے نہیں آئے تھے۔ پیٹرول پمپس پر لائنیں لگانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ہم پیٹرول کی قیمت نہیں بڑھائیں گے بلکہ عوام کو ریلیف دیں گے لیکن عالمی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھیں تو کبھی نہ کبھی ہمیں ایڈجسٹ کرنا پڑے گا۔ آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات خوش اسلوبی سے حل کریں گے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ اسد عمر سے امید ہے وہ عمران خان کے ساتھ جھوٹ نہیں بولیں گے۔ وہ مجھ سے حساب مانگنے کے بجائے اپنے پونے 4 سال کا حساب دیں 10 اعشاریہ 5 ارب ڈالر کا اسٹیٹ بینک کا ریزور تھا جو ابھی موجود ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف اے شوکت ترین وعدہ کر کے گئے تھے، ہم نے وعدے نہیں کئے تھے آئی ایم ایف سے، عمران خان نے آئی ایم ایف سے جو معاہدہ کیااس پر عملدرآمد کے پابند ہیں خان صاحب کہتے تھےنواز شریف کا شاہی خرچ ہےلیکن عمران صاحب کاخرچہ تو اس سے بھی زیادہ تھاانہوں خرچہ کم کیسے کیا؟ پہلے نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ وزیر اعظم ہاؤس کے ساتھ چلتا تھا، اب اس کے اخراجات الگ ظاہر کئے جا رہے تو وزیر اعظم ہاؤس کاخرچہ کم ہو گیامیں نے کہا تھا کہ پٹرول مصنوعات کی قیتمیں بڑھائی جائیں، لیکن وزیر اعظم مزید قیمتیں بڑھانے کے حق میں نہیں ہیں۔

حمزہ شہبازکا ایکشن ،شریف فیملی کی شوگر ملوں سے چینی 70 روپے کلو دینے کا فیصلہ

Leave a reply